• Tue, 24 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لبنان پر حملے روکنے کیلئے اسرائیل کی مشروط پیشکش، امریکی مندوب کی بیروت آمد

Updated: October 22, 2024, 12:45 PM IST | Agency | Washington

’’لبنان بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل پر ۱۷۰۱؍ویں قرارداد پر عمل درآمد کیلئے دباؤ ڈالے۔ اس قرار داد میں سلامتی اور امن کو برقرار رکھنے اور جنگ بندی کے لئے شرائط شامل ہیں۔ -نبیہ بری ، لبنانی پارلیمان کے اسپیکر

Photo: INN
تصویر : آئی این این

ایک جانب جنگ بندی کی باتیں  ہو رہی ہیں اور دوسری جانب اسرائیل حملے رکنے کا نام نہیں  لے رہے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے سفارتی حل کے لئے امریکی مندوب بیروت پہنچے ہیں۔ اسرائیل کی مشروط پیشکش پر لبنان نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ 
امریکی خصوصی مندوب بیروت کیوں پہنچے؟
امریکی خصوصی مندوب آموس ہوچسٹین بیروت پہنچ گئے جہاں وہ مقامی حکام کے ساتھ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت نے لبنان میں جنگ کے خاتمے کے سفارتی حل کیلئے ایک دستاویز گزشتہ ہفتے امریکہ کو پہنچا ئی تھی۔ 
اسرائیلی شرائط کیا ہیں؟
نیوز ویب سائٹ ایگزیوس کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں جنگ کے حوالے سے اسرائیلی شرائط میں ایک بات یہ بھی شامل ہے کہ اسرائیلی فضائیہ لبنانی فضائی حدود کو بلا روک ٹوک استعمال کرسکے گی۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے مطالبہ کیا کہ اس کی فوج کو جنوبی لبنان میں داخلے کی اجازت ہو یا اس علاقے میں حزب اللہ اپنی فوجی تنصیبات قائم نہ کرے۔ اس کے علاوہ ایک امریکی اہلکار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن لبنانی فوج کو جنوب میں تعینات کرنے پر زور دے رہا ہے، اس نے مزید کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقوں میں ۸؍ہزار فوجی تعینات کرنا چاہتا ہے۔ تاہم امریکی عہدیدار نے لبنانی فریق کی جانب سے ان شرائط کی منظوری کو مسترد کر دیا۔ 
ہم ۱۷۰۱؍ویں  قرارداد سےمتفق ہیں :لبنانی اسپیکر 
 دریں اثنا پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اتوار کے روز بیروت سے ’’العربیہ‘‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں زور دیا کہ وہ ۲۰۰۶ءسے حزب اللہ کی طرف سے بااختیار ہیں اور۱۷۰۱؍ سے متفق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرارداد۱۷۰۱؍پر لبنانیوں کے درمیان اتفاق رائے ہے۔ اسے ایک نادر اتفاق رائے سمجھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس پر قائم ہیں۔ انہوں نے قرارداد۱۷۰۱؍ میں کوئی ترمیم کرنے سے بھی انکار کر دیا اور اعلان کیا کہ ان کے پاس لبنان کو بچانے کا منصوبہ ہے جس پر وہ کام کر رہے ہیں۔ 
 نبیہ برّی نے مزید کہا کہ امریکہ کی انتخابات سے قبل لبنان میں جنگ بندی کی خواہش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اس کے منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بارے میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آرمی کمانڈر کی نامزدگی کے لیے آئینی ترمیم اور۸۶؍ سے زائد نمائندوں کے معاہدے کی ضرورت ہے اور وزیر اعظم نجیب میقاتی کی حکومت کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت اپنے فرائض کو ہر ممکن حد تک نبھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا خطے میں اصل روشنی سعودی ایرانی ہم آہنگی سے ہے۔ اسرائیل لبنان میں ہر چیز کو تباہ کر رہا ہے جیسا کہ اس نے غزہ میں کیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے جنگ بندی سے پہلے کبھی بھی لبنانی صدر کے انتخاب کی بات نہیں کی۔ واضح رہے گذشتہ ستمبر سے اسرائیل نے لبنان کے کئی علاقوں پر اپنی بمباری میں اضافہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ لیکن بمباری نے جلد ہی بیروت کے جنوبی مضافات، جنوب، البقاع، کوہ لبنان کے دیگر علاقوں اور شمال کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا آج تک لبنان میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ سوائے اس کے کہ جنگ بندی کے تمام مطالبات کے درمیان ان کی کارروائیاں بڑھ گئی ہیں۔ لبنانی حکومت نے بارہا زور دیا ہے کہ ایک سفارتی حل میز پر ہے جو قرارداد۱۷۰۱۱؍ کو اپنی تمام تفصیلات کے ساتھ نافذ کرنے میں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK