• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرناٹک:پرائیویٹ کمپنیوں میں کنڑ لوگوں کیلئے ریزرویشن پر روک

Updated: July 18, 2024, 10:09 AM IST | Bangalore

ریاست کی سدارمیا حکومت نے کمپنیوں کے خدشات کو دور کرنے کیلئے ریزرویشن کے فیصلے پر ازسرنو غور کرنے کا وعدہ کیا

Karnataka Chief Minister Siddaramaiah
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک میںسدارمیا سرکار نے ریاست کی  پرائیویٹ کمپنیوں  میںملازمت کے حوالے سےایوان میں ہوئے فیصلے کو فی الحال روک دیا ہے۔ کمپنیوں کے خدشات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اس بل پر از سر نو غور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بدھ کو ہی سدارمیا حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ریاستی روزگار بل  کے مسودے کو منظوری  دی تھی۔ اس بل کے اسمبلی میں منظور ہونے کے بعد صنعتوں، کارخانوں اور دیگر اداروں میں مقامی افراد کو ریزرویشن دینا لازمی ہوجاتا۔مجوزہ بل کے مطابق منیجر یا انتظامی امور کی ملازمت میں ۵۰؍فیصد اور غیرانتظامی ملازمتوں میں ۷۵؍ فیصد اسامیاں کنڑ لوگوں کے لئے مختص  ہوتیں جبکہ گروپ سی اور گروپ ڈی کی ملازمتوں میں صد فیصد ملازمتیں مقامی لوگوں کے لئے ہی مختص کرنے  کی بات کہی گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ’ایکس‘ پر  اس کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کل ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کی تمام صنعتوں میں سی اور ڈی گریڈ کی ملازمتوں پرکنڑ لوگوں کی ۱۰۰؍ فیصد تقرری کو ناگزیر بنانے کیلئے ایک بل منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہماری حکومت کی خواہش ہے کہ کنڑ لوگوں کو کنڑ سرزمین میں نوکریوں سے محروم نہ ہونا پڑے اور انہیں مادر وطن میں بہتر زندگی گزارنے کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کنڑ حامی حکومت ہیں اور ہماری ترجیح کنڑ لوگوں کی فلاح و بہبود کو پیش نظر رکھنا ہے۔ تاہم بعد میں انڈسٹری سے وابستہ افراد نے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت کو اس پر مزید غور کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، جسے حکومت نے منظور کرلیا اور فوری طور پر اس قانون کو عمل میں آنے سے روک دیا ہے۔
 خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس بل کے تحت کسی بھی کمپنی کو مینجمنٹ کیٹیگریز میں ۵۰؍ فیصد مقامی امیدواروں اور نان مینجمنٹ کیٹیگریز میں ۷۵؍ فیصد مقامی امیدواروں کو تعینات کرنی پڑتی۔ اس کے علاوہ اگر امیدواروں کے پاس کنّڑ زبان کے ساتھ سیکنڈری اسکول کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے، تو انہیں ’نوڈل ایجنسی‘ کے ذریعہ متعین کنڑ مہارت کا امتحان پاس کرنا ہوتا۔ بہرحال اب حکومت اس قانون پر نظرثانی کے بعد ایوان میں پیش کرے گی۔

karnataka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK