بی جے پی لیڈر نے امراوتی پولیس سے ملاقات کی اور مبینہ جعلی سرٹیفکیٹوں کی فہرست افسران کے سپرد کی۔
EPAPER
Updated: March 07, 2025, 11:18 AM IST | Ali Imran | Amravati
بی جے پی لیڈر نے امراوتی پولیس سے ملاقات کی اور مبینہ جعلی سرٹیفکیٹوں کی فہرست افسران کے سپرد کی۔
بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ امراوتی میونسپل کارپوریشن کی حدود میں جعلی دستاویز کی بنیاد پر ۴۵۰۰ بنگلہ دیشی اور روہنگیا مسلمانوں کو برتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیاہے۔ کریٹ سومیا جمعرات کو امراوتی کے گاڈگے نگر پولیس اسٹیشن پہنچے اور ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور پولیس انسپکٹر سے بات چیت کی۔ کریٹ سومیا نے کہا، میں نے آج پولیس کو ۴۶۸؍ صفحات پر مشتمل ثبوت جمع کروائے ہیں۔ اس میں دو قسم کی فہرستیں ہیں۔ ۵۰؍کیس ایسے ہیں جس میں لوگوں نے اپنا پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے کوئی سرکاری دستاویز جمع نہیں کروائی۔ ایک اور فہرست ۵۰؍ لوگوں کی ہے، جس میں سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والوں نے صرف آدھار کارڈ جوڑا ہے۔ پولیس نے آج میرا سرکاری بیان ریکارڈ کر لیا ہے اور میرا یہ جواب فرسٹ انفارمیشن رپورٹ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ کریٹ سومیا نے ان بے ضابطگیوں کا ذمہ دار امراوتی ضلع کلکٹر سوربھ کٹیار کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ میں نے امراوتی ضلع کلکٹر سوربھ کٹیار کے خلاف ایک شکایت مرکزی حکومت میں درج کرائی ہے۔ کیونکہ تقریباً ایک ماہ قبل ہم نے ضلع کلکٹر کی توجہ اس معاملے کی طرف مبذول کرائی تھی کہ پیدائش کے اندراج میں بے ضابطگی ہورہی، لیکن، انہوں نے اسے نظر انداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحصیلدار کو پیدائشی ریکارڈ جاری کرنے کا اختیار ہے، لیکن نائب تحصیلدار نے ضلع میں ۵؍ مقامات پر سماعت کی جبکہ ان کے تمام احکامات غیر قانونی ہیں۔ امراوتی میں ۴۵۰۰ سے زیادہ پیدائشی سرٹیفکیٹس جاری کئےگئے ہیں، جنہیں فوراً منسوخ کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر میں نے کیا ہے۔ انہوں نے مالیگاؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’مالیگاؤں میں بھی ایسے معاملات سامنے آئے ہیں۔ مالیگاؤں میں ۲؍ہزار ۹۷۸ پیدائشی سرٹیفکیٹ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر جاری گئے تھے، جنہیں منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ امراوتی میں بھی یہ ۴؍ ہزار ۵۰۰؍ سو پیدائشی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔