اسکیم سے مستفید ہونے والی نااہل خواتین کو فہرست سے خارج کرنے کاخدشہ۔ہائر انکم گروپ میں شامل خواتین کے ذریعے اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی شکایت۔ فارم قبول ہونےکےباوجود جنہیں فنڈ نہیں ملاہےان سے آدھار کارڈ اور بینک اکائونٹ کے لنک ہونےاور ڈائریکٹ بینک ٹرانسفر کی کارروائی کی تصدیق کرنےکی اپیل۔
’ماجھی لاڈکی بہن یوجنا‘ کے تحت مہاراشٹر کی اہل خواتین کو ہر ماہ ۱۵۰۰؍روپے دئیے جارہے ہیں۔(فائل فوٹو)
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے غریب اور ضرورتمند خواتین کی مالی مدد کیلئے لاڈلی بہن اسکیم متعارف کرایا تھا جس کے ذریعے ان خواتین کو ہر مہینے ۱۵۰۰؍ روپے دیئے جارہےہیں۔اسکیم کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی۔لیکن اب اس اسکیم میں بنیادی تبدیلیاں کرنے پر غور جاری ہے۔ لاڈلی بہن اسکیم سے مستفید ہونےوالی نااہل خواتین کوفہرست سے خارج کرنے کی کارروائی جلد شروع کی جاسکتی ہے۔ یاد رہے کہ ایسی شکایتیںسامنے آئی ہیں کہ ہائر انکم گروپ کی خواتین بھی اسکیم سے فائدہ اُٹھا رہی ہیں ۔ اسی دوران متعلقہ وزارت کے ایک ذمہ دار نے بتایاکہ ابھی تک اس تعلق سے تحریری ہدایت نہیں جاری کی گئی ہے ۔جن اُمیدواروںکو فارم کی منظوری کے باوجود فنڈنہیں ملا ہے ان سے آدھار کارڈ اور بینک اکائونٹ کے لنک ہونےاور ڈائریکٹ بینک ٹرانسفر ( ڈی بی ٹی )کی کارروائی کی تصدیق کرنےکیلئے کہا گیاہے۔
واضح رہےکہ لاڈلی بہن اسکیم سے متعلق ایسی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ کچھ ایسی خواتین ہیں جو اسکیم کیلئے اہل نہیں ہیں اس کے باوجود اس سے مستفید ہو رہی ہیں لہٰذا ایک بار پھر اس منصوبے کانہایت باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔ اس کیلئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے گا۔ اس کیلئے علاحدہ سافٹ ویئر سسٹم نافذ کیا گیا ہے جس کے ذریعے یہ کوشش کی جائے گی کہ کوئی بھی اس اسکیم سے غلط فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اس کے علاوہ صرف اُن خواتین کو ہی اس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی جو واقعی ضرورت مند ہیں۔ایسی اہل خواتین کو ماہانہ ۱۵۰۰ روپے کی رقم دی جائے گی۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات سے دو تین ماہ قبل یہ اسکیم شروع کی گئی تھی۔ اسکیم کے تحت ہر خاتون کو اس کے بینک اکاؤنٹ میں ہر ماہ ۱۵۰۰؍ دینے کا اعلان کیاگیاتھا۔۲؍کروڑ۴۸؍لاکھ خواتین اسکیم سے مستفید ہو رہی ہیں تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ خواتین نے حکومت کو دھوکہ دے کر اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔حکومت کو اب اس اسکیم کی چھان بین کرنی ہوگی کیونکہ کچھ ایسے شواہد موجود ہیں کہ ہائر انکم گروپ کی خواتین بھی اس اسکیم سے مستفید ہورہی ہیں۔ جنہوں نے اہل نہ ہونے کے باوجود اس اسکیم کا فائدہ اٹھایا، ان کے نام فہرست سے نکال دیئے جائیں گے۔
وزارت ِخواتین و اطفال کی بہبود کی وزیر ادیتی تٹکرے کی پی اے شیتل پانڈا ،جو ا س مہم کی ساری سرگرمیوںکی نگرانی کرتی ہیں، ان سے مذکورہ معاملہ میں استفسار کرنےپر انہوںنے کہا کہ ’’ حکومت کی جانب سے تحریری طورپر ہمیں اس طرح کی ہدایت نہیں آئی ہے ۔ہدایت آنے کے بعد ہم اس پر عمل کریں گے۔‘‘
جن امیدواروںکو فارم قبول ہونےکے باوجود اسکیم کی پہلی قسط ابھی تک نہیں ملی ہے ،ان کےبارےمیں دریافت کرنے پر انہوںنے کہا کہ ممکن ہےکہ اُمیدواروں نے اپنا آدھار کارڈ بینک اکائونٹ سےلنک نہ کرایا ہویا ڈی بی ٹی کی کارروائی مکمل نہ کی ہو، ان وجوہات کی بناپر فارم کےقبول ہونےکےباوجود ان کے اکائونٹ میں اعزازی فنڈ منتقل نہیں ہواہوگا۔چنانچہ اس ضمن میںمعلومات حاصل کریں ۔ ‘‘