• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کھرگے نے مودی سرکارکو۱۱؍ وعدے یاد دلائے، جواب مانگا

Updated: February 04, 2025, 10:53 AM IST | New Delhi

ؕکانگریس صدر نے آڑےہاتھوں لیا کہ بیروزگاری، مہنگائی، نوٹ بندی اور کسانوں کی آمدنی پربڑے بڑے وعدے تو کئے گئے مگر کوئی وعدہ وفا نہیں ہوا

Mallikarjun Kharge exposes Modi government`s promises in Rajya Sabha
ملکارجن کھرگے نے راجیہ سبھا میں مودی حکومت کے وعدوں کی قلعی کھول کر رکھ دی

 لوک سبھا  اور راجیہ سبھا میں پیر کو حکومت کو اپوزیشن کے سخت تیوروں کا سامنا کرنا پڑا۔  لوک سبھا میں   راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کے میک اِن انڈیا پروگرام  کے اعدادوشمار پیش کرکے بخئے ادھیڑ کر رکھ دیئے جبکہ راجیہ سبھا میں  ملکارجن کھرگےنے مودی کے ۱۱؍ وعدے یاد دلائے اور سوال کیا کہ ان کا کیا ہوا؟ انہو ں  نے ان وعدوں کو’’جھوٹے جملے‘‘ قراردیتے ہوئے  الزام لگایا کہ مودی حکومت  نے  بڑے بڑے وعدے تو خوب کئے مگر وفاایک بھی نہیں کیا۔صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک شکریہ کے دوران کھرگے نے  اس بات پر بھی اعتراض کیا کہ صدر مرمو نے اپنی تقریر میں ایک بار بھی بابائے قوم مہاتما گاندھی کا ذکر نہیں کیا۔
(۱) کالے دھن کی واپسی
 کالے دھن کی واپسی ۲۰۱۴ء کے پارلیمانی الیکشن میں  وزیراعظم مودی کا اہم انتخابی موضوع تھا۔انہوں نے  غیر ملکی بینکوں میں موجود ہندوستان کا کالا دھن واپس لانے کا   وعدہ کرتے ہوئے  یہ   بلند بانگ دعویٰ بھی کیا تھاکہ اگر کالادھن واپس آجائے تو ہر ہندوستانی کے حصے میں  ۱۵؍   لاکھ روپے آئے ہیں۔  کھرگے نے اس کی یاد دہانی کرائی اور کہا کہ ’’ وزیراعظم   مودی نے کہا تھا کہ بیرون ِ  ملک  سے بلیک منی لا کر ہر شہری کے اکاؤنٹ میں۱۵؍ لاکھ روپے جمع کئے جائیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘‘
(۲) سالانہ ۲؍ کروڑ روزگار
 ۲۰۱۴ء کی ہی انتخابی مہم میں  اس وقت کے وزیراعظم  ڈاکٹر منموہن سنگھ جو ممتا ز ماہر معاشیات تھے، کو معاشی محاذ پر ناکام  قرار دیتے ہوئے بی  جےپی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر  مودی  نے وعدہ کیاتھا کہ اگر وہ برسراقتدار آئے تو ہر سال روزگار کے  ۲؍ کروڑ نئے مواقع پیدا کریں گے۔عوام نے نہ صرف انہیں  ۲۰۱۴ء میں حکومت سونپ دی بلکہ  ۲۰۱۹ء میں بھی جتایا اور  ۲۰۲۴ء میں بھی  اقتدار تک پہنچایا مگر گزشتہ ۱۱؍ برسوں میں   ہندوستان میں بیروزگاری ریکارڈ توڑ سطح پر پہنچ گئی۔کھرگے نے   نشاندہی کی کہ ’’ ۲۰۱۴ءکے الیکشن میں کہا گیا تھا کہ ہر سال۲؍ کروڑ ملازمتیں دی جائیں گی، لیکن آج بیروزگاری اپنی اعلیٰ ترین سطح پر ہے۔‘‘
(۳) پیٹرول ڈیزل کی قیمتیں
  پیٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں پر یو پی اے کی منموہن حکومت کو گھیرنے والی بی جےپی   جب خود برسراقتدار آئی تو ملک میں ایندھن کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پٹرول - ڈیزل سستا کیا جائے گا، لیکن آج قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ پیٹرول ۲۰۱۴ء میں  ۷۴؍ روپے فی لیٹر تھا  جواب  ۱۰۰؍ روپے فی لیٹر سے زائد ہوچکاہے۔ یہی حال ڈیزل، رسوئی گیس اور سی این جی کی قیمتوں کا ہے۔ 
(۴) گنگا صفائی کا وعدہ
  بی جےپی جس کی انتخابی مہم پر ہندوتوا کا رنگ ہمیشہ غالب رہتا ہے،نے  خود کو گنگا کی صفائی کا چمپئن  بنا کر پیش کیاتھا  مگر اس کے ۱۱؍ سال برسراقتدار رہنے کے باوجود گنگا جو ہندوؤں کیلئے مقدس بھی ہے، کی صفائی نہیں ہوسکی۔اس وقت جبکہ  لوگ گنگا میں  عقیدت سےڈبلی لگانے کیلئے کمبھ میں شرکت کرنے جا رہے ہیں، کھرگے نے سوال کیا کہ ’’ حکومت نے گنگا کو پوری طرح صاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن آج بھی گنگا کی حالت جوں کی توں  ہے۔ البتہ کمبھ میں  جا کر سیاسی لیڈر مزیدگندگی پھیلا رہے ہیں، جس کی صفائی بہت مشکل ہے۔‘‘
(۵) انفرااسٹرکچر پروجیکٹ
 کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ ’’مودی نے کہا تھا کہ ملک بھر میں انفرااسٹرکچر پروجیکٹس جلد پورے کئےجائیں گے، لیکن کئی پروجیکٹس اب بھی ادھورے ہیں۔‘‘ مودی حکومت پر الزام لگتا ہے کہ وہ ایک ایک پروجیکٹ کا کئی کئی بار افتتاح کرتی  ہے    ۔ کھرگے نے الزام لگایاکہ پروجیکٹس کی تیز رفتار تکمیل کے تعلق سے مودی حکومت کو وعدہ بھی  ’’جھوٹا جملہ‘‘ ہی ثابت ہوا۔ 
(۶) میک اِن انڈیا
 میک اِن انڈیا پروجیکٹ کے تعلق سے مودی حکومت کو کانگریس نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ہی جگہ آئینہ دکھایا۔ راہل گاندھی  نے   اسے اچھاپروجیکٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’مگریہ واضح ہے کہ مودی ناکام ہوگئے۔‘‘ انہوں نے اس کی دلیل دی کہ ۲۰۱۴ء میں ملک کی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ شعبہ کا حصہ ۱۵ء۳؍ تھا جو اب گھٹ کر ۱۲ء۶؍ فیصد رہ گیاہے۔ کھرگے نے  حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے یاد دلایا کہ حکومت  نے  میک اِن انڈیا  مہم کے تحت ۲۰۲۲ء تک مینوفیکچرنگ شعبہ میں  ۱۰؍ کروڑ ملازمتوںکاوعدہ کیاتھا مگر یہ وعدہ وفانہیں ہوا۔  یاد رہے کہ اس وقت جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ شعبہ کا حصہ ۶۰؍ سال میں سب سے نچلی سطح پر ہے۔ 

 کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے راجیہ سبھا میں  اپنی تقریر کیلئے پوری تیاری سے پہنچے تھے۔ انہوں  نے مودی حکومت کو اسی کے وعدوں کے حوالے سے آڑے ہاتھوں لینے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کسانوں کی آمدنی، نوٹ بندی ، بلیٹ ٹرین اور دیگر موضوعات پر بھی سوال کئے۔ 
(۷) کسانوں کی آمدنی دگنی کرنے کا وعدہ
 وزیراعظم  مودی نے ۲۰۱۴ء میں اقتدار سنبھالتے  ہوئے ’’اچھے دن آنےوالے ہیں‘‘ کے دعوے کے ساتھ سماج کے مختلف طبقات کو جو خواب دکھائے تھے ان میں  ۲۰۲۲ء کسانوں کی آمدنی دگنی کرنے کا وعدہ بھی شامل تھا۔ کانگریس  کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا میں  اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ۲۰۲۲ء تک کسانوں کی آمدنی دُگنی ہو جائے گی لیکن کسانوں کی کیا حالت ہے یہ سبھی کو معلوم ہے۔‘‘
(۸) نوٹ بندی پر وعدہ
 اقتدار سنبھالتے ہی ۲؍ سال بعد  ۸؍ ستمبر ۲۰۱۶ءکو اچانک کی گئی نوٹ بندی  کے حوالے سے کالے دھن  اور دہشت گردی کے خاتمے سمیت کئی وعدے کئے گئے تھے تاہم کوئی ایک بھی دعویٰ صحیح ثابت نہیں ہوا۔  اس سلسلے میں وزیراعظم کے ہی ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ’’ نوٹ بندی کے دوران پی ایم مودی نے وعدہ کیا تھا کہ اگر۵۰؍ دنوں میں حالت بہتر نہیں ہوئی تو وہ کسی بھی سزا کیلئے تیار ہیں، لیکن عوام کو اس کا جواب نہیں ملا۔‘‘
(۹) بُلیٹ ٹرین (۱۰)  پی ایم کسان یوجنا
  راجیہ سبھا کے سینئر رکن  نے ۲۰۲۲ء  تک  ممبئی-احمد آباد بلیٹ ٹرین شروع کرنے کا وعدہ یاد دلایا اور نشاندہی کی کہ ’’ یہ وعدہ اب تک پورا نہیں ہوا۔‘‘ س کے ساتھ ہی انہوں نے پی ایم کسان  یوجنا کے تعلق سے کہا کہ  ’’حکومت نے کہا تھا کہ ہر کسان کو پی ایم کسان یوجنا سے معاشی فائدہ پہنچایا جائے گا، لیکن زمینی حقیقت کچھ اورہے۔‘‘
(۹) ملک کا پیسہ لے کر بھاگنے والوں کی واپسی
  کھرگے نے کہا کہ’’مودی سرکار نے معاشی جرائم پیشہ افراد کو بیرون  ملک سے واپس ہندوستان لانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ آج بھی واپس نہیں لائے گئے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ مودی کےبرسراقتدار آنے کے بعد نیرو مودی، وجے مالیہ اور للت مودی سمیت متعدد  صنعتکار ہندوستانی بینکوں سے لاکھوں کروڑ کا قرض لینے کے بعد فرار ہوگئے   اور اب بیرون ملک عیش وعشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ 

lok sabha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK