۲۸۰؍ افراد کو نوٹس دیا گیا ، ایک ہزار جعلی پر وفائلز کی نشاندہی کی گئی ، بنگلہ دیش اور پاکستان کے آئی پی ایڈریس کا استعمال کرتے ہوئے افواہیں پھیلا نے کا دعویٰ۔
EPAPER
Updated: August 20, 2024, 12:47 PM IST | Agency | Kolkata
۲۸۰؍ افراد کو نوٹس دیا گیا ، ایک ہزار جعلی پر وفائلز کی نشاندہی کی گئی ، بنگلہ دیش اور پاکستان کے آئی پی ایڈریس کا استعمال کرتے ہوئے افواہیں پھیلا نے کا دعویٰ۔
لکاتا عصمت دری اور قتل کیس میں افواہ پھیلانے والوں کیخلاف کولکاتا پولیس نے کارروائی کا آغاز کردیاہے۔ کولکاتا پولیس کے ہیڈ کوارٹرزلال بازار سے۲۸۰؍ افراد کو افواہ پھیلانے پر نوٹس دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق فہرست میں مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور راجستھان کے باشندے بھی شامل ہیں۔ کچھ پر افواہیں پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ کچھ پر متاثرہ خاتون ڈاکٹر کی شناخت ظاہر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لال بازار کے ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش اور پاکستان کے آئی پی ایڈریس کا استعمال کرتے ہوئے افواہیں پھیلائی گئی ہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کیلئے بہت سی جعلی پروفائلز کا استعمال کیا گیاہے۔
یہ بھی پڑھئے:جی ایس ٹی معاملے میں سی اے جی کی وزیر خزانہ کو سخت ہدایت
یادرہےکہ آر جی کر اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف تحریک زور پکڑ رہی ہے۔ اس معاملے میں سوشل میڈیا پر طرح طرح کی معلومات کے ساتھ گمراہ کن پوسٹس پھیلائی جارہی ہیں۔ ایسے میں کولکاتا پولیس نے سوشل میڈیا کی گمراہ کن پوسٹوں سے خبردار کیا ہے اور غلط معلومات سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ افواہیں نہ پھیلانے کا مشورہ دیا ہے۔ حتیٰ کہ متاثرہ کی شناخت ظاہر نہ کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم سے بھی پولیس کو آگاہ کیا گیا۔ نہ صرف کلکتہ پولیس بلکہ مغربی بنگال پولیس نے بھی ریاست کے عوام سے افواہیں پھیلانے سے گریز کرنے کی درخواست کی ہے۔
پولیس کی بار بار وارننگ کے باوجود سوشل میڈیا پر افواہوں اور گمراہ کن معلومات کا سلسلہ مکمل طور پر نہیں رکا ہے۔ اس مرتبہ کولکاتا پولیس نے۲۸۰؍ افراد کو نوٹس دیا ہے۔ پولیس نے پہلے کولکاتا کے دو ڈاکٹروں کو غلط معلومات اور افواہیں پھیلانے پر طلب کیا تھا۔ لال بازار ذرائع کے مطابق پولیس نے سوشل میڈیا پر آر جی کر کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کیلئے تقریباً ایک ہزار پروفائلز کی نشاندہی کی ہے۔
کولکاتا کےپولیس کمشنر ونیت گوئل نے کئی مرتبہ شہر کے باشندوں کو ان افواہوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ پولیس نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ایسی افواہیں نہ صرف خطرناک ہیں بلکہ بہت سے افراد کیلئے نقصان دہ بھی ہیں۔ کولکاتا پولیس نےغیر مصدقہ معلومات شیئر کرنے سے بھی روکا ہے۔ اس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کوئی تصدیق کے بغیر معلومات سوشل میڈیا پر شیئر کرتا ہے تو قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔