سیاسی لیڈران کی مداخلت کے بعد اذان دینے سے پابندی ہٹائی۔ نیرل میں صرف ۲؍ وقت کی اذان لاؤڈ اسپیکر پر دینے کا حکم
EPAPER
Updated: April 26, 2020, 7:48 AM IST | Ejaz Abdul Ghani | Neral
سیاسی لیڈران کی مداخلت کے بعد اذان دینے سے پابندی ہٹائی۔ نیرل میں صرف ۲؍ وقت کی اذان لاؤڈ اسپیکر پر دینے کا حکم
لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے بہانے مقامی پولیس نے کر جت تعلقہ کے بیشتر مسلم اکثر یتی گاؤں میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کردی تھی۔ تاہم شہر کے سر کردہ افراد نے وزیر برائے اقلیتی امور ، سابق وزیر نیز مقامی رکن اسمبلی سے رابطہ قائم کر کے دوبارہ اذان شروع کر نے کا مطالبہ کیا ۔چونکہ پورے ملک میں کہیں پر اذان کے لئے کوئی پابندی عائد نہیں ہے اس لئے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے اذان سے متعلق ایک ٹویٹ کا حوالہ دے کر سنیچر سے سبھی گاؤں کی مساجد میں اذان شروع کردی گئی البتہ نیرل کے سینئر پولیس انسپکٹر نے محض فجر اور مغرب کی اذان دینے کی اجازت دی ہے۔
عیاں رہے کہ کر جت تعلقہ کے نیرل ، قلم ، سالوک ، چکن پاڑہ نامی مسلم اکثریتی گاؤں میں ۱۵؍ اپر یل سے مسجد میں اذان دینے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔تاہم شیو سینا کے مقامی رکن اسمبلی مہندر تھوروے کی مداخلت کے بعد دوبارہ اذان دینے کا سلسلہ شروع ہوا لیکن مقامی پولیس اہلکاروں نے نیرل میں کورونا کا مر یض ملنے کے بعد ۲۲؍ اپر یل سے دوبارہ اذان دینے پر پابندی عائد کردی تھی ۔ گزشتہ روز نیرل پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر اویناش پاٹل نے مختلف مساجد کے متولیان کی ایک میٹنگ منعقد کر کے مساجد میں اذان نہیں دینے کا حکم صادر کیا ۔ اس پر متولیان نے پولیس انسپکٹر سے کہا کہ جب پورے ملک میں کہیں بھی اذان پر پابند ی عائد نہیں ہے تو صرف کر جت تعلقہ میں ہی کیوں منع کیا جارہا ہے۔ اس پر سینئر انسپکٹر نے کہا کہ ہمارے پاس ضلع کلکٹر کا آرڈر ہے۔جب شرکاء نے ان سے آرڈر طلب کیا گیا تو انہوں نے کچھ نہیں دکھایا۔
اس ضمن میں مقامی سماجی خدمتگار مصطفیٰ کھوت نے بتایا کہ رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوگیا ہے اگر اذان نہیں ہو گی تو روزہ داروں کو سحری اور افطار ی میں دقت پیش آئے گی اس لئے ریاستی وزیر نواب ملک ، سابق وزیر عارف نسیم خان ، مقامی رکن اسمبلی مہندر تھوروے اور معروف سماجی خدمتگار عبدل بھائی عرف بابا جی سے رابطہ قائم کیا گیااور ان سے اس مسئلہ کو حل کر نے کی در خواست کی گئی۔
بقول مصطفیٰ کھوت عارف نسیم خان نے کر جت کے ایس پی سے بات کی اور فوراً اذان دینے پر سے پابندی ہٹانے کامشورہ دیا۔ سیاسی لیڈران کی مدا خلت کے بعد پورے کر جت تعلقہ میں پہلے روزہ سے مساجد میں اذان دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ زید نجے نامی شخص نے بتایا کہ صرف نیرل میں مقامی پولیس انسپکٹر اویناش پاٹل نے فجر اور مغرب کی اذان دینے کا حکم دیا ہے اور جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایسا کوئی حکم ہے تو انہوں نے ایک بار پھر کلکٹر کے سر کیولر کا حوالہ دیا۔ اس ضمن میں نمائندہ ٔ انقلاب نے نیرل پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر اویناش پاٹل سے استفسار کیا تو انہوںنے صرف اتنا کہہ کر فون کاٹ دیا کہ ’’ اذان دی جارہی ہے۔‘‘عیاں رہے کہ خبر لکھے جانے تک سینئر انسپکٹر نے نیرل کے کسی بھی متولی کو باقاعدہ پانچوں وقت کی اذان دینے کی اجازت نہیں دی تھی۔