کرلا کے قصائی واڑہ میں بدھ کی شب ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جس میں ایک ۴۱؍ سالہ خاتون نے اپنی ۷۱؍ سالہ والدہ کو اس تنازع کی بنیاد پر رسوئی میں استعمال ہونے والے چاقو سے قتل کردیا کہ اس کی والدہ اس کی بڑی بہن سے زیادہ محبت کرتی تھیں۔
EPAPER
Updated: January 04, 2025, 4:17 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
کرلا کے قصائی واڑہ میں بدھ کی شب ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جس میں ایک ۴۱؍ سالہ خاتون نے اپنی ۷۱؍ سالہ والدہ کو اس تنازع کی بنیاد پر رسوئی میں استعمال ہونے والے چاقو سے قتل کردیا کہ اس کی والدہ اس کی بڑی بہن سے زیادہ محبت کرتی تھیں۔
کرلا کے قصائی واڑہ میں بدھ کی شب ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جس میں ایک ۴۱؍ سالہ خاتون نے اپنی ۷۱؍ سالہ والدہ کو اس تنازع کی بنیاد پر رسوئی میں استعمال ہونے والے چاقو سے قتل کردیا کہ اس کی والدہ اس کی بڑی بہن سے زیادہ محبت کرتی تھیں۔
چونا بھٹی پولیس اسٹیشن کی سینئر انسپکٹر نشا جادھو نے انقلاب سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ملزمہ اور اس کی بہن کے درمیان کوئی تنازع تھا اور ان کی والدہ صابرہ بانو اصغر شیخ اپنی بیٹی ریشماں مظفر قاضی کو کرلا میں واقع اس کے مکان پر ملنے گئی ہوئی تھیں۔ پولیس کے مطابق ریشماں اور اس کی بہن کے درمیان کوئی تنازع چل رہا ہے اور ملزمہ کا ماننا تھا کہ اس کی والدہ اس کی بہن سے زیادہ محبت کرتی ہیں اور اُس کی طرفداری کررہی ہیں۔ اسی بنیاد پر طیش میں آکر اس نے گھر میں رکھے رسوئی میں استعال کئے جانے والے چاقو سے اپنی والدہ کے گلے اور پیٹ پر حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کردیا۔
اس نمائندے نے جب قریش نگر کے حاجی کرامت علی روڈ پر واقع عبدالجبار ہیرو چال کا دورہ کیا تو وہ مکان مقفل تھا جس میں قتل ہوا۔ ریشماں کے پڑوسیوں نے کہا کہ یہ لوگ تقریباً ایک سال قبل ہی اس مکان میں کرایے پر رہنے آئے ہیں اور پڑوسیوں سے زیادہ میل جول نہیں رکھتے، ان کے گھر کا دروازہ اکثر بند رہتا ہے اس لئے پڑوسیوں کو ان کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔ حتیٰ کہ پڑوسیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں اس واردات کا علم اس وقت ہوا جب پولیس وہاں پر پہنچی۔
تاہم ایک مقامی شخص نے کہا کہ انہیں اتنا پتہ چلا کہ یہ واردات شب تقریباً ساڑھے ۹؍ بجے ہوئے تھی۔ ریشماں نے اپنی والدہ پر حملہ کرنے کے بعد جب انہیں بے حس و حرکت دیکھا تو اسے محسوس ہوا وہ انتقال کرگئی ہیں جس کی وجہ سے اس نے کلواء میں رہائش پذیر اپنے بھائی کو فون پر واردات کی اطلاع دی اور پھر گھر بند کرکے چونا بھٹی پولیس اسٹیشن جاکر انہیں ماں کو قتل کرنے کے بارے میں بتایا اور خودسپردگی کردی۔
اس کی اطلاع پر پولیس نے اس کے گھر جاکر صابرہ بانو کو سائن اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
سینئر انسپکٹر نشا جادھو کے مطابق مرحومہ کے ایک بیٹے کے انتقال ہوچکا ہے اور اب ان کی ۳؍ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ بیٹیاں کرلا میں ہی آس پاس کے علاقوں میں رہتی ہیں جبکہ بیٹا کلوا میں رہائش پذیر ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرحومہ کا کوئی ذاتی مکان نہیں ہے اور وہ کبھی بیٹے تو کبھی کسی بیٹی کے گھر پر رہا کرتی تھیں۔
ملزمہ ریشماں کی بھی ۲؍ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے اور شوہر چھوٹا موٹا کام کرتا ہے جس سے ان کا گزر بسر چلتا ہے۔ البتہ واردات کے وقت صرف ملزمہ اور اس کی والدہ ہی گھر پر موجود تھیں۔
ریشماں کو جمعہ کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں جج نے اسے ۷؍ دنوں کیلئے پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس کیس میں پولیس مزید تفتیش کررہی ہے۔