• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مدھیہ پردیش اور گجرات میں بڑی مقدار میں منشیات ضبط

Updated: October 14, 2024, 10:58 PM IST | Ahmedabad

کانگریس کی حکومت پر سخت تنقید، جیتو پٹواری نے بی جے پی پر ڈرگس مافیا کے ساتھ تال میل کا الزام لگایا، زعفرانی پارٹی نے ان کارروائیوں کو اپنی کامیابی بتایا

Jitu Patwari
جیتو پٹواری

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں مدھیہ پردیش اور گجرات میں بڑے پیمانے پر منشیات کے ذخیرے ضبط ہوئے ہیں۔اس کی وجہ سے دونوں ہی ریاستوں میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔  مدھیہ پردیش کانگریس کے سربراہ جیتو پٹواری نے جہاں  بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے ڈرگس مافیا کے ساتھ اس کے تال میل کاالزام عائد کیا ہے، وہیں دوسری طرف زعفرانی پارٹی نے اسے اپنی حکومت کی بڑی کارروائی قرار دیا ہے۔
 خیال رہے کہ تین دن قبل مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ۱۸۰۰؍ کروڑ روپے کی منشیات برآمد ہوئی تھی۔ اس کے بعد   پیر کو علی الصباح جھابوا ضلع میںبھاری مقدار میں نشہ آور اشیاء کا ذخیرہ ضبط ہوا ہے جس کی مالیت ۱۷۰؍کروڑ روپے  بتائی جا رہی ہے۔اسی دوران اتوار کی رات کو گجرات میں ایک بڑی کارروائی کے دوران ۵؍ ہزار کروڑ کا ذخیرہ پکڑا گیا ہے۔ اس طرح ایک ہفتے میں ۱۳؍ ہزار کروڑ روپے سے زائد مالیت کی منشیات پکڑی گئی ہے۔
یہ ساری باتیں سامنے آنے کے بعد ریاستی اور قومی سیاست میں ایک زبردست ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کانگریس نے بی جے پی کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے تو بی جے پی حکومت اپنی پیٹھ خود ہی تھپتھپا رہی ہے۔ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے  دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نوجوان نسل کو منشیات کے خطرات سے محفوظ کر کے منشیات سے پاک ہندوستان کی تعمیر کیلئے پرعزم ہے۔
 پولیس ذرائع سےملنے والی اطلاعات کے مطابق مرکزی ایجنسی ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آرای) نے جھابوا کے میگھ نگر میں علی الصباح کارروائی کرتے ہوئےایک فیکٹری پر چھاپہ مارا۔ یہاں پراسے فیکٹری کے اندر۱۰۰؍ کلو  گرام سے زیادہ  ایم ڈی (نشہ آور مادہ) کے ساتھ کچھ خام مال بھی برآمد ہوا۔ اس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً۱۷۰؍ کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ اس معاملے میں فیکٹری سے ۴؍ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فیکٹری کا مالک گجرات کا رہنے والا بتایا جارہا ہے۔ اس سے قبل ۶؍ اکتوبر کو، گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے بھوپال میں کارروائی کرتے ہوئےتقریباً۱۸۰۰؍ کروڑ روپے کی مالیت کی نشہ آور دوا میفی ڈرون کو ضبط کیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد ایک ہفتے کے اندر مدھیہ پردیش میں مرکزی ایجنسی کی طرف سے یہ دوسری بڑی  کارروائی ہے۔
  مذکورہ دونوں واقعات کے سامنے آنے کے بعد مدھیہ پردیش کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’مدھیہ پردیش کو’اُڑتا پردیش‘ بنانے میں بی جے پی حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ جھابوا میں۱۶۸؍کروڑ روپے کے ایم ڈی ڈرگ کی ضبطی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت کو منشیات کے کاروبار کا ذرا بھی علم نہیں  ہےجبکہ بیرونی ایجنسیاں ریاست میں چل رہے ڈرگ مافیا کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہی ہیں۔ مدھیہ پردیش سرکار نے ڈرگ مافیا کے سامنے پوری طرح ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ ریاست کے نوجوان نشے کی آگ میں جل رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھوپال میں منشیات پکڑے جانے کے بعد بھی حکومت خاموش بیٹھی رہی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ صرف انتظامی ناکامی ہے یا حکومت کی ملی بھگت ہے؟
  اسی طرح جھابوا کے کانگریس ایم ایل اے ڈاکٹر وکرانت بھوریا نے بھی سوال کیا ہے کہ جن فیکٹریوں کی گجرات میں اجازت نہیں ہے، انہیں جھابوا کے میگھ نگر میں اجازت کیسے ملی؟ مدھیہ پردیش حکومت اور پولیس پر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ کیا بھوپال اور جھابوا میں پھیلے  اس کاروبار میں حکومت بھی ملوث ہے؟
 گجرات میں بڑے پیمانے پر منشیات کی ضبطی کو مرکزی حکومت نے بڑا کارنامہ بتایا ہے۔ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ شاہ نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ منشیات اور منشیات کے کاروبار کے خلاف ہماری جو مہم چل رہی ہے، وہ بغیرکسی  رکاوٹ کے جاری رہے گی۔ انہوں نے گجرات پولیس کے تعاون سے ۵؍ہزار کروڑ روپے کی کوکین کی برآمدگی سمیت متعدد کارروائیوں میں۱۳؍ ہزار کروڑ روپے کی منشیات کی ضبطی پر دہلی پولیس کو مبارکباد دی ہے۔
   خیال رہے کہ منشیات کے کاروبار کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن کے ایک حصے کے طور پر، دہلی پولیس اور گجرات پولیس کے خصوصی سیل نے۱۳؍ اکتوبر کو گجرات کے انکلیشور میں ایک کمپنی پر چھاپہ مارا تھا جس میں۵۱۸؍ کلو گرام کوکین برآمد کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK