• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عبقری صنعتی شخصیت رتن ٹاٹاکی سرکاری اعزاز کیساتھ آخری رسومات

Updated: October 10, 2024, 11:24 PM IST | Mumbai

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو ،وزیر اعظم مودی اور راہل گاندھی سمیت سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے اظہار تعزیت ،مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں یک روزہ سرکاری سوگ کا اعلان

Ratan Tata was as simple as he was a great industrialist. (PTI)
رتن ٹاٹا جتنے بڑے صنعتکار تھے اتنے ہی سادگی پسند تھے ۔(پی ٹی آئی )

ملک کے معروف صنعتکار، ٹاٹا سنز کے اعزازی چیئرمین اور عبقری صنعتی شخصیت  رتن ٹاٹاکا بدھ کی  دیر رات  ممبئی کے  بریج کینڈی اسپتال میں انتقال ہو گیا ۔ وہ یہاں گزشتہ چند دنوں سےزیر علاج تھے۔ جمعرات کو ان کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ممبئی کے ورلی  شمشان میں ادا کی گئیں۔   یاد رہے کہ۸۶؍سالہ رتن ٹاٹا نے پیر کی صبح اسپتال میں داخل ہونے کے بعد ٹویٹ کیاتھا کہ وہ معمول کے علاج کے لئےاسپتال جا رہے ہیں، گھبرانے والی کوئی بات نہیں ہے لیکن بدھ کی رات ان کے انتقال کی خبر نے پورے ملک کو غمزدہ کردیا۔  
  صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، وزیراعظم مودی، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سمیت سیاسی رہنماؤں، نامور کاروباری افراد،صنعت کاروں ، مشہور شخصیات اور عام لوگوں کے جم غفیر نے اس عظیم صنعتکار کو نم آنکھوں سے الوداع کیا۔ آخری رسوم پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ پارسی مذہبی رسومات کے مطابق ادا کی گئیں۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ ا میت شاہ، پیوش گوئل، رام داس اٹھائولے، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ  فرنویس اور اجیت پوار سمیت بالی ووڈ کی مشہور شخصیات نے شرکت کی۔ اس سے قبل مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد ورلی شمشان گھاٹ کے باہررتن نیول ٹاٹا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پہنچے تھے۔ اس سانحہ کے بعد مہاراشٹر اور جھارکھنڈ نے ایک دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ مہاراشٹر کابینہ نے آناً فاناً  میٹنگ کرتے ہوئے رتن ٹاٹا کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرنے والی قرار داد منظور کی۔   
 رتن ٹاٹا  اپنے قول و فعل کے پکے صنعتکار قرار دئیے جاتے تھے۔ انہوں نے تجارتی اور صنعت میدان میں اخلاقیات اور اصولوں کی پاسداری کی سیکڑوں مثالی پیش کیں۔   انہیں ایک بصیرت مند کاروباری شخصیت اور ایک غیر معمولی انسان قرار دیا جاتا تھا۔ فلاحی کاموں میں پیش پیش رہنے والے رتن ٹاٹا کی موت  سے ہندوستانی صنعتی دنیا کا  ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔  انہیں مختلف سرکاری اعزازات سے نوازا جاچکا ہے جن میں دوسرا سب سے بڑا سرکاری اعزاز پدم وبھوشن بھی شامل ہے۔ رتن ٹاٹا نے ۱۹۹۱ء میں ٹاٹا گروپ کی قیادت سنبھالنے کے بعد نہ صرف ٹاٹا گروپ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا بلکہ ہندوستانی صنعت کو عالمی پہچان بھی دلائی۔ انہوں نے ٹاٹا گروپ کو ’ہندوستانی ملٹی نیشنل ‘  بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے سماج کے کمزور طبقات کی خدمت کے لئے بھی اپنی زندگی وقف کردی تھی ۔   
  رتن ٹاٹا کا شمار ہندوستان کے معروف صنعتکاروں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے بطور چیئرمین ٹاٹا سنز کی ذمہ داریاں ۱۹۹۱ء میں سنبھالی تھیں۔ ان کی زیر قیادت ٹاٹا سنز نے کئی سنگ میل عبور  کئے۔وہ کئی بین الاقوامی کمپنیوں کو ہندوستان لائے تھے بلکہ کچھ بین الاقوامی کمپنیوں کو ٹاٹا گروپ نے خرید لیا تھا۔ ان کی نگرانی میں ٹاٹا گروپ نے عالمی کمپنیوں کے ساتھ کامیاب اشتراک بھی کیا تھا۔ رتن ٹاٹا کی لیڈرشپ میں گروپ نے ۱۰۰؍ بلین ڈالرس کے بزنس کا ہندسہ پار کر لیا تھا۔ انہوں نے ٹاٹا کنسلٹنسی سروسیز یعنی ٹی سی ایس کو عالم کمپنی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آج یہ  مارکیٹ ویلیو کے معاملے میں ہندوستان کی سب سے بڑی کمپنی قرار دی جاتی ہے۔
 رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد یہ سوال اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ ان کی کمپنیوں کو کون سنبھالے گا کیوں کہ رتن ٹاٹا نے شادی نہیں کی تھی اس لئے ان کی کوئی اولاد نہیں ہے۔صنعتی حلقوں میں یہ سوال گردش کررہا ہے اور کئی نام پیش بھی کئے جارہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK