عدالت فوری سماعت کیلئے راضی ہوگئی، مدراس ہائی کورٹ میں بھی مثبت پیش رفت، ٹرانزٹ ضمانت میں ۱۷؍ اپریل تک توسیع، ممبئی پولیس کے ہاتھ پھر بندھ گئے۔
EPAPER
Updated: April 08, 2025, 2:44 PM IST | Mumbai
عدالت فوری سماعت کیلئے راضی ہوگئی، مدراس ہائی کورٹ میں بھی مثبت پیش رفت، ٹرانزٹ ضمانت میں ۱۷؍ اپریل تک توسیع، ممبئی پولیس کے ہاتھ پھر بندھ گئے۔
اپنے مزاحیہ شو میں نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کا نام لئے بغیر ایک گانے کی پیروڈی میں ’’غدار‘‘ لفظ کے استعمال کی وجہ سے ریاستی حکومت اور شندے حامیوں کی برہمی کا شکار ہونےوالے اسٹینڈ اَپ کامیڈین کنال کامرا کو قانونی لڑائی میں پیر کو دو اہم کامیابیاں ملیں۔ ایک طرف جہاں مدراس ہائی کورٹ نے ان کی ٹرانزٹ ضمانت میں ۱۷؍ اپریل تک توسیع کردی وہیں بامبے ہائی کورٹ ایف آئی آر کے خلاف ان کی پٹیشن پر سماعت کیلئے راضی ہوگیا ہے۔
کنال کامر ا نے بامبے ہائی کورٹ میں داخل کی گئی پٹیشن میں اپنے خلاف درج کی گئی ایف آئی آرس کو کالعدم قرار دینے کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے دلیل دی ہے کہ آئین ِ ہند کا آر ٹیکل ۱۹؍ ( ۱) (اے) انہیں اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے ۔ انہوں نے شکایت کی کہ ان کے خلاف ایف آئی آر آرٹیکل ۱۹؍(۱) (جی ) اور ۲۱؍ کیبھی خلاف ورزی ہے اس لئے انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔ کامرا نے اپنے خلاف ممبئی پولیس میں درج کرائی گئی تمام ایف آئی آرس کو بد نیتی پر مبنی قرار دیا اور پولیس کے ذریعہ یکے بعد دیگرے سمن بھیجے جانے اورپوچھ تاچھ کیلئے حاضر ہونے کی ہدایت کو غیر ضروری قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس حکومت اور اعلیٰ سیاست دانوں کے دباؤ میں کام کررہی ہے۔
جسٹس سارنگ وی کوتوال اور جسٹس شری رام ایم موڈک پر مشتمل بامبے ہائی کورٹ کی دورکنی بنچ میں کنال کامرا کی پٹیشن پر ایڈوکیٹ نو روز سیروئی اور اشون تول نے ان کی جانب سے پیروی کی۔ ہائی کور ٹ کی جانب سے مقدمات کی سماعت سے متعلق جو فہرست جاری ہوئی ہے اس کے مطابق کامرا کی پٹیشن پر ۲۱؍ اپریل کو سماعت ہونی ہے تاہم ان کے وکلاء نے فوری سماعت کی اپیل کی ہے جس پر دو رکنی بنچ نے منگل ۸؍ اپریل کو سماعت کا اشارہ دیا ہے۔ پٹیشن میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کامیڈین کو دھمکیاں مل رہی ہیں اور ممبئی میں انہیںجان کا خطرہ ہے اس لئے انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پولیس کے روبرو حاضر ہونے اور اپنا بیان درج کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم پولیس اس کیلئے تیار نہیں ہے۔
اس بیچ کامرا کی گرفتاری پر روک لگانے والی مدراس ہائی کورٹ کی ٹرانزٹ ضمانت کی مدت ۷؍ اپریل کو مکمل ہورہی تھی اس لئے اندیشہ تھا کہ ممبئی پولیس ان کے خلاف کارروائی کیلئے تمل ناڈو روانہ ہوسکتی ہے تاہم اس کے ہاتھ پیر کو ایک بار پھر بند گئے ہیں۔