یہاں بھابھا اسپتال میں بنیادی سہولتیں نہ ہونے کی شکایت پر سابق خاتون کارپوریٹر نے اپنی پارٹی کے تقریباً ۲۰۰؍ کارکنوں کے ساتھ اسپتال کےگیٹ پر احتجاج کیا۔
EPAPER
Updated: May 19, 2023, 9:42 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
یہاں بھابھا اسپتال میں بنیادی سہولتیں نہ ہونے کی شکایت پر سابق خاتون کارپوریٹر نے اپنی پارٹی کے تقریباً ۲۰۰؍ کارکنوں کے ساتھ اسپتال کےگیٹ پر احتجاج کیا۔
یہاں بھابھا اسپتال میں بنیادی سہولتیں نہ ہونے کی شکایت پر سابق خاتون کارپوریٹر نے اپنی پارٹی کے تقریباً ۲۰۰؍ کارکنوں کے ساتھ اسپتال کےگیٹ پر احتجاج کیا۔ اس دوران ا نہوں نے مریضوں کیلئے دوائیںنہ ہونے کی شکایت کی ۔ انہوں نے روزانہ اسپتال میں اوپی ڈی کی سہولت ، ایم آر آئی مشین ،دل کے مریضوں کیلئے انجیوگرافی، انجیوپلاسٹی، دوپہر ۲؍ بجے کے بعد بھی مریضوں کا آپریشن اور اوپی ڈی بلڈنگ میں مریضوں کیلئے بیت الخلاءکی سہولت جیسے متعدد مطالبات بھی کئے گئے ۔
احتجاج کے دوران شفیق خان نامی مقامی سماجی کارکن نے کہا کہ بھابھا اسپتال میں آنے والے مریضوں کے ذریعہ شکایتیں مل رہی تھیں کہ اسپتال میں عام مریضوں کوملنے والی دوائیں اکثر نہیں رہتی۔ ا س کے علاوہ کرلا بھابھا اسپتال میں روزانہ اوپی ڈی نہیں رہتا جس کی وجہ سے اسپتال آنے والے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جس دن اوپی ڈی ہوتی ہے ، اس دن بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے بہت سے غریب مریض واپس چلے جاتے ہیںاور انھیں مجبوراً پرائیویٹ ڈاکٹرس اور اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔ دوسرے یہ کہ اسپتال کا آپریشن تھیٹر دوپہر ۲؍بجے بند کردیا جاتا ہے اور اس کے بعد کسی مریض کا آپریشن نہیں ہوتا ۔
کرلا بھابھا اسپتال کے باہر گیٹ پر احتجاج کرنے والی سابق کارپوریٹر سعیدہ خان نے احتجاجی مورچہ کی قیادت کرتے ہوئے ڈپٹی میونسپل کمشنر کو اسپتال کے گیٹ پر میمورنڈ م دینے کا مطالبہ کیا ۔ بعدازیں ڈپٹی میونسپل کمشنر کےمتعلقہ افسر سے سعیدہ خان کی گفتگو ہونے پر انھوں نے مظاہرین سے کہا کہ ڈی ایم سی کسی وجہ سے فی الحال باہر ہیں ۔ اس لئے انھوں نے ۲۲؍ مئی کو بھابھا اسپتال کیلئے میمورنڈم لے کر مطالبات کو ہر ممکن طریقے سے پورا کرنے کی کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے مزیدکہا کہ بھا بھا اسپتال میں کئی ماہ پہلے ایم آر آئی مشین لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور دیا گیا وقت گزرجانے کے باوجود اب تک مشین نہیں لگائی گئی۔
کرلا بھابھا اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عام مریضوں کیلئے دوائیں اسپتال میں آتی ہیں لیکن مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے سے جلد ہی ختم ہوجاتی ہیں اور طبی جانچ کیلئے اسپتال میں مشینیں لگائی جانی چاہئے ۔