تقریباً ۳؍ لاکھ ۷۲؍ ہزار ۲۸۲؍پالیسی ہولڈرز نے اپنے میچوریٹی فائدے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 24, 2024, 2:31 PM IST | Agency | New Delhi
تقریباً ۳؍ لاکھ ۷۲؍ ہزار ۲۸۲؍پالیسی ہولڈرز نے اپنے میچوریٹی فائدے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔
لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا(ایل آئی سی ) کے پاس مالی سال ۲۴-۲۰۲۳ء میں ۸۸۰ء۹۳؍ کروڑ کی ایسی رقم بچی ہےجس کا کوئی دعویدار نہیں ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تقریباً ۳؍ لاکھ ۷۲؍ ہزار ۲۸۲؍پالیسی ہولڈرز نے اپنے میچورٹی فائدے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پالیسی میچوریٹی کے ۳؍ سال بعد بھی کسی نے اس رقم پر دعویٰ نہیں کیا۔ قواعد کے مطابق، وہ پالیسیاں جن کی میچورٹی رقم پر کسی نے دعویٰ نہیں کیا ہے وہ غیر دعویدار اکاؤنٹ میں جمع کرائی جاتی ہیں۔ اگر رقم۱۰؍سال تک غیر دعویٰ شدہ رہتی ہے تو اسے سینئر سٹیزن ویلفیئر فنڈ میں ڈال دیا جاتا ہے۔ یہ رقم بزرگوں کی دیکھ بھال میں خرچ کی جاتی ہے۔
غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کیلئے دعویٰ کیسے کریں ؟
کسی بھی ایل آئی سی دفتر سے کلیم فارم حاصل کریں یا اسے آفیشل ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کریں۔ فارم بھرنے کے بعد ضروری دستاویزات جیسے پالیسی دستاویز ، پریمیم رسیدیں اور قابل اطلاق ہو تو موت کا سرٹیفکیٹ منسلک کریں۔ مکمل شدہ فارم کو دستاویزات کے ساتھ ایل آئی سی آفس میں جمع کروائیں۔ ایل آئی سی آپ کے دعوے کا جائزہ لے گا اور اگر منظور ہو گیا تو وہ آپ کی غیر دعویٰ شدہ رقم جاری کر دے گا۔
۲۵؍ کروڑ سے زیادہ لوگوں کے پاس ایل آئی سی پالیسی ہے
۱۹۵۶ءتک ہندوستان میں ۱۵۴؍ ہندوستانی انشورنس کمپنیاں ، ۱۶؍ غیر ملکی کمپنیاں اور۷۵؍پراویڈنٹ کمپنیاں کام کر رہی تھیں۔ یکم ستمبر ۱۹۵۶ء کو حکومت نے ان تمام ۲۴۵؍کمپنیوں کو قومیا لیا اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا یعنی ایل آئی سی کا آغاز کیا۔ فی الحال۲۵؍کروڑ سے زیادہ افراد ایل آئی سی پالیسی رکھتے ہیں۔