• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لوکل ٹرین کے ڈبے پٹری سے اترے، سلو لائن ٹھپ

Updated: October 14, 2024, 11:45 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ممبئی سینٹرل اور چرچ گیٹ کے درمیان سلو لائن کی ٹرینوں کی قطار لگ گئی۔ ۲؍گھنٹے بعد ڈبوں کو پٹری پر لانے میں‌ کامیابی مل سکی۔ ۶۰؍سروسیز رد کی گئیں۔

2 coaches of a local train derailed near Mumbai Central Station due to which train services were affected. Photo: INN
ممبئی سینٹرل اسٹیشن کے قریب لوکل ٹرین کے ۲؍ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے جس کی وجہ سے ٹرین خدمات متاثر ہوئیں۔ تصویر : آئی این این

ممبئی سینٹرل میں سلو ٹرین کے ؍ ڈبے پٹری سے اترنے سے ۲؍ گھنٹے تک ٹرین خدمات متاثر رہیں۔ خیر یہ ہوئی کہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یہ واقعہ اتوار کی سہ پہر ۳؍بجکر ۳۸؍منٹ پر پیش آیا۔ اس کی وجہ سے ۶۰؍ سروسیز رد کی گئیں اور مسافروں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ممبئی سینٹرل اور چرچ گیٹ تک دیگر اسٹیشنوں پر مسافروں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ اتوار کے سبب جہاں دفاتر میں چھٹی تھی وہیں تہواروں کے سیزن کے سبب بڑی تعداد میں لوگ گھروں سے نکلے تھے جس سے ان کو پریشانی ہوئی اور ٹرینیں فاسٹ لائنوں پر موڑنے کے سبب تاخیر سے بھی چلائی گئیں۔ اس کی وجہ یہ تھی سلو اور فاسٹ لائنوں کا ٹریفک ایک ہی پٹری پر کردیا گیا۔ 
 کب اور کیسے رونما ہوا واقعہ
  اتوار کو معمول کے مطابق ٹرینوں کی آمد و رفت جاری تھی۔ سہ پہر کے وقت ایک خالی ٹرین‌ سلو پٹری سے گزار کر مرمت کے لئے ممبئی سینٹرل یارڈ لائی جارہی تھی تبھی اچانک اس کے ۲؍ ڈبے پٹری سے اترگئے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ممبئی سینٹرل سے چرچ گیٹ تک پیچھے آنے والی دھیمی رفتار والی ٹرینوں کی قطار سی لگ گئی۔ اس کے بعد ڈاؤن سلو لائن کی ٹرینوں کو فاسٹ لائن پر موڑ دیا گیا۔ ۲؍ گھنٹے بعد۵؍بجکر ۳۵؍منٹ پر ڈبوں کو پٹری پر لانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ اس کے بعد مقررہ روٹ پر ٹرینوں کی آمد ورفت شروع ہوئی۔ یہ تفصیلات ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک نے نمائندہ انقلاب کے استفسار پر بتائیں۔ 
  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹرین‌ خالی ہونے کے سبب کسی مسافر کو چوٹ وغیرہ نہیں آئی۔ البتہ یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ ڈبوں کے پٹری سے اترنے کی وجہ کیا تھی تاکہ آئندہ اس سے بچنے میں مدد مل سکے۔ ‌چیف پی آر او نے مزید بتایا کہ مسافروں کو ہونے والی پریشانی سے انکار نہیں کیا جا سکتا مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اتوار ہونے کے سبب کام کرنے میں ‌آسانی ہوئی ورنہ مسافروں کی کثرت کی وجہ سے اور زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا۔ اسی کے ساتھ یہ بھی یاد رہے کہ ابھی ویسٹرن ریلوے کے مسافر گورے گاؤں سے کاندیولی کے درمیان چھٹی لائن بچھانے کے لئے ۳۵؍ دنوں سے جاری بلاک میں ٹرینیں رد کئے جانے سے پریشان تھے، گزشتہ رات بھی بلاک تھا۔ اب یہ دوسری مشکل ان کے سامنے کھڑی ہوگئی۔ ویسٹرن ریلوے انتظامیہ نے یقین دلایا ہے کہ سب کچھ درست کرلیا گیا ہے، اب ٹرینیں معمول کے مطابق دوڑیں گی، پیر کے دن مسافروں کو کوئی دقت نہیں ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK