۱۵؍ دن میں رپورٹ پیش کی جانی تھی لیکن ۲۳؍ دن بعد بھی جانچ مکمل نہیں ہوئی۔’اپنی بیسٹ‘ نامی تنظیم نے انتظامیہ پرخامیاں چھپانے کا الزام لگایا
EPAPER
Updated: January 03, 2025, 10:00 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
۱۵؍ دن میں رپورٹ پیش کی جانی تھی لیکن ۲۳؍ دن بعد بھی جانچ مکمل نہیں ہوئی۔’اپنی بیسٹ‘ نامی تنظیم نے انتظامیہ پرخامیاں چھپانے کا الزام لگایا
یہاں گزشتہ سال ۹؍دسمبر کو بیسٹ کی تیز رفتار بس کے سبب ۴۰؍ سے زائد ا فراد کچل گئے اور ۱۰؍ افراد کی موت ہوگئی جبکہ ۲۰؍ سے زائد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔پولیس نے بس ڈرائیور سنجے مورے کوگرفتار کرلیا تھا۔ بعدازیں اس اندوہناک حادثہ کی وجہ معلوم کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی لیکن حادثہ کو تین ہفتے گزر جانے کے باوجود جانچ کمیٹی اب تک رپورٹ تیار نہیں کر پائی ہےاور اصل وجہ بھی نہیں بتاپائی ہے ۔
خصوصی جانچ کمیٹی جو آر ٹی او کے جوائنٹ کمشنر روی گائیکواڑ کی سربراہی میں تفتیش کررہی ہے ، نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں بس میں کوئی تکنیکی خرابی نہ ہونے کی اطلاع دی تھی ۔ حتمی رپورٹ کے بعد ہی حادثہ کے وقت بس میں کسی تکنیکی خرابی سے متعلق مکمل رپورٹ ۱۵؍ دن میں پیش کرنے کا یقین دلایا تھا ۔تاہم ۲۳؍ دن گزر جانے کے باوجود جانچ رپورٹ بیسٹ کمیٹی کو پیش نہیں کی گئی ہے۔ یہی نہیں مذکورہ کمیٹی اب بھی یہی کہنا ہے کہ رپورٹ داخل کرنے میں مزید وقت درکارہوگا۔
ملزم سنجے مورے فی الحال عدالتی تحویل میں ہے ۔ اس ضمن میں پولیس نے ملزم سے کی گئی تفتیش کے دوران جہاں یہ شبہ ظاہر کیا تھا کہ حادثہ کے وقت ملزم مورے نے بس میں تکنیکی خرابی کا جواز پیش کیا تھا جبکہ بس کی موجودہ حالت دیکھ کر یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ اس میں کوئی تکنیکی خرابی تھی۔ پولیس نےملزم کے ذریعے یہ جواز پیش کرنے پر کہ بس اس کے قابو سے باہر ہوگئی تھی اوروہ گھبراگیا تھا ، اس پر بس کوجان بوجھ کر کنٹرول نہ کرنے اور ایک ہی رفتار سے چلانے کاالزام لگاتے ہوئے کئی معصوم افراد کی ہلاکت کا ذمہ دار قرار دیا تھا ۔یہی وجہ ہے کہ پولیس نے ملزم کے خلاف غیر ارادتاً قتل اور غیر ارادتاً قتل کی کوشش کے الزام عائد کرتے ہوئے کیس درج کیا تھا۔
پولیس نے اپنی تفتیش میںحادثہ کی جانچ آر ٹی او سے کرانے کا مشورہ دیا تھا ۔خود ملزم مورے نے پولیس کو تفتیش کے دوران الیکٹر ک بس چلانے کی ٹریننگ مکمل نہ ہونے کی اطلاع دی تھی ۔اس دردناک بس حادثہ کی جانچ کمیٹی تشکیل دیئے جانے کے باوجوداب تک تفتیش مکمل نہ ہونے پر ’اپنی بیسٹ ‘نامی تنظیم نے ناراضگی ظاہر کی ہے اور برہن ممبئی الیکٹری سٹی سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ ( بیسٹ ) پربس میںموجود خامیاں چھپانے یا ڈرائیور کو بچانے کا الزام بھی لگایا ہے ۔
مذکورہ تنظیم کے صدر روپیش شیلاٹکر نے کہا کہ ’’ بس حادثہ کا سبب جاننے کیلئے آر ٹی او اور بیسٹ بس انتظامیہ کے ماہرین کی خصوصی جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ۔ ۴؍ ماہرین پر مشتمل کمیٹی جس میں ٹیکنیکل اینڈ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے افسران بھی شامل ہیں ، نے ۱۵؍ دن میں حادثہ کی وجہ کے ساتھ بیسٹ کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب تک جانچ مکمل نہیں ہوئی ہے جس سے نہ صرف آر ٹی او بلکہ بیسٹ انتظامیہ پر بھی اپنی خامیوں کو چھپانے کا شبہ ہورہا ہے۔‘‘ انہو ںنے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی الزام لگایا کہ ٹرانسپور ٹ اور آر ٹی او کے ماہرین کے ذریعہ جانچ کرائے جانے کے باوجود حیرت ہے کہ اب تک بس میں کیا تکنیکی خرابی تھی، اس بات کا پتہ نہیں لگایا جاسکا ہے۔یہی نہیں بیسٹ کے سابق جنرل منیجر جن کا حادثہ کے بعد تبادلہ کر دیا گیا ہے ، نے اس حادثہ سے متعلق تشکیل دی گئی جانچ کمیٹی کے ذریعہ ۱۵؍ دن میں رپورٹ پیش کرنے کا یقین دلایا تھا ۔ ان کی جگہ ڈاکٹر ہرس دیپ کامبلے کو بیسٹ کے جنرل منیجر کے عہدے پر فائز کیا گیاہے لیکن ۳؍ ہفتے گزر جانے کے باوجود نئے جنرل منیجر بھی اس ضمن میں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔