Updated: August 20, 2024, 9:21 PM IST
| London
کولکاتا، مغربی بنگال کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں برطانیہ پر مبنی اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے اسکاٹ لینڈ میں احتجاج کیا ہے۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے اسکاٹ لینڈ میں ہندوستانی سفارتخانے کے موجودہ کاؤنسل جنرل آف انڈیا کو میمورنڈم دیا ہے اور متاثرہ کیلئے انصاف کی مانگ کی ہے۔
ایس ایف آئی یو کے کا وفد میمونڈرم پیش کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس
کولکاتا، مغربی بنگال کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں برطانیہ پر مبنی ایک ہندوستانی طلبہ کے گروپ نے اسکاٹ لینڈ میں احتجاج کیا ہے۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے ایڈنبرا، اسکاٹ لینڈ میں ہندوستانی سفارتخانے کو میمورنڈم دیا ہے اور ہندوستان میں صنفی تشدد سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دی اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا یونائیٹیڈ کنگڈم (ایس ایف آئی یو کے) نے ایڈنبرا، اسکاٹ لینڈ میں ہندوستانی سفارتخانے کے باہر پر امن احتجاج کے بعد موجودہ کاؤنسل جنرل آف انڈیا کو میمورنڈم دیا ہے۔ میمورنڈم میں اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے کولکاتا میں آن ڈیوٹی ٹرینی ڈاکٹر کی جارحانہ عصمت دری کی شدید مذمت کی ہے۔
طلبہ کا یہ گروپ مزید احتجاج منعقد کرنے کا ارارہ رکھتا ہے جن میں بدھ یعنی کل لیور پل میں ہونے والا مظاہرہ بھی شامل ہے۔ طلبہ ان مظاہروں کے ذریعے اس معاملے میں انصاف کی مانگ کو برقرار رکھیں گے۔ کولکاتا، مغربی بنگال میں ہونے والی اس جارحانہ واردات کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے جاری ہیں۔ اس ضمن میں نکھیل میتھیو، جو یونیورسٹی آف ایڈنبرا میں پی ایچ ڈی کے امیدوار ہیں اور ایس ایف آئی یو کے، کے سیکریٹری کے طور پر ان مظاہروں کا انعقاد کرنے والے طلبہ میں شامل ہیں، نے کہا کہ ’’ممتا بنرجی کی قیادت میں مغربی بنگال کی ریاستی حکومت، ریاست میں صنفی تشدد اور سماجی انصاف کے مسائل ختم کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے مظاہرین کی آوازوں کونشانہ بنانے میں ملوث ہے۔‘‘
الکتا داس، یونیورسٹی آف ایڈنبرا میں پی ایچ ڈی کی امیدوار اور مظاہرے منعقد کرنے والے طلبہ میں سے ایک ،نے کہا کہ ’’ریاستی حکومت، ریاست میں کام کرنے والی خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکامیاب ہوئی ہے۔ ‘‘ اسٹوڈنس فیڈریشن نے اپنے میمو میں ریاستی حکومت پر اس واردات کے جواب میں ’’شدید بے پرواہی’’ برتنے کا الزام عائدکیا ہےاور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں کام کرنے والی تمام خواتین کو کام کرنے کی جگہ پر صنفی مساوات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔‘‘
اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے اپنے میمورنڈم میں لکھا ہے کہ ’’یہ حادثہ خواتین کے خلاف تشدد میں اضافے اور ریاست کی اس کے تئیں لاپرواہی کو ظاہر کرتا ہے۔ عوامی انفراسٹرکچر پر سرماریہ کاری کی کمی اور خواتین کی حفاظت کیلئے کم اقدامات کے خواتین پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں جنہیں مردوں کی دنیا میں حاشیے پر لگا دیا گیا ہے۔میمونڈرم میں مزید مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’’اس واردات میں عدالتی تفتیش کی جائے اور طبی عملے کیلئے اسپتالوں میں تحفظاتی اقدامات کئے جائیں۔‘‘
میمو میں طلبہ نے مزید کہا ہے کہ ’’ہم صنفی تشدد اور سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرنے والے تمام افرادکے ساتھ اظہار یکجہتی رکھتے ہیں اور کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل کالج اور اسپتال کی متاثرہ ڈاکٹر کیلئے فوری انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ اسی گروپ نے سنیچر کو لندن میں انڈیا ہاؤس کے باہر احتجاج کے بعد کھلا خط جاری کیا تھا۔ جمعرات کو لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر میں مہاتما گاندھی کے مجسمےکے قریب ہند نژاد برطانوی خاتون ڈاکٹرزاحتجاج کریں گے۔