حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے سینئر لیڈر نعیم قاسم کو گروپ کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ ہلاک ہوئے تھے۔
EPAPER
Updated: October 29, 2024, 8:22 PM IST | Bairut
حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے سینئر لیڈر نعیم قاسم کو گروپ کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ ہلاک ہوئے تھے۔
حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد گروپ کے سینئر لیڈر نعیم قاسم کو نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ نعیم قاسم حسن نصراللہ کی موت کے بعد حزب اللہ کے فعال سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔ حسن نصر اللہ کی طرح نعیم قاسم کا شمار بھی شیتی سیاسی پارٹی اور مسلح گروپ کے بانیاں کے طور پر کیا جاتا ہے۔گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’شورا کاؤنسل نے نعیم قاسم (۷۱؍)کو سیکریٹری جنرل کے طور پر منتخب کیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بی جے پی ایم ایل اے کی امداد پر موہت کی بیوہ برہم
خیال رہے کہ ایران کی حمایت والے گروپ نے حسن نصر اللہ کی موت کے بعد مشکل حالات میں نعیم قاسم کا انتخاب کیا ہے۔ آئی ڈی ایف نے منگل کو کہا تھا کہ ’’لبنان کے حزب اللہ کے خلاف اس کے تمام فوجی مقاصد پورے ہوچکے ہیں اور اب حکومت شمالی اسرائیل میں جنگ ختم کرنے کیلئے سفارتی تجویزات کو فرو غ دے گی۔‘‘ آئی ڈی ایف نے یہ بھی کہا تھا کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد کے قریب حزب اللہ کے تقریباً تمام انفراسٹرکچر ختم ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ حسن نصر اللہ ۲۷؍ستمبر ۲۰۲۴ءکو اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
Skeiykh Naeem Qasim has been announced by Hezbullah as the successor to Martyr Sayyed Hasan Nasrallah(r) as the secretary General.
— The Shi`ite Revolutionary👤 (@TheShiaResist) October 29, 2024
May his sword strike through the cursed heart of the enemy pic.twitter.com/ZLm9l03ZJS
نعیم قاسم کون ہیں؟
امریکہ نے نعیم قاسم پر پابندی عائد کی ہے جس کا ماننا ہے کہ لبنان کا حزب اللہ گروپ دہشت گرد ہے۔ نعیم قاسم جنوبی لبنا ن کے قریب كفرفيلا قصبے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے متعدد برس لبنان میں کیمیات کے ٹیچر کے طور پر بھی خدمات انجام دی تھیں۔اسی وقت انہوں نے مذہبی تعلیم حاصل کی تھی اور مسلم طلبہ کیلئے لبنانی یونین کے قیام میں بھی حصہ لیا تھا۔ اس ادارے کا مقصد طلبہ میں مذہبی تعلیم کو فروغ دینا تھا۔