وزیر اعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیر اعلیٰ شیوکمار کی اعلیٰ کمان سے گفتگو جبکہ وزیرداخلہ پرمیشوراکا کہنا ہےکہ وہ ایسی کسی بات سے واقف نہیں۔
EPAPER
Updated: November 29, 2024, 11:44 AM IST | Agency | Bengaluru
وزیر اعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیر اعلیٰ شیوکمار کی اعلیٰ کمان سے گفتگو جبکہ وزیرداخلہ پرمیشوراکا کہنا ہےکہ وہ ایسی کسی بات سے واقف نہیں۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور ان کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے نئی دہلی کے دورے سے ریاست میں کابینہ میں ممکنہ ردوبدل کے بارے میں نئی قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔ دونوں کانگریس لیڈروں نے قومی راجدھانی میں اپنی بات چیت جاری رکھی جبکہ ریاست میں پارٹی کے کئی لیڈروں نے کابینہ میں تبدیلیوں کے بارے میں بات چیت شروع کردی ہے۔
کابینہ میں ممکنہ ردوبدل کے بارے میں جاری بات چیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر ستیش جارکی ہولی نے کہاکہ ’’بات چیت ہو رہی ہے کہ ایسا ہو سکتا ہے، حالانکہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کب ہوگا۔ ایسی اطلاعات ہیں جو محکموں میں ممکنہ تبدیلیوں کی نشاندہی کرتی ہیں ، لیکن تفصیلات واضح نہیں ہیں ۔ میں نے کوئی ذاتی درخواست نہیں کی، بالآخر ہائی کمان فیصلہ کرے گی کہ کس کو کیا کام سونپا جائے گا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:’’وقف کی ۵۸؍ ہزار سے زائد املاک پر ناجائز قبضہ ہے‘‘
جارکی ہولی نے مزید کہا’’ یہ ممکن ہے کہ قیادت کچھ وزراء سے غیر مطمئن ہو یا وہ بغیر کسی تبدیلی کے موجودہ ٹیم کو برقرار رکھے۔ ‘‘ وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے کہا کہ وہ کابینہ میں ردوبدل کے کسی منصوبے سے واقف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے کرنا وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے اور سدارامیا آگے بڑھنےسے پہلے ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر سے مشورہ کریں گے۔
پرمیشورا نے کہا کہ اس عمل کی ہمیشہ پیروی کی گئی ہے اور حتمی فیصلہ اعلیٰ کمان کے ساتھ مشاورت سے کیا جائے گا۔ ایک اور سینئر لیڈر دنیش گنڈو راؤ نے کہا کہ دو سال کے بعد تبدیلی فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال کے بعد ہونے والی ردوبدل دوسروں کو بھی قائدانہ کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ یہی تجویز ہوسکتی ہے۔ یہ صرف موجودہ ٹیم برقرار رکھنے کے بارے میں نہیں ہے اور موجودہ وزراء کو بھی تبدیلی کیلئے تیار رہنا چاہئے۔