قانون کو نظر انداز کرنے کی شکایت ملنے کے بعد حکومت نے ایس آئی ٹی کو ضلع میں سرٹیفکیٹ کی جانچ کا حکم دیا۔
EPAPER
Updated: January 24, 2025, 3:00 PM IST | Agency | ak
قانون کو نظر انداز کرنے کی شکایت ملنے کے بعد حکومت نے ایس آئی ٹی کو ضلع میں سرٹیفکیٹ کی جانچ کا حکم دیا۔
حال ہی میں مالیگائوں شہر ( ضلع ناسک) میں میونسپل کارپوریشن کے جاری کردہ برتھ سرٹیفکیٹ کی جانچ کرنے کیلئے ریاستی حکومت نے ایک ایس آئی ٹی ( اسپیشل انویسٹی گیٹیو ٹیم) تشکیل دی ہے۔ یاد رہے کہ اس ایس آئی ٹی کا قیام بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے ان الزامات کے بعد عمل میں آیا تھا کہ مالیگائوں میں بڑے پیمانے پر بنگلہ دیشی اور روہنگیا باشندوں کو سرٹیفکیٹ بنا کر دیئے جا رہے ہیں۔ لیکن اب معلوم ہو ا ہے کہ ایسا ہی فیصلہ ودربھ کے ضلع اکولہ میں بھی کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ سال برتھ اینڈ ڈیتھ رجسٹریشن ایکٹ ۱۹۶۹ء میں ترمیم کی ہے اور تاخیر سے (پیدائش کے بجائے بڑی عمرمیں سرٹیفکیٹ بنوانے) سرٹیفکیٹ بنانے کا اختیار ضلع کلکٹر ؍ سب ڈیویژنل آفیسر کو دیا ہے۔ ریاستی وزارت داخلہ کے ۱۰؍ ستمبر ۲۰۲۳ء کو جاری کر دہ نوٹیفکیشن کے مطابق اکولہ ضلع میں یہ اختیار تحصیلدار اور ایگزیکٹیو ضلع مجسٹریٹ کو دیئے گئے ہیں۔ تب سے اب تک اکولہ میں ۱۵؍ ہزار ۸۴۵؍ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے ۱۰؍ ہزار ۲۷۳؍ درخواستیں منظور ہوئیں اور انہیں برتھ یا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا۔ جبکہ ۱۰۷؍ درخواستوں کو نا منظور کر دیا گیا اور ۴؍ ہزار ۸۴۴؍ درخواستیں زیر غور ہیں ۔ اسی دوران حکومت کو مبینہ طور پر کئی شکایتیں موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اکولہ میں برتھ یا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرتے وقت قوانین کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔ اسی کے پیش نظر حکومت نے اکولہ میں جاری ہونے والے ڈیتھ اور برتھ سرٹیفکیٹ کی ایس آئی ٹی کے ذریعے جانچ کرنے کا حکم دیا ہے۔ تب تک اکولہ میں سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کام بند رہے گا۔