آج اسرائیل نے لبنان میں اپنے حملے میں جاں بحق ہونے والے ۳؍ لبنانی فوجیوں کی ہلاکت پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اس کی جنگ لبنانی فوجیوں سے نہیں بلکہ حزب اللہ اور اس کے جنگجوؤں سے ہے۔
EPAPER
Updated: October 21, 2024, 10:00 PM IST | Beirut
آج اسرائیل نے لبنان میں اپنے حملے میں جاں بحق ہونے والے ۳؍ لبنانی فوجیوں کی ہلاکت پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اس کی جنگ لبنانی فوجیوں سے نہیں بلکہ حزب اللہ اور اس کے جنگجوؤں سے ہے۔
اسرائیلی فوج نے آج جنوبی لبنان میں تین لبنانی فوجیوں کو ہلاک کرنے والے حملے پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی فوج سے نہیں لڑ رہی اور اس کے فوجیوں کا خیال ہے کہ وہ حزب اللہ عسکریت پسند گروپ سے تعلق رکھنے والی گاڑی کو نشانہ بنا رہے تھے۔ اس دوران اسرائیلی حملوں نے حزب اللہ کے زیر انتظام مالیاتی ادارے کی تقریباً ایک درجن شاخوں کو نشانہ بنایا جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ حملوں کیلئے فنڈز استعمال کئے جاتے ہیں لیکن جہاں بہت سے عام لوگ اپنی بچت رکھتے ہیں۔
تنعى قيادة الجيش – مديرية التوجيه، العسكريين المعاون الأول الشهيد طارق عقل صبحه، الرقيب الشهيد أحمد حيدر حيدر والجندي الأول الشهيد جعفر محمد جعفر اللذين استشهدوا بتاريخ ٢٠٢٤/١٠/٢٠ من جراء استهداف العدو الإسرائيلي آلية عسكرية في منطقة عين إبل.#الجيش_اللبناني #LebaneseArmy… pic.twitter.com/0Y3Q7hjedm
— الجيش اللبناني (@LebarmyOfficial) October 21, 2024
گزشتہ ہفتے، حزب اللہ نے کہا کہ وہ غاصب اسرائیلی فوجیوں کے خلاف اپنی لڑائی میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جیسا کہ اس خطے نے غزہ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ لڑائی میں حماس کے سرکردہ لیڈر یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بارے میں سوچا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے حماس کو ختم کرنے اور گروپ کے زیر حراست درجنوں یرغمالوں کو بازیاب کرانے کا عہد کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ صرف دیرپا جنگ بندی، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے یرغمالوں کو رہا کرے گی۔