Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرناٹک: اقلیتی ٹھیکیداروں کو ریزرویشن پر سیاست

Updated: March 16, 2025, 9:53 AM IST | Bengaluru

اقلیتی اورپسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے کنٹریکٹروں کو ۴؍ فیصد ریزرویشن پربی جےپی ہنگامہ پر اترآئی، اسے منہ بھرائی کی سیاست قراردیا۔

Karnataka Chief Minister Siddaramaiah approved the decision in a cabinet meeting. Photo: INN.
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رمیا نے کابینہ کی میٹنگ میں اس فیصلے کو منظوری دی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

کرناٹک کابینہ نے ٹرانسپیرنسی اِن پبلک پروکیورمنٹ (کے ٹی پی پی) ایکٹ میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے۔ اس قانون میں ترمیم کرکے سرکاری ٹھیکوں میں مسلم ٹھیکہ داروں کو۴؍ فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ جمعہ کو وزیر اعلیٰ سدارمیا کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں اس فیصلے پر مہر لگائی گئی۔ یہ کوئی ملازمت یا تعلیمی اداروں میں ریزرویشن نہیں ہے بلکہ اس کے تحت سرکاری پروجیکٹو ں میں ٹینڈر کی بولی لگانے کیلئے ۴؍ فیصد ریزرویشن مسلم کنٹریکٹروں کو دیاگیا ہے۔ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ نے حالانکہ وضاحت کی ہے کہ یہ ۴؍ فیصد ریزرویشن صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ تمام پسماندہ اور اقلیتی طبقات کیلئے ہے، اس کے باوجودبی جےپی نے اس پر ہنگامہ شروع کردیا ہے اور اسے مسلمانوں کی منہ بھرائی کی سیاست قراردیا ہے۔ 
 موجودہ اسمبلی اجلاس میں ہی اس ترمیمی بل کو پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے۷؍مارچ کو بھی وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا تھا کہ سرکاری کام کاج کے۴؍ فیصد ٹھیکے مسلمانوں کیلئے محفوظ کئے جائیں گے۔ اس فیصلے کے تحت اب مسلم ٹھیکہ داروں کو سرکاری ٹینڈروں میں زیادہ مواقع حاصل ہوں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ریاست میں اقلیتی طبقہ کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے مقصد سے یہ اقدام کیا گیا ہے۔ واضح رہےکہ ایک کروڑ کی مالیت کے سرکاری پروجیکٹوں کے ٹینڈر کیلئے بولی میں اقلیتوں کیلئے یہ ۴؍فیصد ریزر ویشن کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ 
سدارامیا نے جمعہ کو ریاستی بجٹ ۲۶-۲۰۲۵ء میں سرکاری معاہدوں میں ریزرویشن کا اعلان کیا تھا اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی فلاح وبہبود کیلئے۴۲۰۱۸؍ کروڑ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے اپنی تقریر میں کسی کمیونٹی کا نام نہیں لیا تھا لیکن بجٹ میں زمرہ ۲؍ بی شامل ہے جس میں خصوصی طور پر مسلمان شامل ہیں۔ سدارامیا نے کہا تھا کہ ٹرانسپیرنسی ان پبلک پروکیورمنٹ ایکٹ کی دفعات کے تحت، درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، زمرہ ایک، زمرہ۲؍ اے اورزمرہ ۲؍بی کے ٹھیکیداروں کو ٹھیکوں میں د ئیے گئے ریزرویشن کو بڑھا کر۲؍ کروڑ روپے کیا جائے گا۔ ‘‘واضح رہے کہ کرناٹک کے مسلم لیڈروں نےسرکاری ٹھیکوں میں ۴؍ فیصد ریزرویشن کی اپیل کی تھی جس کے بعد کابینی میٹنگ میں اس تعلق سے فیصلہ کیاگیا۔ 
ملک کیلئے کام کرنے والے مسلمانوں کو کانگریس کمزور کر رہی ہے
بی جے پی نے کرناٹک کی کانگریس حکومت کی طرف سے بجٹ میں مسلمانوں کو سرکاری ٹھیکوں میں ۴؍ فیصد ریزرویشن دینے کے اعلان کو خوشامد کی سیاست کی نئی جہت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس ایسے فیصلے کرکے ملک کیلئے کام کرنے والے مسلمانوں کی آواز کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نےسنیچر کو پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں اس خیال کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ موضوع ریاست کرناٹک کا ہے لیکن اس کا اثر ملک گیر ہے۔ یہ موضوع راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کی سوچ سے متعلق ہے۔ 
روی شنکرپرساد نے کہا کہ کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کیلئے ۴؍ فیصد ریزرویشن کا اعلان کیا ہے۔ اب تک ریزرویشن صرف نوکریوں تک محدود تھا، اب سرکاری ٹھیکوں میں بھی ریزرویشن ہو رہا ہے۔ یہ کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس غیر آئینی اور قوم کو کمزور کرنے والے فیصلے کی شدید مخالفت کرے گی۔ 
انہوں نے کہا’’تمام خدشات کے باوجود ملک نے کل پرامن طریقے سے ہولی منائی، خواہ وہ اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش، راجستھان ہو ہر جگہ پیار، محبت اور ہم آہنگی کے ساتھ ہولی منائی گئی۔ ہندو اور مسلم بھائیوں نے ایک نئی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا لیکن دوسری طرف ووٹ بینک کی سیاست کو ایک نئی جہت دی جا رہی ہے، جیسا کہ کرناٹک میں ہو رہا ہے۔ یہ چیزیں چھوٹی لگتی ہیں لیکن چھوٹی چیزیں بڑی ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس بات پر زور دینا چاہے گی کہ کرناٹک میں مسلمانوں کیلئے۴؍ فیصد ریزرویشن کی تجویز کو راہل گاندھی کی مکمل منظوری حاصل ہے۔ سدارامیا میں خود اس کا اعلان کرنے کی ہمت اور سیاسی طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی بات کرنے والوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ ریزرویشن سماجی اور تعلیمی پسماندگی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ ہندوستانی آئین کے تحت مذہبی بنیادوں پر ریزرویشن کی اجازت نہیں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK