۲۰۰۸ء میں کیرالا کے کاسرگوڈ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان مسجد کمیٹی کے صدر محمد پر قاتلانہ حملہ کرنے والے آر ایس ایس چار کارکنوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ۲۰۰۸ء میں ہوئے اس تشدد میں ۴؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
EPAPER
Updated: August 29, 2024, 9:03 PM IST | Kasaragod
۲۰۰۸ء میں کیرالا کے کاسرگوڈ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان مسجد کمیٹی کے صدر محمد پر قاتلانہ حملہ کرنے والے آر ایس ایس چار کارکنوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ۲۰۰۸ء میں ہوئے اس تشدد میں ۴؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کیرالا کی کاسرگوڈ سیشن کورٹ نے اپریل ۲۰۰۸ء میں ایک ۵۶؍ سالہ مسلمان شخص کے قتل کے جرم میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ۴؍ کارکنان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ کاسرگوڈ ایڈیشنل سیشنز کورٹ جج پریہ کے نے سنتوش نائیک (۳۷) کے شیوا پرساد (۴۱)، اجیت کمار کے (۳۶) اور کے جی کشورکمار (۴۰) کو کاسرگوڈ شہر کے ادکٹھ بیل گاؤں میں واقع بلال مسجد کمیٹی کے صدر سی ایم محمد کنہی کے قتل کے جرم میں انڈین پینل کوڈ کی دفعہ ۳۰۲؍ کے تحت عمر قید کی سزا سنائی۔
اس مقدمہ کے ابتدائی برسوں میں ہندوتوا ملزمین کا کیس سینئر بی جے پی لیڈر پی ایس سری دھرن پلائی لڑ رہے تھے۔ پلائی کے گوا کا گورنر بننے کے بعد ان کے جونیئر ایڈوکیٹ جوزف اور ایڈوکیٹ پی مرلی نے ملزمین کا دفاع کیا۔ واضح رہے کہ ۱۸؍ اپریل ۲۰۰۸ء کو بروز جمعہ بلال مسجد کے جے صدر سی ایم محمد نماز کیلئے جارہے تھے۔ گڈے مندر روڈ پر چار ہندوتوا افراد نے ان پر حملہ کیا۔ دو افراد نے ان کے بازو پکڑ کر انہیں بے بس کردیا اور دیگر دو حملہ آوروں نے ان پر چاقو کے ذریعے قاتلانہ حملہ کیا۔ محمد کی جائے واردات پر ہی موت واقع ہوگئی۔ محمد کا بیٹا شہاب جو چند قدموں کے فاصلے پر پیچھے چل رہا تھا، کے سامنے یہ قتل کی واردات ہوئی۔ شہاب کے علاوہ راستہ پر موجود دیگر افراد نے عدالت میں چشم دید گواہوں کا کردار ادا کیا۔ محمد کنہی ۲۰۰۸ء فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک ہوئے چوتھے فرد تھے۔ اس تشدد میں زائد از ۵ افراد ہلاک ہوئے تھے۔