• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کیجریوال کا مودی پر حملہ، آر ایس ایس سے ۵؍ سوال

Updated: September 23, 2024, 10:00 AM IST | New Delhi

’آپ‘ لیڈر نے خود کو ’جنتاکی عدالت‘ میں  پیش کیا، بی جےپی کی موجودہ سیاست اوربدعنوانوں  کی بھرتی پرتنقید کی، سنگھ پریوار سے جواب مانگا کہ کیا وہ اس سے متفق ہے۔

Arvind Kejriwal during a rally at Jantar Mantar. Manish Sisodia and Chief Minister Atishi Singh are also present on the stage. Photo: PTI.
اوندکیجریوال جنتر منتر پر ریلی کے دوران۔ اسٹیج پر منیش سیسودیا اور وزیراعلیٰ آتشی سنگھ بھی موجود ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

دہلی کی وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دینے کے بعداتوار کو اروند کیجریوال پہلی بار ’’جنتاکی عدالت‘‘ میں  پیش ہوئے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ’’ہم نے۱۰؍سال تک ایمانداری سے حکومت چلائی‘‘، انہوں  نے بی جےپی کی موجودہ جوڑ توڑ کی سیاست پر سنگھ پریوارسے جواب طلب کیا۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر نے جنتر منتر پر منعقدہ `’جنتا کی عدالت‘ میں انہوں  نے خود کو بے قصور قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیراعظم نے انہیں  سازش رچ کر جیل بھجوایا۔ 
’ بدعنوان کئے جانے سے فرق پڑتا ہے‘
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے دہلی کے سابق وزیراعلیٰ  نےکہا کہ ’’ بی جے پی لیڈروں  کو کیس اور مقدمہ سے فرق نہیں پڑتا، ان کی چمڑی موٹی ہے، میں ایسا نہیں ہوں، میں لیڈر نہیں ہوں، میری چمڑی موٹی نہیں ہے۔ مجھے جھوٹے کیس سے فرق نہیں پڑتا لیکن مجھے چور اور بدعنوان کہا جاتا ہےتو فرق پڑتا ہے۔ میں بہت غمزدہ ہوں ، اس لئے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’میں نے اپنی زندگی میں پیسہ نہیں صرف عزت اور ایمانداری کمائی ہے۔ میرے بینک میں کوئی پیسہ نہیں ہے۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ ۱۰؍برسوں میں ایمانداری سے حکومت چلائی۔ بجلی اور پانی مفت دیا، تعلیم اور صحت کی خدمات کو بہترین بنایا لیکن نریند مودی کو لگا کہ اگر وہ ہم پر فتح حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ہماری ایمانداری پر حملہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ہمیں بے ایمان ثابت کرنے کی سازش کی اور اس کے تحت ہمیں، منیش سیسودیا اور بہت سے لیڈروں کو جیل میں ڈال دیا۔ ‘‘
’عوام فیصلہ کریں  کہ چور کون ہے؟‘
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے اروند کجریوال نے کہاکہ ۲۲؍ ریاستوں میں ان کی حکومتیں ہیں، لیکن کہیں بھی بجلی مفت نہیں ہے، خواتین کیلئے سفر مفت نہیں ہے۔ اب آپ ہی بتائیں کہ چور کون ہے، کیجریوال چور ہے یا جن لوگوں نے کیجریوال کو جیل بھیجا وہ چور ہیں ؟‘‘
 آر ایس ایس سے ۵؍ سوال
انہوں نے آر ایس ایس اور اس کے سربراہ موہن بھاگوت سے پانچ سوال کئے۔ انہوں   نے کہا کہ آر ایس ایس کے لوگ کہتے ہیں کہ ہم راشٹر وادی اور دیش بھکت ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ جس طرح نریندر مودی ای ڈی اور سی بی آئی کا خوف دکھا کر حکومتیں گرا رہے ہیں کیا آر ایس ایس اس سے متفق ہے۔ انہوں   نے سنگھ پریوار سے سوال کیا کہ نریندر مودی نے بی جے پی میں تمام زیادہ بدعنوان لیڈروں کو شامل کرلیا ہے کیا آر ایس ایس کی تائید کرتا ہے اوراس سے اتفاق رکھتاہے؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس سے پیدا ہوئی۔ یہ دیکھنا آر ایس ایس کی ذمہ داری ہے کہ بی جے پی بدعنوان نہ ہو، موہن بھاگوت بتائیں کیا آپ نے مودی کو کبھی روکا؟ اروند کیجریوال نے آر ایس ایس سے تیسرا سوال بی جے پی صدر جے پی نڈا نےاس بیان پر پوچھا کہ ’’ بی جے پی کو اب آر ایس ایس کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں  نے کہا کہ کیا اس سے موہن بھاگوت کو تکلیف نہیں ہوئی؟ چوتھا سوال انہوں   نے پی جےپی میں  ریٹائرمنٹ کی عمر کے حوالے سے پوچھا اور کہا کہ ’’’موہن بھاگوت کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ آپ نے ہی یہ قانون بنایا تھا کہ لوگ۷۵؍ سال کی عمر کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جس اصول کا اطلاق لال کرشن اڈوانی پر ہوا تھا، اس کا اطلاق کیا نریندر مودی پر نہیں ہوگا؟ انہوں نے مودی اور امیت شاہ کی سیاست پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے آر ایس ایس سے پانچواں  سوال کیا کہ کیا وہ ان کی موجودہ سیاست سے متفق ہے؟
’آپ‘ کے خلاف بی جےپی کا احتجاج
اتوار کو جب اروند کیجریوال جنتر منتر پر منعقدہ ’جنتاکی عدالت‘ میں  اپنی بے گناہی کی دلیل پیش کررہے تھے، اسی وقت بی جےپی کناٹ پیلیس میں ان کے خلاف احتجاج کر رہی تھی۔ کناٹ پیلس جنتر منتر سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی زعفرانی پارٹی نے راج گھاٹ پر بھی عام آدمی پارٹی کی مبینہ بدعنوانی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ بہرحال جنتر منتر پر عام آدمی پارٹی کی ریلی میں  شرکاء کا جم غفیر تھا۔ پورا میدان عام آدمی پارٹی کے مخصوص نیلے اور پیلے رنگ سے بھرا ہواتھا اور کارکنوں نے بینر اٹھا رکھے تھے جن میں  کیجریوال کے بے قصور ہونے کا دعویٰ کیا گیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK