سپریم کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو شراب پالیسی معاملے میں یکم جون تک عبوری ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ تاہم، ان پر بطور وزیر اعلیٰ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی پابندی ہے نیز ۲؍ جون کو خودسپردگی کرنی ہوگی۔
EPAPER
Updated: May 10, 2024, 2:41 PM IST | New Delhi
سپریم کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو شراب پالیسی معاملے میں یکم جون تک عبوری ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ تاہم، ان پر بطور وزیر اعلیٰ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی پابندی ہے نیز ۲؍ جون کو خودسپردگی کرنی ہوگی۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو شراب پالیسی معاملہ میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی ہے۔جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے کیجریوال کو ۲؍ جون کو خودسپردگی کی ہدایت دی ہے۔عام آدمی پارٹی (آپ) کے سربراہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ۲۱؍مارچ کو شراب پالیسی کیس میں ان کے مبینہ کردار کیلئے گرفتار کیا تھا۔ وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں ہیں۔ منگل کو بنچ نے کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کے اپنے حکم کو ٹال دیا تھا۔ تاہم، بنچ نے کہا تھا کہ وہ انتخابات کی وجہ سے انہیں ضمانت دینے پر غور کر سکتا ہے، لیکن اس شرط پر کہ وہ چیف منسٹر کے طور پر سرکاری فرائض انجام نہیں دیں گے۔
جمعرات کو ای ڈی نے کیجریوال کو عبوری ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے ایک حلف نامہ میں کہا کہ انتخاب میں مہم چلانے کا حق نہ تو بنیادی ہے اور نہ ہی آئینی۔ اس نے بنچ کو کہا تھا کہ ’’ایک سیاستداں امتیازی سلوک کا حقدار نہیں ہے اور وہ ایک عام شہری سے اعلیٰ حیثیت کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ انتخابی مہم کی بنیاد پر کیجریوال کو عبوری ضمانت دینا ایسی نظیر کی بنیاد رکھے گا جو تمام بد دیانت سیاستدانوں کو جرائم کی اجازت دے گا، اور الیکشن کی آڑ میں تحقیقات سے گریز کرے گا۔‘‘
🚨 BigBreaking !#SupremeCourt grants interim bail to the Arvind Kejriwal till 1 June. It`s a big relief for Aam Aadmi Party.
— Mir`khan 🍁 (@iamarshadalii) May 10, 2024
Big win for the #INDIAAlliance#ArvindKejriwal pic.twitter.com/Uw47aOKwGh
اس کے جواب میں آپ نے ای ڈی کے حلف نامہ کے خلاف سپریم کورٹ کی رجسٹری میں شکایت درج کرائی، اور اسے قانونی طریقہ کار کی صریح نظر اندازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی جمعہ کو سماعت ہوگی۔ آپ نے شکایت میں کہا کہ ’’ای ڈی نہ صرف اپنے نقطہ نظر میں مبہم اور آمرانہ رہا ہے بلکہ جھوٹا مشورہ دینےاور دباؤ ڈالنے کیلئے بھی قصوروار ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ای ڈی شراب پالیسی کیس میں منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات سی بی آئی کی جانب سے دائر کردہ ایف آئی آر کی بنیاد پر کر رہا ہے۔
دونوں مرکزی ایجنسیوں نے الزام لگایا ہے کہ آپ کی حکومت نے تھوک فروشوں کے کمیشن کو ۵؍ فیصد سے بڑھا کر ۱۲؍ فیصد کر کے دہلی کی اب ختم شدہ شراب ایکسائز پالیسی میں ترمیم کی ہے۔ یہ مبینہ طور پر تھوک فروشوں سے رشوت وصول کرنے میں سہولت فراہم کرتا تھا جن کا مارکیٹ میں کافی حصہ اور کاروبار تھا۔ ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ کیجریوال اس معاملے میں کلیدی سازشی‘‘ تھے اور مادی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کے مجرم تھے۔
یاد رہے کہ ہائی کورٹ نے ۹؍ اپریل کو وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کو برقرار رکھا اور کہا کہ ای ڈی کی جانب سے اس معاملے میں کوئی غیر قانونی نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی کے ذریعہ جمع کردہ مواد سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پیدا ہونے والے جرائم کی آمدنی کے استعمال اور چھپانے میں سرگرم عمل تھے۔