• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانوڑ یاترا : دکان مالکان کا نام لکھنے کے فرمان پر اپوزیشن لیڈران سخت برہم

Updated: July 19, 2024, 10:38 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | Lucknow

سماج وادی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی سماجی ہم آہنگی کی دشمن ہے، مایاوتی کے مطابق ایسے احکامات ہٹلر کے دور میں جاری ہوتے تھے۔

Samajwadi Party chief Akhilesh Yadav. Photo: INN
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ تصویر : آئی این این

کانوڑیاتراکی راہ میں پڑنے والے ڈھابوں اوردکانوں پرمالکوں کا نام لکھنے کے فرمان پر اپوزیشن لیڈران اکھلیش یادو اور مایاوتی نے سخت برہمی کا اظہارکیا ہے۔اکھلیش یادونےبی جے پی کوسماجی ہم آہنگی کا دشمن قرار دیاہے تو بی ایس پی سربراہ مایا وتی نےاسے احمقانہ اور ہٹلرشاہی قدم بتایا ہے اور فرمان کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی سماجی ہم آہنگی کی دشمن ہے۔ وہ معاشرے کے بھائی چارے کو خراب کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ ڈھونڈتی رہتی ہے۔ بی جے پی کا مقصد سماج کو تقسیم کرنا اور باہمی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا ہے۔ بی جے پی کی ان تفرقہ انگیز پالیسیوں کی وجہ سے ریاست کا سماجی ماحول آلودہ ہو رہا ہے۔واضح رہے کہ کانوڑ یاترا کے حوالے سے مظفر نگر پولیس نے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت تمام دکانداروں اور ڈھابوں سمیت خوانچہ فروشوں کو بھی اپنے ناموں کا بورڈلگانا ہوگا۔سماجوادی پارٹی کا کہنا ہے کہ اس فرمان کے پیچھے حکومت کی نیت اقلیتی طبقے کو سماج سے الگ کرکے شک کے دائرے میں لانا ہے۔ اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ اگرکسی کا نام گڈو، منّا یاچھوٹو ہوا تو اس کے نام سے کیا معلوم ہوگا؟ان کا ماننا ہے کہ بی جے پی ہر سطح پر طاقت کا غلط استعمال کرنے میں بالکل نہیں ہچکچاتی ہے اور اس کی پالیسی اور ارادے دونوں ہی تفرقہ انگیز ہیں۔ اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں قانون کے مطابق عدالت کو ازخود نوٹس لینا چا ہئے اور انتظامیہ اور حتیٰ کہ حکومت کے خفیہ ارادوں کی چھان بین کرکے مناسب کارروائی کرنی چا ہئے۔ بی جے پی کے اس طرح کے احکامات دراصل سماجی جرائم ہیں جوریاست کی ہم آہنگی اور یہاں کے پرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔
اس معاملے میںبی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے  مظفرنگر انتظامیہ کے مذکورہ فرمان پرسخت اعتراض کیا اور کہا کہ ایسے احکامات صرف ہٹلر کے دور میںدئیے جاسکتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر آنے والے تمام ہوٹلوں، ڈھابوں، دکانوں وغیرہ پر مالک کا پورا نام نمایاں طور پر لکھنے کا نیا حکم نامہ ایک غلط روایت ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو خراب کر سکتاہے۔ عوامی مفاد میں حکومت اسے فوری واپس لے۔مایا وتی نےیوپی کے سنبھل ضلع انتظامیہ کی طرف سےسرکاری اسکولوں کے اساتذہ اور طلبہ کو کلاس میں جوتے اور چپل اتارنے کے حکم کو بھی غیرمنصفانہ اور قابل اعتراض قراردیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK