• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مخدوم علی مہائمیؒ فلائی اوور کے نیچے بسوں میں لائبریری اور آرٹ گیلری!

Updated: September 30, 2024, 1:56 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ناقابل استعمال بیسٹ کی ڈبل ڈیکر بسوں کو دیگر شکل میں استعمال میں لانے پر عمل درآمد شروع۔

BEST buses are parked under the bridge on Muhammad Ali Road. Photo: INN
محمد علی روڈ پر بریج کے نیچے بیسٹ کی بسیں کھڑی ہیں۔ تصویر : آئی این این

’برہن ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ انڈر ٹیکنگ‘ (بیسٹ) نے اپنی ناقابل استعمال ہوچکی ڈبل ڈیکر بسوں کو دیگر طریقوں سے استعمال میں لانے کا منصوبہ بنایا تھا اور اسی کے تحت جنوبی ممبئی میں واقع مخدوم علی مہائمیؒ فلائی اوور کے نیچے ۳؍ ایسی بسیں کھڑی کی گئی ہیں جنہیں ’آرٹ گیلری‘، ’کیفے ٹیریا‘ (ریسٹورنٹ) اور لائبریری میں تبدیل کیا گیا ہے۔ البتہ عوامی استعمال کیلئے کھولے جانے سے قبل ان کی تزئین کاری جاری ہے۔ یاد رہے کہ بیسٹ کی پرانی تمام ڈبل ڈیکر بسیں اس مدت کو مکمل کرچکی تھیں جن کے بعد انہیں آمدورفت کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا۔ البتہ تاریخی اہمیت کی حامل ہونے کی وجہ سے گارجین منسٹر دیپک کیسرکر نے ان بسوں کو دیگر شکلوں میں استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور دسمبر۲۰۲۳ء میں ان بسوں کو لائبریری، ریسٹورنٹ جیسے کیفے ٹیریا اور آرٹ گیلری میں تبدیل کرکے عوام کے استعمال میں لانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ 
 ان ۳؍ بسوں کی ہیئت تبدیل کرنے کیلئے ۶۹ء۲۳؍ لاکھ روپے کی منظوری دی گئی تھی اور ۳؍ بسوں کو بی ایم سی کے ’بی وارڈ‘ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس وارڈ میں کالبا دیوی، مسجد بندر، بھنڈی بازار اور محمد علی روڈ جیسے علاقے شامل ہیں۔ منصوبہ بندی کے وقت ہی یہ بھی طے کیا گیا تھا کہ تینوں بسوں کو مخدوم علی مہائمی ؒ فلائی اوور، جسے عام طور پر جے جے فلائی اوور بھی کہا جاتا ہے، کے نیچے رکھا جائے گا۔ 
 حسب اعلان تینوں بسیں یہاں لائی جاچکی ہیں۔ ایک بس جے جے اسپتال کے قریب ہے، دوسری الصادق اسپتال اور چونا بھٹی مسجد کے درمیان کھڑی ہے جبکہ تیسری بس پٹیل ریسٹورنٹ اور عیسیٰ بھائی پٹاخے والے کے درمیان کھڑی کی گئی ہے۔ 
 جے جے اسپتال کے پاس کھڑی کی گئی بس کو لائبریری بنایا گیا ہے جبکہ الصادق کے پاس کھڑی بس کو آرٹ گیلری اور کرافورڈ مارکیٹ کے قریب بس کو کیفے میں تبدیل کیا گیا ہے۔ البتہ ان بسوں سے متصل جگہ کی تزئین کاری جاری ہے۔ یہ کام مکمل ہونے کے بعد ان بسوں کو عوام کے استعمال کیلئے کھولا جائے گا۔ 
 آرٹ گیلری کے تعلق سے گارجین منسٹر دیپک کیسرکر نے ماضی میں کہا تھا کہ عام طور پر جہانگیر آرٹ گیلری ہمیشہ بُک رہتی ہے اور بہت سے فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس لئے چند ڈبل ڈیکر بسوں کو آرٹ گیلری میں تبدیل کرکے مختلف مقامات پر رکھا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنے فن اور ہنر کو عوام کے سامنے رکھنے کا موقع مل سکے۔ لائبریری کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں میں پڑھنے کا رجحان بڑھے۔ یہاں آنے والے بس لائبریری کو استعمال کرسکیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK