Updated: July 11, 2024, 7:09 PM IST
| Nairobi
آج کینیا کے صدر نے ایک ٹی وی خطاب کے دوران اپنے تمام وزراء اور اٹارنی جنرل کو بھی برطرف کردیا ہے۔ خیال رہے کہ نئے مالی بل کے بعد، جس میں ٹیکس کی شرحوں میں اضافہ کیا گیا تھا، کینیا بھر میں مظاہرے جاری تھے۔ صدر نے کہا کہ وہ چند دنوں میں نئی تقرریاں کرکے مستحکم حکومت بنائیں گے۔
کینیا کے صدر ولیم روٹو ٹی وی خطاب کے دوران۔ تصویر: آئی این این
کینیا کے صدر ولیم روٹو نے آج اپنی کابینہ کے تمام وزراء کو برطرف کر دیا اور ایک نئی حکومت بنانے کا وعدہ کیا جو زیادہ ٹیکسوں اور ناقص گورننس کے خلاف ہفتوں کے احتجاج کے بعد زیادہ موثر ہو گی۔ایک ٹیلی ویژن خطاب میں صدر نے اٹارنی جنرل کو بھی برخاست کر دیا اور کہا کہ وزارتیں ان کے مستقل سیکرٹریز چلائیں گے۔ روٹو نے کہا کہ انہوں نے یہ اقدام لوگوں کی بات سننے کے بعد کیا ہے اور وہ مشاورت کے بعد ایک مضبوط حکومت بنائیں گے۔
واضح رہے کہ ۲۵؍ جون کو کینیا میں ایک مالیاتی بل جس میں ٹیکسوں میں اضافہ کیا گیا تھا، کے منظور ہونے کے بعد شہریوں نے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔ ان مظاہروں میں ۳۰؍ سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جس نے صدر کے مستعفی ہونے کے مطالبات کی شکل اختیار کر لی۔