• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اعداد و شمار کے ذریعے کھرگے کی مودی پر تنقیدیں

Updated: May 31, 2024, 7:15 AM IST | New Delhi

کانگریس صدر ملکارجن کھرگےنے ایک پریس کانفرنس میں پی ایم مودی کے ذریعہ کی جا رہی انتخابی تشہیر پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیاکہ انتخابی تشہیر کے دوران وزیر اعظم نے ۴۲۱؍ بار مندر ۔مسجد کا تذکرہ کیا اور تخریب کاری والے ایشوز اٹھائے۔

Congress president Mallikarjan Kharge, KC Venugopal and Jairam Ramesh during the press conference.(PTI)
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے ، کے سی وینو گوپال اور جے رام رمیش پریس کانفرنس کے دوران ۔(پی ٹی آئی )

کانگریس صدر ملکارجن کھرگےنے ایک پریس کانفرنس میں پی ایم مودی کے ذریعہ کی جا رہی انتخابی تشہیر پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔  انہوں نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیاکہ انتخابی تشہیر کے دوران وزیر اعظم نے ۴۲۱؍ بار مندر ۔مسجد کا تذکرہ کیا اور تخریب کاری والے ایشوز اٹھائے۔ ساتھ ہی کھرگے نے پی ایم مودی پر الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ذات و مذہب کی بنیاد پر ووٹ نہ مانگنے کی واضح  ہدایت کے باوجود انہوں نے   صرف ان موضوعات پر ووٹ مانگے۔لوک سبھا انتخاب کے ساتویں اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ سے قبل کھرگے نےدہلی میں یہ پریس کانفرنس کی جس میں خاص طور سے پی ایم مودی کی انتخابی تشہیر کے حوالے سے اپنی باتیں رکھیں۔  انہوں  نے کہا کہ  گزشتہ ۱۵؍دنوں میں انتخابی تشہیر کے دوران پی ایم مودی نے ۲۳۲؍ مرتبہ کانگریس کا نام لیا۔ ۷۵۸؍ مرتبہ اپنا اور ۵۷۳؍مرتبہ انڈیا بلاک اور اپوزیشن کا نام لیا لیکن  اس دوران  انہوں نے ایک بار بھی بے روزگاری یا مہنگائی پر گفتگو نہیں کی جبکہ اس وقت ملک کی سب سے بڑی پریشانیاں یہ دونوں فیکٹر ہیں۔  
 پریس کانفرنس میں کانگریس صدر کھرگے نے دعویٰ کیا کہ انڈیا اتحاد اکثریت کے ساتھ مرکز میں حکومت تشکیل دے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ عوام ۴؍جون کو متبادل حکومت کے  لئے مینڈیٹ دیں گے۔ انڈیا بلاک مکمل اکثریت سے حکومت بنائے گا اور ہم سبھی کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام ان سے ناراض ہیں اور انہوںنے انتخاب میں ہمارے نظریات کی حمایت کی ہے۔ انہیں بھی معلوم ہے کہ اگر ایک بار پھر مودی حکومت کو موقع دیا گیا تو ملک میں جمہوریت ختم ہو جائے گی۔
 کھرگے نے پریس کانفرنس میں پی ایم مودی کے ذریعہ مہاتما گاندھی پر  کئے گئے قابل اعتراض تبصرہ پر بھی رد عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے بتایا کہ انہیں مہاتما گاندھی کے بارے میں فلم دیکھ کر پتہ چلا۔ مجھے اس بات پر ہنسی آتی ہے۔ شاید نریندر مودی نے گاندھی جی کے بارے میں کبھی نہیں پڑھا۔ مہاتما گاندھی جی کو پوری دنیا جانتی ہے، دنیا کی الگ الگ جگہوں پر ان کے مجسمے ہیں۔ اگر نریندر مودی مہاتما گاندھی کے بارے میں نہیں جانتے تو  انہیں ملک کے آئین کے بارے میں کیا خاک پتہ ہو گا ۔کھرگے نے  مزید کہا کہ مہاتما گاندھی جی عدم تشدد پر یقین کرتے تھے، انہوں نے کبھی کسی سے نفرت نہیں کی۔ لیکن نریندر مودی صرف نفرت پھیلانے کی باتیں کرتے ہیں، ان کی ہر بات  سے نفرت جھلکتی ہے۔کھرگے نے ’ایکس‘ پر اپنی پریس کانفرنس کی ویڈیو کلپ بھی شیئر کی ۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وویکانند میموریل پر جا کر یا اس طرح کا کام کرنے سے معلومات حاصل نہیں ہوتی اس کے  لئے لکھنا پڑھنا پڑتا ہے  اس  لئے نریندر  مودی کو بابائے قوم کی سوانح حیات ضرور پڑھنی چا ہئے۔کھرگے نے اس موقع پر سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت کی متعدد اسکیموں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان اسکیموں کی وجہ سے ملک سے غریبی کافی کم ہوئی تھی 

  کھرگے نے کہا کہ کانگریس غریبوں کیلئے بہت سی اسکیمیں لائی اور ان پر عمل درآمد بھی کیا۔ انتخابات کے دوران کسانوں کے مسائل، مہنگائی اور عوام سے جڑے دیگر  عوامی مسائل  اٹھائے گئے اور عوام نے بھی ان کا کھل کر ساتھ دیا۔ اس کیلئے کانگریس لیڈران ، کارکنان اور انڈیا  اتحاد  کے لیڈران قابل مبارکباد ہیں جس طرح انہوں نے مسائل کو اٹھایا ہے۔ اسی دوران کھرگے نے  مودی پر گاندھی جی کے حوالےسے مزید تنقید کی اور کہا کہ ۴؍جون کے بعد مودی جی اور بی جے پی لیڈروں کو مہاتما گاندھی کےبارے میں جاننے کی بہت فرصت ملے گی۔کل وزیر اعظم مودی  نے ساری دنیا کو یہ بتایا کہ ان کو مہاتما گاندھی جی کے بارے میں رچرڈ ایٹن برو کی فلم دیکھنے کے بعد پتہ چلا۔ ہمیں اس میں حیرت کی کوئی بات نظر نہیں آتی۔ ظاہر ہے ان کو مہاتما گاندھی کے بارے میں پہلے پتہ ہوتا  جیسا کہ سارے ہندوستان اور دنیا کو پتہ تھا  تو وہ آئین، سوراج، عدم تشدد، ترقی، غریبوں، دلتوں اور ہندوستان کی بات کرتے۔ اسے پورے انتخاب کے دوران مودی جی نے مہاتما گاندھی  اور ہندوستان کے تئیں اپنی جہالت کے علاوہ کچھ نہیں دکھایا۔حقیقت سے مودی جی کو کوئی مطلب نہیں ہے۔ عدم تشدد سے ان کی پارٹی کو نفرت ہے۔ سماج کے حاشیےپر آخری ہندوستانی کو تو چھوڑیے، انھیں سبھی کی ترقی سےنفرت ہے۔  انہوں نے مہنگائی، بے روزگاری اور عوامی مسائل نہیں اٹھائے۔ انتخابات سے پہلے کانگریس کے کھاتےبند کر دیے گئے۔ پارٹی کو چندے سے جو رقم ملی تھی اس کا کھاتہ بند کردیا گیا تاکہ کانگریس اس رقم کا لوک سبھا انتخابات میں استعمال نہ کرسکے۔کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں بھی من مانی کا مظاہرہ کیا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کو بولنے کی اجازت نہیں دی  ۔ کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر دیاگیا  ، بلوں کو بغیر بحث کے منظور کر دیا گیا ہے اور جمہوری عمل کو تباہ کر دیا گیا ، تاناشاہی کا رویہ اپنایا ہے، اب اس کا ہدف آئین کو تباہ کرنا ہے۔ مودی سرکار اگر  دوبارہ اقتدار میں آئی تو جمہوریت کا گلا گھونٹنا یقینی ہے۔کھرگے  نے کہا کہ مودی نے جس طرح سے کانگریس کے منشور کو غلط انداز میں پیش کیا ہے اس سے نہ صرف انتخابی ضابطہ اخلاق کیخلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ وزیر اعظم کے عہدہ کا وقار بھی کم ہوا  ہے۔  یہاں تک کہ  وہ خود کوپرماتما کا بھیجا ہوا اوتار سمجھ رہے ہیں  لیکن حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے ملک کو ایک بڑے دلدل میں ڈھکیل دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK