• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرلا : کیلاش پربت کی بجلی اور پانی سپلائی منقطع کر دی گئی

Updated: July 17, 2024, 10:12 PM IST | Mumbai

عمارت میں۶۰؍ خاندان مقیم ہیں۔ معمر افراد اورمریضوں کو سخت پریشانیاں۔ معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے اور اب مکین ریاستی حکومت سے بھی رجوع ہوں گے

A building called Kailash Parbat whose occupants are facing BMC operations.
کیلاش پربت نامی عمارت جس کے مکینوں کو بی ایم سی کی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

  یہاں مغربی جانب کیلاش پربت  نامی عمارت کی بجلی ، پانی اور گیس سپلائی بی ایم سی نے گزشتہ روزمنقطع کردی۔ واضح رہے کہ بی ایم سی  نے کیلاش پربت کو سی-ون (خطرناک) کیٹیگری میں شامل کیا تھا جبکہ مکین اس کی مخالفت کررہے تھے۔ ۲۱؍جون کو اس عمارت کے ۱۵؍ خاندان پہلے ہی اپنے مکانات خالی کرچکے ہیں جبکہ ۶۰؍خاندان بجلی، گیس اور پانی   کے بغیررہ رہے ہیں۔ کچھ بوڑھے مریض ہیں جن کی حالت نازک ہے۔
  بی ایم سی کا دستہ   پیر کودوپہر پونے ایک  بجے سے ڈیڑھ بجے کے درمیان کیلاش پربت   میں آیا اور مکینوں کو مزاحمت نہ کرنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے ایسا کیا تو واکولہ پولیس انہیں گرفتار کر لے گی۔ پرویز مجید  نامی مکین نے بتایا کہ میٹر نکال کر پانی  سپلائی منقطع کر دی گئی۔ اس کے بعد گیس اور بجلی کی سپلائی منقطع ہو گئی۔ سی ونگ کی عمارتوں میں سے ایک میں انہوں نے گراؤنڈ فلور کے گھروں کو ہتھوڑے سے توڑا جو خالی کرائے گئے تھے۔ اس کے بعد وہ تیسری منزل پر گئے اور کھلے دروازوں کو توڑ دیا۔پرویزمجید نے نشاندہی کی کہ عدالت میں یہ معاملہ زیر التواء ہے تو کیسے بی ایم سی نے رقبے کی درست پیمائش نہیں کی اور تجارتی یونٹوں کو رہائشی اور اس کے برعکس کہا۔
 ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق اس معاملے کی سماعت ۲۵؍ جولائی کوہونے والی ہے اورمکین اب ریاستی حکومت سے بھی رجوع کریں گے۔
 دریں اثناء متاثرہ مکین پریشانی کی حالت میں عمارت میں مقیم ہیں۔ جو مریض وینٹی لیٹر پر اور آکسیجن پر تھے، انہیں اسپتال (نرسنگ ہوم) میں بھیج دیا گیاہے،دیگر افراد باہر سے کھانا، ٹینکروں سے پانی  منگوارہے ہیں نیز موم بتی کی روشنی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔پرویز مجید نے کہاکہ ’’اگر ہم مکانات خالی کرتے ہیں تو وہ ہمارے گھروں کومنہدم کر دیں گے اور ہم بلڈر کی جانب سے ری ڈیولپمنٹ کی یقین دہانی کے بغیر ایسا نہیں ہونے دے سکتے۔‘‘انہوں نے مزید کہاکہ ’’بی ایم سی ۱۸؍  اور ۱۹؍جولائی کو آکران  عمارتوں کو منہدم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو خالی کر دی گئی ہیں لیکن مکین اب بھی ان میں مقیم ہیں۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ’’انہیں انہدام کی بہت جلدی ہے اور مکینوں میں خوف پیدا کیاجا رہا ہے۔‘‘
 ایک اور رہائشی محمود احمد نے کہا کہ بجلی منقطع ہونے سے بزرگوں کو خاص طور پر بیماروںکو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ اب وہ لفٹ استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔  ۸۲؍سالہ مریض محمد عزیز کو ساتویں منزل سے کرسی پربیٹھاکر نیچے لایا گیا تاکہ وہ  ڈائیلاسیس کیلئے جا سکے۔ 
 واضح رہے کہ کیلاش پربت ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک  اور ممبر محمود احمد  نے کہا تھا کہ ’سی-ون‘ کی فہرست میں آنے کی وجہ سے عمارت کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ہمارا کہنا ہے کہ ایم ایم آر ڈی اے نے ’وی جے ٹی آئی‘ جیسے معتبر ادارے سے جانچ کروائی تھی جس کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ہماری سوسائٹی مرمت کرکے   رہائش کےقابل بنائی جاسکتی ہے۔(اس تعلق سے تفصیلی خبر ۱۴؍ جون کے انقلاب میں شائع ہوچکی ہے)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK