• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

خالصتانی علاحدگی پسند گرپتونت سنگھ پنون کی مندروں پر حملے کی دھمکی

Updated: November 11, 2024, 9:35 PM IST | New Delhi

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں سکھ علاحدگی پسند وں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ۱۶؍ اور ۱۷؍ نومبر کو ہندوستان میں مندروں پر حملہ کیا جائے گا جس میں ایودھیا کا رام مندر بھی شامل ہے۔

Gurpatwant Singh Pannun . Image: X
گرپتونت سنگھ پنون۔ تصویر: ایکس

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق خالصتان علاحدگی پسند گرپتونت سنگھ پنون نے ایودھیا میں رام مندر سمیت مختلف ہندو مندروں پر ۱۶؍ اور ۱۷؍ نومبر کو حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ امریکہ میں قائم گروپ سکھس فار جسٹس کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں، پنون نے کہا کہ ’’ہم ایودھیا کی بنیادیں ہلا دیں گے، جو پرتشدد ہندوتوا نظریے کی جائے پیدائش ہے۔‘‘ تاہم، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیو کہاں اور کب جاری کی گئی۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق، ویڈیو میں جنوری میں رام مندر کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی پوجا کرنے کی تصاویر بھی دکھائی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھئے: کرناٹک عصمت دری معاملہ: سپریم کورٹ سے پرجول ریونا کی ضمانت کی عرضی مسترد

سکھس فار جسٹس، جس کی بنیاد پنون نے رکھی اور اس کے سربراہ ہیں، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت ہندوستان میں ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ ۲۰۲۱ء سے سکھس فار جسٹس نے کنیڈا سمیت بیرونی ممالک میں کئی غیر سرکاری ’’ریفرنڈم‘‘ کا انعقاد کیا ہے، اس بات پر کہ آیا ہندوستان سے الگ سکھوں کا وطن بنایا جانا چاہئے۔ پنون کا دھمکی آمیز ویڈیو ۳؍ نومبر کو کنیڈا کے برامپٹن میں ہندو سبھا ٹیمپل کے اشتراک سے منعقدہ بھارتی ہائی کمیشن کے معمول کے قونصلر کیمپ کے دوران خالصتان کے حامی گروپوں کے احتجاج کے چند دن بعد سامنے آئی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے واقعے کی ویڈیوز میں مرد اور خواتین کو مندر کے زائرین پر لاٹھیوں سے حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
خالصتان کے حامی گروپوں کو ہندوستانی پرچم تھامے ایک گروپ کی طرف سے جوابی احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ کشیدگی جلد ہی بڑھ گئی اور مبینہ طور پر سب سے پہلے خالصتان کے حامی گروپوں نے مندر کے زائرین پر حملہ کیا۔ کنیڈا میں کئی تنظیمیں ہیں جو خالصتان کے مطالبے کی حمایت کرتی ہیں، سکھوں کیلئے ایک آزاد وطن جسے کچھ ہندوستان سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔ جمعہ کو کنیڈین پولیس نے ایک ۳۵؍ سالہ شخص، اندرجیت گوسل کو مبینہ طور پر مندر میں ہونے والے تشدد میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ ’’اسے شرائط پر رہا کیا گیا اور برامپٹن میں اونٹاریو کورٹ آف جسٹس میں بعد میں پیش ہونا ہے۔‘‘ گوسل کینیڈا میں سکھس فار جسٹس کے خالصتان ریفرنڈم کوآرڈینیٹر ہیں۔ وہ اس معاملے میں گرفتار ہونے والا چوتھا شخص ہے۔
ہندو مندروں پر حملوں کے بارے میں پنون کا ویڈیو پیغام انتباہ ہندوستان اور کنیڈا کے درمیان سفارتی تنازعہ کے درمیان آیا ہے۔ نئی دہلی اور اوٹاوا کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب کنیڈا کی حکومت نے جون ۲۰۲۳ء میں وینکوور کے قریب ایک اور سکھ علاحدگی پسند لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ نجر خالصتان کا حامی اور خالصتان ٹائیگر فورس کا سربراہ تھا، جسے ہندوستان میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا جاتا ہے۔ اکتوبر میں، امریکہ نے ایک سابق ہندوستانی حکومتی اہلکار پر بھی الزام لگایا کہ وہ مبینہ طور پر نیو یارک میں پنون کے قتل کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ سکھ فار جسٹس کے بانی کو قتل کرنے سے پہلے ہی سازش ناکام بنا دی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK