• Sun, 29 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

رے روڈ کے نئے بریج کی تکنیکی خامیوں سے مقامی افراد ناراض

Updated: December 28, 2024, 12:56 PM IST | Saadat khan | Mumbai

بریج کا ٹکٹ گھر ہٹانے سے عوام کو ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرناہوگا،اسٹیشن سےمتصل راستہ بندہونے سے بائیکلہ اور پی ڈی میلوروڈ جانے کیلئےعوام متبادل راستہ اختیارکرنے پرمجبور۔

A local man talking about the problems caused by the construction of the Ray Road Cable Bridge. Photo: Iqbal
ایک مقامی شخص رے روڈ کیبل بریج کی تعمیر کے سبب ہونے والی پریشانیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے۔تصویر: انقلاب

ورلی سی لنک کےبعد جنوبی ممبئی کےرے روڈ پربننے والا پہلا کیبل  بریج جلد ہی عوا م کیلئے شروع کردیاجائے گا۔ جہاں یہ بریج وقت پر تعمیر ہواہے وہیں اس سےہونےوالی متعدد پریشانیوں کی شکایت مقامی باشندوں نے کی ہے ۔ پہلے بریج پر ٹکٹ گھر ہونے سے لوگ ۲؍منٹ میں اسٹیشن پہنچ جاتے تھےلیکن اب اسٹیشن جانےکیلئے ایک کلومیٹر کامتبادل راستہ طے کرنا ہوگا۔ اسی طرح وڈالاسے آنےوالے اس بریج سے متصل ایک چھوٹے راستے سے بائیکلہ اور پی ڈی میلو روڈ کی طرف آسانی سے چلے جاتے تھے، اس راستہ کو بند کرنے سے لوگوںکو علاحدہ راستہ اختیار کرنا ہوگا ۔ واضح رہےکہ مذکورہ بریج ۲؍ سال کے ریکارڈ عرصہ میں تعمیر کرکے مکمل کرلیا گیا ہے اور اس بریج کوعوام کیلئے اگلے مہینے ۲۶؍ جنوری  سے شروع کئے جانے کا امکان ہے۔
 اس بریج کی تعمیر کیلئے جگہ کا مسئلہ درپیش تھا اس لئے بی ایم سی، ممبئی پورٹ ٹرسٹ اور سینٹرل ریلوے کی مدد سے رے روڈ ریلوے اسٹیشن بریج کے ایک ٹکٹ کائونٹر کوہٹادیا گیاہےجس کی وجہ سے ناریل واڑی کمپائونڈ ، مصطفیٰ بازار اور اطراف کے دیگر  علاقوں کے لوگوں کو اب ایک کلومیٹر کا متبادل راستہ طے کر اسٹیشن جانا پڑسکتا ہے۔ ساتھ ہی یہاںسے ۱۳۰؍ جھوپڑے اور ۱۵؍ شیڈ، جو تجارتی سازو سامان رکھنے کیلئے استعمال ہوتے تھے، کو ہٹایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بریج سے سیوڑی اور سیوڑی سے ناریل واڑی اور پی ڈی میلو روڈ کی طرف جانے والے چھوٹے راستہ کوبندکرنے سے بھی مسئلہ پیداہورہاہے۔ ان تبدیلیوں سے یہاں کے مکین پریشان اور فکرمند ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی: ٹریفک جام کے مسئلے کے حل کیلئے اعلیٰ سطحی میٹنگ

ناریل واڑی کمپائونڈ ، ٹرانزٹ کیمپ بلڈنگ کے محمد یاسین چشتی نے بتایاکہ ’’ رے روڈ بریج جس سڑک پر ہے، اسے وکٹوریہ روڈ اور سنت سائوتا مارگ بھی کہتےہیں۔ بریج اچھا اور مضبو ط بناہے لیکن اس بریج کی وجہ سے متعدد پریشانیاں بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سےمقامی لوگ فکر مند ہیں۔ پہلے بریج پر ایک ٹکٹ گھر تھا، جہاں ہم ۲؍منٹ میں پہنچ جاتےتھے۔ اس ٹکٹ گھر کو بند کردیاگیاہےجس کی وجہ سے اب ہمیں ناریل واڑی قبرستان کے راستے پی ڈی میلو روڈ سے رے روڈ اسٹیشن جانا پڑرہاہےجس کا فاصلہ تقریباً ایک کلو میٹر کا ہے۔علاوہ ازیں   بریج کا کھمبا ہماری بلڈنگ سے متصل ہے جس کی وجہ سے حادثہ ہونے کاخطرہ لاحق ہے۔یہاں معقول فاصلہ ہوناچاہئے تھا۔ ساتھ ہی بریج پر جو فٹ پاتھ تھی ،اسے نہیں بنایاگیاہے ۔ بریج سے ایک مختصر راستہ ناریل واڑی قبرستان کیلئے تھا ،اسے بھی بند کردیاگیاہے۔ بریج سے سیوڑی اور وڈالاجانے والے راستے کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ان تبدیلیوں سے مقامی افراد میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔‘‘
محمد انس کےبقول’’ بی پی ٹی روڈ سےدائیں مڑکر بائیکلہ اور پی ڈی میلو روڈ جانے والے راستے کو بند کر نے سے اب لوگوںکو داروخانہ سے طویل مسافت طے کرکے ان علاقوںمیں جاناہوگا۔ اس سے لوگوںکاوقت ضائع ہوگا۔‘‘
 مصطفیٰ بازار کے محمد سیف خان نےبتایاکہ ’’بریج بننے کاہم خیر مقدم کرتےہیں لیکن اس پل کی وجہ سے جن علاقوں کے راستوںمیں تبدیلی کی گئی ہے، اس سے عوام کو تکلیف پہنچے گی لہٰذا اس جانب توجہ دینے کی ضروت ہے۔‘‘    

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK