• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرلا بس سانحہ: سرکاری معاوضہ دینےکیلئےتلاٹھی سروے شروع، ۲؍ دن میں چیک دیا جائیگا

Updated: December 12, 2024, 9:46 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کرلا میں بیسٹ بس کے ذریعے ہونے والے دلخراش حادثے میں ۷؍ افراد جہاں بحق ہوگئے۔ اس معاملے میں ریاستی حکومت کی جانب سےمہلوکین کے ورثاء کو ۵۔۵؍ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

The bus that had an accident. Photo: INN
وہ بس جو حادثہ کا شکار ہوئی۔ تصویر: آئی این این

کرلا میں بیسٹ  بس کے ذریعے ہونے والے دلخراش حادثے میں ۷؍ افراد جہاں بحق ہوگئے۔ اس معاملے میں ریاستی حکومت کی جانب  سےمہلوکین کے ورثاء کو  ۵۔۵؍ لاکھ  روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے اور حادثہ اور تدفین کے اگلے روز ہی معاوضہ دینے کی کارروائی شروع ہو گئی۔حادثہ میں ہلاک ہونے والے جو ۵؍ افراد کرلا میں مقیم تھے ان کےاہل خانہ   سے تلاٹھی نے بدھ کو ملاقات کی اور پنچنامہ کیا۔ اس دوران انہوں نے  معاوضہ دینے کے لئے متاثرین کے اہل خانہ سے ضروری دستایزات  حاصل کئے۔

کرلا کے تلاٹھی انکوش چوگلے نے بدھ کو جن مہلوکین کےورثاء سے ملاقات کی ان میں بالاجی لین(بابو قصائی گلی) میں رہائش پذیر کنیز فاطمہ ، برہمن واڑی میں رہائش پذیر وجے گائیکواڑ، ہلاؤ پل کی دارووالا بلڈنگ میں رہنے والی انعم  شیخ، کرلا ڈپو کے قریب واقع شانتی نکیتن بلڈنگ میں رہائش پذیر آفرین شاہ اور فاروق چودھری کے اہل خانہ سے ان کے گھر جاکر ملاقات کی۔
تلاٹھی نے اہل خانہ سے جن دستاویز کی کاپیاں لیں ان میں مہلوکین کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ، مہلوک کا آدھار، حقیقی رشتہ دار:بیوہ، بیٹا  یا  بیٹی کاآدھار کارڈ اور  بینک پاس بک  شامل ہیں۔ تلاٹھی انکوش چوگلے کےمطابق۲؍ دنوں میں متعلقہ رشتہ داروں کو فون کر کے تلاٹھی آفس بلایا جائے گااور وہاں  اہلِ خانہ کے نام پر ۵؍ لاکھ روپے کے معاوضہ کا چیک دیا جائے گا۔ اسلام نظام الدین انصاری کے ورثاء کے تعلق سے معاوضہ کی کارروائی سےمتعلق استفسار پر تلاٹھی نے بتایا کہ ’’چونکہ ان کے اہل خانہ باندرہ کے نوپاڑہ علاقے میں مقیم ہیں اس لئے وہاں کا تلاٹھی ان  سے رابطہ کرے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK