برطانوی شاہ نے ہاؤس آف کامنز اور ہاؤس آف لارڈز سے مشترکہ خطاب میں ملکہ ایلزبتھ دوم کے قائم کردہ اصولوں کی پیروی کا وعدہ کیا۔ ملکی پارلیمنٹ کی اہمیت کا بھی احسا س دلایا ، کہا : ’’ پارلیمنٹ ہماری جمہوریت کی زندگی ہے۔‘‘
EPAPER
Updated: September 13, 2022, 11:42 AM IST | Agency | London
برطانوی شاہ نے ہاؤس آف کامنز اور ہاؤس آف لارڈز سے مشترکہ خطاب میں ملکہ ایلزبتھ دوم کے قائم کردہ اصولوں کی پیروی کا وعدہ کیا۔ ملکی پارلیمنٹ کی اہمیت کا بھی احسا س دلایا ، کہا : ’’ پارلیمنٹ ہماری جمہوریت کی زندگی ہے۔‘‘
برطانوی شاہ چارلس سوم نے منصب سنبھالنے کے بعد پارلیمنٹ سے پہلا خطاب کرتے ہوئے ملکہ ایلزبتھ دوم کے نقش قدم پر چلنے کا عزم کیا۔خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملکہ ایلزبتھ دوم کے قائم کردہ اصولوں کی پیروی کریں گے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ہماری جمہوریت کی زندگی اور سانس لینے کا ذریعہ ہے۔
آئینی حکومت سے وابستگی کا وعدہ
انہوں نے خطاب میں ملکہ ایلزبتھ دوم کے عہد دہراتے ہوئے مزید کہا کہ ملکہ برطانیہ نے اپنے ملک اور عوام کی خدمت کرنے کا عہد کیا۔ ملکہ نے آئینی حکومت کے قیمتی اصولوں کو برقرار رکھنے کا بھی عہد کیا تھا۔انہوں نے کہا:’’ میں ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کی آئینی حکومت سے وابستگی کے اصولوں پرعمل پیرا رہوں گا۔‘‘واضح رہےکہ چارلس اب برطانوی نظام کے تحت برطانیہ ، آسٹریلیا ، کناڈا ، جمیکا ، نیوزی لینڈ اور پاپوا نیو گنی سمیت دوسرے ممالک کے بادشاہ بن گئے ہیں۔
کنگ چارلس سوم کے دن کا آغا ز کیسے ہوا ؟
ہاؤس آف کامنز اور ہاؤس آف لارڈز سے خطاب سے پہلے کنگ چارلس سوم نے پیر کودن کا آغاز لندن میں ویسٹ منسٹر ہال کے دورے سے کیا۔ وہ چارلس کوئین کنسورٹ کمیلا کے ہمراہ ایڈنبرا گئےجہاں انہوں نے سینٹ جائلز کیتھیڈرل میں ہونے والی دعائیہ تقریب میں شرکت کی ۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پیر کو ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کا تابوت ایڈنبرا میں موجود رہا۔ بر طانوی عوام نے سینٹ جائلز کیتھیڈرل میں ملکہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم۸؍ ستمبر کو انتقال کر گئیں تھیں، ملکہ کا تابوت آج( منگل کو) لندن پہنچایا جائے گا جہاں آخری رسومات۱۹؍ ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔
برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق آج (منگل کو ) ملکہ ایلزبتھ کے تابوت کو لند ن لے جایا جائے گا جہاں بدھ کو اسے ویسٹ منسٹر ہال میں ایک بلند چبوترے پر رکھ دیا جائے گا۔ وہ آخری رسومات تک وہیں رکھا رہے گا ۔عوام کو۱۹؍ ستمبر تک مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے ۵؍ بجے تک میت کا آخری دیدا ر کرنے کیلئے تابوت کے پاس سے گزرنے کی اجازت دی جائے گی۔پورے برطانیہ میں ہزاروں ا فراد پھولوں کے گلدستے لے کر شاہی محلات میں مسلسل اکٹھے ہو رہے ہیں۔ لندن کے بکنگھم پیلس کے قریب گرین پارک کے ارد گرد لمبی لائنوں میں گلدستے نظر آرہے ہیں جہاں سوگواروں کو عقیدت نامے بھی پڑھنے کا موقع مل رہا ہے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں اس سے قبل ایسے عوامی سوگ کا مظاہرہ۱۹۹۷ء میں چارلس کی پہلی اہلیہ ، شہزادی ڈیانا کے انتقال کے بعد دیکھا گیا تھا جب وہ پیرس میں کار کے ایک حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔
نیوزی لینڈ میں عام تعطیل کا اعلان
ا دھرنیوزی لینڈ نے ملکہ برطانیہ ا یلزبتھ دوم کے انتقال پر۲۶؍ ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے ۱۴؍ستمبر کو لندن جائیں گی۔
دریں اثناء نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملکہ ایلزبتھ کی وفات کے بعد پہلی بار انتظامی تبدیلیوں کے بارے میں بیان جاری کیا ۔ کئی سال سے جاری جمہوری طرزحکومت سےمتعلق مباحثہ کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے آرڈرن نے کہا،’’ انتظامی تبدیلی مستقبل قریب میں حکومت کے ایجنڈے میں ہے اور نہ ہی یہ موضوع فوری توجہ طلب ہے۔‘‘ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا،’’ مجھے یقین ہے کہ نیوزی لینڈ موزوں وقت پر جس طرز حکومت کا انتخاب کرے گا وہ جمہوری طرز حکومت ہو گا۔ مجھے یہ یقین ہے کہ یہ تبدیلی میری زندگی ہی میں ہو گی۔‘‘