۱۰؍ گھنٹہ طویل کارروائی میں بڑا حصہ منہدم، سرکاری زمین پر قبضہ کا الزام،۱۰؍ تھانوں کی فورس اور پی اے سی تعینات، مقامی مسلمانوں میں شدید بے چینی۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 9:04 AM IST | Muhammad Anwar Siddiqui / Agency | Kushinagar
۱۰؍ گھنٹہ طویل کارروائی میں بڑا حصہ منہدم، سرکاری زمین پر قبضہ کا الزام،۱۰؍ تھانوں کی فورس اور پی اے سی تعینات، مقامی مسلمانوں میں شدید بے چینی۔
ہائی کورٹ سے حاصل کئے گئے حکم امتناعی کی مدت ختم ہوتے ہی، کسی پیشگی اطلاع کے بغیر ضلع انتظامیہ نے اتوار کی صبح کشی نگر کے قصبہ ہاٹا میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز مدنی مسجد پر بلڈوزر چلادیا۔ صبح ۱۰؍بجے شروع ہونے والی انہدامی کارروائی کم وبیش ۱۰؍ گھنٹے تک چلی جس میں سہ منزلہ مسجد کا بڑا حصہ منہدم کردیاگیا۔ انہدامی کارروائی کے پیش نظر ۵۰۰؍میٹر کا پورا علاقہ سیل کردیا گیا ۔۷؍بلڈوزر، ایک پوکلینڈ اورہیمر مشین کی مدد سے انہدامی کارروائی انجام دی گئی اور اس دوران ایس ڈی ایم، سی او اور ۱۰؍ تھانوں کی فورس موقع پر تعینات رہی جبکہ ایک بٹالین پی اے سی کوبھی تعینات کیا گیا ہے۔
انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ مسجد سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر مسجد کی تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے خلاف مسجد کمیٹی نے ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کیاتھا جس کی مدت ۸؍ فروری کو ختم ہوگئی۔ اس سے قبل اس میں توسیع حاصل کی جاتی، ۹؍ فروری کو علی الصباح انتظامیہ بلڈوزر لے کر پہنچ گیا۔ کارروائی کی وجہ سے مقامی مسلمانوں میں خوف و ہراس اور بے چینی ہے۔ مسجد کمیٹی اور وکلاء نے کارروائی کوسپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔ مسجد کے متولی حاجی حامد کے مطابق تقریباً ساڑھے ۶؍بجے ضلع مجسٹریٹ کو فون کیا گیا جس کے بعد انہدامی کارروائی کرنے والا دستہ واپس ہوگیا لیکن موقع پر بھاری فورس موجود ہے۔ اتوارکی کارروائی میں مسجد کے چوتھائی حصہ کو منہدم کردیا گیا ہے۔ وضوخانہ، باتھ روم، مہمانوں کے لئے بنایا گیا کمرہ اور مشرق کی جانب کا برآمدہ کو گرا دیا گیا ہے۔ اس سے مین مسجد کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس کی چھت لٹک گئی ہے۔