• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کیرالا: مغربی بنگال کے ایک مہاجر مزدور نےکرایہ بچانے کیلئے کتا گھر میں بسیرا کیا

Updated: July 23, 2024, 11:01 AM IST | Thiruvandpuram

اپنی غربت کے سبب مغربی بنگال کا مزدور جو کیرالا میں مزدوری کرتا تھاکرایہ میں کمی کی خاطر کتوں کیلئے بنائے گئے کمرہ میں رہ رہا تھا، اس کیلئے وہ ماہانہ ۵۰۰؍ روپئے ادا کرتا تھا، چونکہ اسے کسی نے مجبور نہیں کیا تھا لہٰذااس کمرے کے مالک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی،بقیہ تحقیق جاری ہے۔

This photo describes the plight of migrant workers. Photo: INN
مہاجر مزدوروں کی حالت زار بیان کرتی یہ تصویر۔تصویر : آئی این این

کیرالا کے محکمہ مزدور نے پیر کو بتایا کہ ایک مہاجر مزدور مکان کا کرایہ بچانے کیلئے ایک تاجر کے گھر کے باہر آوارہ کتوں کیلئے بنائے گئے کمرہ میں رہتا ہوا پایا گیا۔حکام نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔حکام کے مطابق شیام سندر نامی یہ مزدور مغربی بنگا ل سے تعلق رکھتا ہے،جو ایرنا کلم ضلع کے پراوم قصبے میں گزشتہ تین مہینے سے کرایہ بچانے کی خاطر رہ رہا تھا۔چونکہ اس نے مزدور کو وہاں رہنے پر مجبور نہیں کیا تھا لہٰذا ابھی تک اس کمرہ کے مالک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ،جس نے اس کمرے کو چھوٹے گھر میں تبدیل کر دیا تھا۔اسی کمپائونڈ میں دیگر عمارتوں میں اور بھی مزدور قیام پذیرہیں۔
معاملے کی جانچ کر رہےایرنا کلم ضلع کے افسر نے بتایاکہ’’ شیام جو چار سال سے کیرالا میں مزدوری کر رہا ہے اس قبل قریب کی عمارت میں فی کس ۳۰۰۰؍ماہانہ کرایہ پر رہا کرتا تھا۔اس نے کرایہ بچانے کیلئے کتوں کیلئے بنائے گئے کمرے میں رہنے کا فیصلہ کیا، جس میں لوہے کی گرل کا دروازہ تھاجس کیلئے  اسے ماہانہ ۵۰۰؍ روپئے کرایہ ادا کرنا پڑتا تھا۔‘‘ فی الحال حکام نے مکان مالک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے لیکن معاملے کو مقامی حکام کے حوالے کر دیا ہے جوعمارت کے کسی حصے کو کرایہ پر دینے سے متعلق قوانین کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔
پراوم میونسپلٹی کے وائس چیئر مین کے پی سلیم نے بتا یا کہ میڈیا کےذریعے یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد مہاجر مزدور کو دوسرے مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ اس مزدور نے خود اس چھوٹے سے گھر میں رہنا گوارہ کیا کیونکہ وہ زیادہ کرایہ ادا کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا تھا۔حالانکہ اسی کمپائونڈ کی دیگر عمارتوں میں اور بھی مزدور قیام پذیر ہیں جو ماہانہ فی کس ۲۵۰۰؍ روپئے کرایہ ادا کرتے ہیں۔کسی نے بھی اس مزدور کوکتا گھر میں رہنے پر مجبور نہیں کیا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK