• Thu, 19 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرلا: بس حادثہ کے بعدانجمن اسلام اسکول نےبچوں کیلئے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا

Updated: December 16, 2024, 2:13 PM IST | Inquilab News Network | Kurla

والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ خود اپنے بچوں کواسکول لائیں اور لے جائیں۔ اسکول سے قریب غیر قانونی پارکنگ کے مسائل سے نمٹنے کی پولیس سے درخواست کی گئی۔

A scene from the bus accident in Kurla. Anjuman Islam School is located near the same place. Photo: INN
کرلا میں بس حادثہ کا ایک منظر۔ اسی جگہ کے قریب انجمن اسلام اسکول واقع ہے۔ تصویر: آئی این این

گزشتہ ہفتے پیر کی رات تیز رفتار بیسٹ بس کی ٹکر سے ۷؍ افراد ہلاک اور۴۰؍سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ اس اندوہناک حادثہ کے بعد کرلا مغرب میں انجمن اسلام اسکول نے اپنے طلبہ کی حفاظت کے اقدامات میں اضافہ کردیا ہے۔ اسکول نے باضابطہ طور پر پولیس اور برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی ) سے اپنے احاطے کے ارد گرد غیر قانونی پارکنگ اور تجاوزات کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ بس حادثہ اسکول کے قریب پیش آیا تھا جس کی وجہ سے والدین اوراسکولی عملے میں طلبہ کی حفاظت کےتعلق سے تشویش پائی جارہی ہے۔ 
بس حادثہ کے بعد انجمن اسلام اسکول خاص طور پر الرٹ ہوگیا ہے۔ اسکول کے ایک اہلکار نے کہا کہ ’’ ہم عام طور پر اسکول کے اوقات میں بھیڑبھاڑ پر قابو پانے کیلئے موثر انتظام کرتے ہیں لیکن ۹؍ دسمبر کے بس حادثہ کے بعد ہم زیادہ احتیاط برت رہے ہیں اور حکام سے مدد بھی طلب کر رہے ہیں۔ ‘‘اسکول نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ خود اپنے بچوں کو اسکول چھوڑیں اور لے جائیں نیز سخت سیکوریٹی پروٹوکول نافذ کیا گیا۔ 
اسکول انتظامیہ کے مطابق غیر قانونی پارکنگ اور اسکول کے گیٹ کے باہر غیرقانونی قبضوں کے سبب خطرات بڑھ گئے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق اسکول اہلکار نے بتایا کہ ’’بی ایم سی حکام کے تعاون سے ہم نے حال ہی میں کچھ تجاوزات کو ہٹایا ہے۔ ہم نے ممبئی کے پولیس کمشنر کو بھی خط لکھا ہے جس میں اسکول کے قریب فٹ پاتھ پر غیر قانونی طور پر کھڑی گاڑیوں کو ہٹانے کیلئے فوری کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ ‘‘
والدین نےبھی بچوں کوچھوڑنے اور لے جانے کے اوقات میں بھیڑبھاڑ والی صورتحال سے لاحق خطرات کی نشاندہی کی ہے۔ ایک بچے کے والدین نے کہاکہ ’’ہم نے ان مسائل کے حل کیلئے بی ایم سی اور مقامی ٹرانسپورٹ حکام سے رابطہ کیا ہے۔ ‘‘بس حادثہ کے بعد جو والدین پہلے اپنے بچوں کو اکیلے آنے جانے کی اجازت دیتے تھے، اب وہ خود انہیں اسکول لاتے لے جاتے ہیں۔ 
اپنے طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے مذکورہ اسکول نے سخت پروٹوکول متعارف کرایا ہے۔ سیکوریٹی گارڈز اب طلبہ کی روانگی کی نگرانی کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ اسکول احاطے سے صرف اس وقت نکلیں جب ان کی مقرر ہ بس یا والدین پہنچیں۔ اسکول انتظامیہ کے مطابق ’’طلبہ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ والدین اور حکام کے تعاون سےہمارا مقصد اپنے طلبہ کیلئے ایک محفوظ ماحول پیدا کرنا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK