• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانپور: ضمنی انتخاب سےقبل سیسہ مئو اسمبلی حلقہ کے سبھی مسلم بی ایل او ہٹائے گئے!

Updated: August 13, 2024, 12:14 PM IST | Abdul Halim | Kanpur

سابق رکن اسمبلی عرفان سولنکی کی سزاکے بعد سیسہ مئو اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب سے قبل سبھی مسلم بوتھ لیول افسر( بی ایل او) اور سپروائزرس کو ہٹا دیا گیا ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

سابق رکن اسمبلی عرفان سولنکی کی سزاکے بعد سیسہ مئو اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب سے قبل سبھی مسلم بوتھ لیول افسر( بی ایل او) اور سپروائزرس کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ضمنی انتخاب سے عین قبل اچانک سبھی مسلم بی ایل او اور مسلم اکثریتی آبادی کے سپروائزرس کو ہٹائے جانے سے بی ایل او کے ساتھ کانگریس، سماجوادی پارٹی کے ذمہ داران اور مسلم دانشوران تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ سیسہ مئو اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ تمام جماعتوں کےدعویداروں نے امیدواری کیلئے جد وجہد تیز کر دی ہے۔ ضلع انتظامیہ بھی ممکنہ ضمنی انتخاب کی تیاریوں میں جنگی پیمانے پر مصروف ہو گیا ہے۔ اس دوران سیسہ مئو اسمبلی حلقہ سے سبھی مسلم بی ایل او کیساتھ مسلم اکثریتی آبادی والے بوتھوں کے مسلم سپروائزرس کو ہٹا دیا گیا ہے۔ جی آئی سی، بی ایس این ایس ڈی، چمپا بھون، سٹی پبلک اسکول، عرشی اسکول، حامد اسکول، لیبر سنٹر چمن گنج، عرشی گرلس اسکول، بینہر اسکول، حلیم انٹر کالج، تعلیم الاسلام اور جبلی گرلس انٹر کالج کے بیشتر بوتھوں پرلوک سبھا انتخاب تک ۱۱۱؍ مسلم بی ایل او مامور تھے۔ اس کیساتھ ہی چمن گنج، ہرسہائے، حلیم کالج اور جبلی سمیت پورے اسمبلی حلقہ میں ۷؍ مسلم سپروائزرس نے بھی ووٹرلسٹوں کی تصحیح میں مصروف تھے۔

یہ بھی پڑھئے:سپریم کورٹ حکم عدولی پر برہم، یوپی سرکار سے افسران کے نام مانگے

لوک سبھا انتخابات میں ووٹر لسٹوں کے تعلق سے رائے دہندگان کی جانب سے کسی قسم کی شکایت نہ ہونے کیساتھ پر امن ماحول میں انتخابی عمل مکمل ہوا تھا۔ اس کے باوجوداچانک سبھی مسلم بی ایل او کو ڈیوٹی سے ہٹا نے سے سیکولر طبقہ حیرت میں مبتلا ہے۔ پورے اسمبلی حلقہ میں مجموعی طور سے ۷؍ سپروائزرس میں مسلم اکثریتی آبادی کے بوتھوں پر مامور۴؍ سپروائزار کوبھی رجسٹر جمع کراکر وقتی طور سے ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ ہندو اکثریتی آبادی میں ڈیوٹی پر تعینات ۳؍ سپروائزر کو باقی رکھا گیا ہے۔ کچھ بی ایل او اور سپروائزرس نے سیاسی لیڈروں سے رابطہ کرکےآئندہ ضمنی انتخاب میں ممکنہ خدشات سے بھی آگاہ کیا۔ سینئر کانگریسی لیڈر حاجی محمد وثیق نے بتایا کہ کئی بی ایل او اور سپروائزرس نے ان سے پورے اسمبلی حلقہ میں ڈیوٹی پر مامور مسلم بی ایل او کو ہٹانے کی شکایت کی ہے۔ حالانکہ لوک سبھا انتخاب میں ان کے بوتھوں پر رائے دہندگان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی، نیز پر امن طریقے سے لوک سبھا الیکشن بھی منعقد ہوا۔ اس کے باوجود اچانک سبھی مسلم بی ایل او کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا جانا ممکنہ ضمنی انتخاب میں کسی بڑی گڑبڑی کا اشارہ دیتا ہے۔ اس سلسلے میں جلد ہی مکمل تیاری کیساتھ ضلع الیکشن افسر سے ملاقات کرنے کیساتھ الیکشن کمیشن آف انڈیا اور الیکشن کمیشن آف اترپردیش سے شکایت کی جائے گی۔ سماجوادی پارٹی کے شہر صدر حاجی سید فضل محمود سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ سیسہ مئو اسمبلی سیٹ کے مسلم بی ایل او کوہٹانے کی شکایات ملی ہے۔ اپنی وکلاء کی ٹیم سے مشورہ کیا ہےاور ہٹائے گئے مسلم بی ایل او کی تفصیلات اکٹھا کی جارہی ہیں۔ ضلع الیکشن افسر سے رابطہ کرنے کیساتھ لکھنؤ میں پارٹی اعلیٰ قیادت کے توسط سے صوبائی الیکشن کمیشن میں شکایت کی جائے گی۔ 
 اس سلسلے میں اے ڈی ایم سٹی فائنانس راجیش کمار سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ فی الحال ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ البتہ وقت وقت سے ای آر او کی طرف سے اپنے اپنے اسمبلی حلقوں میں غیر متحرک بی ایل او کو ہٹانے اور نئے بی ایل او کو ڈیوٹی پر لگانے کا کام ہوتا رہتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK