• Sat, 28 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لبنان: حزب اللہ نے نعیم قاسم کو اپنا نیا سربراہ منتخب کیا

Updated: October 29, 2024, 8:22 PM IST | Bairut

حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے سینئر لیڈر نعیم قاسم کو گروپ کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ ہلاک ہوئے تھے۔

Naeem Qasim. Image: INN
نعیم قاسم۔ تصویر: آئی این این

حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد گروپ کے سینئر لیڈر نعیم قاسم کو نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ نعیم قاسم حسن نصراللہ کی موت کے بعد حزب اللہ کے فعال سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔ حسن نصر اللہ کی طرح نعیم قاسم کا شمار بھی شیتی سیاسی پارٹی اور مسلح گروپ کے بانیاں کے طور پر کیا جاتا ہے۔گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’شورا کاؤنسل نے نعیم قاسم (۷۱؍)کو سیکریٹری جنرل کے طور پر منتخب کیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی ایم ایل اے کی امداد پر موہت کی بیوہ برہم

خیال رہے کہ ایران کی حمایت والے گروپ نے حسن نصر اللہ کی موت کے بعد مشکل حالات میں نعیم قاسم کا انتخاب کیا ہے۔ آئی ڈی ایف نے منگل کو کہا تھا کہ ’’لبنان کے حزب اللہ کے خلاف اس کے تمام فوجی مقاصد پورے ہوچکے ہیں اور اب حکومت شمالی اسرائیل میں جنگ ختم کرنے کیلئے سفارتی تجویزات کو فرو غ دے گی۔‘‘ آئی ڈی ایف نے یہ بھی کہا تھا کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد کے قریب حزب اللہ کے تقریباً تمام انفراسٹرکچر ختم ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ حسن نصر اللہ ۲۷؍ستمبر ۲۰۲۴ءکو اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔

نعیم قاسم کون ہیں؟
امریکہ نے نعیم قاسم پر پابندی عائد کی ہے جس کا ماننا ہے کہ لبنان کا حزب اللہ گروپ دہشت گرد ہے۔ نعیم قاسم جنوبی لبنا ن کے قریب كفرفيلا قصبے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے متعدد برس لبنان میں کیمیات کے ٹیچر کے طور پر بھی خدمات انجام دی تھیں۔اسی وقت انہوں نے مذہبی تعلیم حاصل کی تھی اور مسلم طلبہ کیلئے لبنانی یونین کے قیام میں بھی حصہ لیا تھا۔ اس ادارے کا مقصد طلبہ میں مذہبی تعلیم کو فروغ دینا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK