کولکاتا کے ایک اسپتال نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہو رہے تشدد کے سبب بنگلہ دیشی مریضوں کا علاج کرنے سے انکار کر دیا ، ساتھ ہی دیگر اسپتالوں کو بھی بطور احتجاج یہی طرز عمل اپنانے کی ترغیب دی۔اس سے قبل ہندوستان نے بنگلہ دیش کو اقلیتوں کے تحفظ کیلئے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
شمالی کولکاتا کے ایک ضلع کے اسپتال نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ پڑوسی ملک میں اقلیتی ہندوؤں پر مظالم کے خلاف احتجاج کےطور پر کسی بھی بنگلہ دیشی مریض کا علاج نہیں کرے گا۔ایک اہلکار نے کہا کہ جے این رےاسپتال کا یہ اقدام بنگلہ دیشی شہریوں کے ذریعہ ہندوستانی پرچم کی مبینہ توہین کے بعد مجبور اً اٹھا یا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک دن قبل ہی ہندوستانی وزارت خارجہ نے بنگلہ دیشی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ ملک میں اقلیتیوں پر ہو رہے مظالم کے سد باب کیلئے مناسب اقدام کرے۔
یہ بھی پڑھئے:رشوت کے معاملے کے بعد قرض دہندگان، سرمایہ کاروں نےاڈانی کے خلاف کوئی منفی کارروائی نہیں کی: کرسل
اسپتال کے اہلکارسبھرانشو بھکت نے کہا کہ ’’ ہم نے ایک ہدایت جاری کی ہے کہ آج سے غیر معینہ مدت تک ہم کسی بھی بنگلہ دیشی مریض کو بغرض علاج اسپتال میں داخل نہیں کریں گے۔‘‘ اسی کے ساتھ انہوں نےشہر کے دیگر اسپتالوں پر بھی زور دیا کہ ترنگے کی توہین کے خلاف وہ بھی اسی طرح کا اقدام کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے ان کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا، اس کے باوجود وہاں ہندوستان مخالف جذبات پائے جا رہے ہیں۔
اس ہفتے کے شروع میں، بنگلہ دیش کی پولیس نے ہندو مذہبیلیڈر اور راہب چنموئے کرشنا داس کی ضمانت سے انکار کر دیا تھا، جنہیں بغاوت کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف مظالم کے خلاف متعدد مظاہروں کی قیادت کرنے والے ایک راہب پربھو کو ۲۵؍نومبر کو ڈھاکہ کے ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا۔ہندوستان نے بنگلہ دیش کے اس اقدام کی مذمت کی اور وزارت خارجہ نے بنگلہ دیشی حکام پر زور دیا کہ وہ ملک میں مذہبی اقلیت کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ اور پر امن احتجاج اور آزادی اظہار رائے کے حق کا احترام کرے۔