• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آج چوتھے مرحلے کی پولنگ، پانچویں مرحلے کیلئے انتخابی مہم میں شدت

Updated: May 13, 2024, 8:17 AM IST | Agency | Kolkata

بنگال میں  وزیراعظم کی ریلیاں، بہار میں روڈ شو۔امیت شاہ رائے بریلی پہنچے، ہندومسلم کارڈ کھیلا۔ ’مودی ،شاہ جیتے تو دلت پھر غلام بن جائیں گے‘۔ پرینکا کاحملہ، ترقی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔

Prime Minister Modi at a rally in Bengal. Photo: PTI
وزیراعظم مودی بنگال میں ریلی کے موقع پر۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو مغربی بنگال کے بیرک پور، پنچلا، چنسورہ اور پرسرہ میں ریلیوں سے خطاب کیا اور ایک بار پھر یہ شوشہ چھوڑا کہ انڈیا اتحاد اگر اقتدار میں آگیا تو مسلمانوں کو  مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دیگا۔ اس کے ساتھ ہی سندیش کھالی کے معاملے کی یہ حقیقت سامنے آجانے کے باوجود کہ خواتین کو پیسے دیکر ان سے جنسی زیادتی کے جھوٹے الزامات لگوائے گئے، وزیراعظم مودی نے سندیش کھالی کا موضوع چھیڑا اور الزام لگایا کہ ٹی ایم سی کے ’’غنڈے‘‘ خاطیوں  کو بچانے کیلئے متاثرین کو ڈرا رہے ہیں۔ مودی ۹؍دنوں کے وقفے میں اتوار کو دوسری بار بنگال پہنچے جہاں  سے شام کووہ بہار روانہ ہوگئے۔ پٹنہ پہنچ کر انہوں  نے  روڈ شوکیا۔ پیر کووہ یہاں بھی پانچویں مرحلے کی پولنگ کیلئے ۳؍ انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں  گے۔ بنگال میں  وزیراعظم ایسے وقت میں   ریلیوں  سے خطاب کررہے تھے جب وہاں  پیر کو ۸؍ پارلیمانی حلقوں  میں   چوتھے مرحلے کی پولنگ ہونی ہے۔ 
 ایس سی ایس ٹی ریزرویشن پر صفائی، مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کا الزام
 بیرک پور میں بی جے پی کے امیدوار ارجن سنگھ کے حق میں بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے صفائی دی کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کا ریزرویشن کم نہیں  کیا جائےگا۔ انہوں نے سی اے اے کے نفاذ کا وعدہ کیا اور سند یش کھالی میں خواتین پر مبینہ مظالم اور بدعنوانی کے سلسلے میں ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس حکومت کو آزاد ہندوستان کی بدترین حکومت قرار دیا۔ ہندو مسلم کارڈ کھیلتے ہوئے وزیراعظم نے ترنمول حکومت پر الزام لگایا کہ وہ’’ دراندازوں ‘‘کی حمایت کرکے ووٹ بینک کی سیاست کیلئے ہندوؤں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کر رہی ہے۔ اپنی ۵؍ گیارنٹیوں   کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ ’’کوئی بھی ایودھیا میں رام مندر کو منہدم کرنے اور بنگال میں رام نومی کے دن جلوس پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔ ‘‘

 وزیر داخلہ امیت شاہ رائے بریلی میں جارحانہ تیوروں کا مظاہرہ کرتےہوئے۔تصویر: پی ٹی آئی 
وزیرداخلہ امیت شاہ کا اتوار کا دن اتر پردیش میں گزرا جہاں  انہوں  نے پرتاپ گڑھ، کوشامبی اور رائے بریلی میں  انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا۔ کوشامبی میں بی جے پی امیدوار ونود سونکر کیلئے ریلی سے خطاب میں   انہوں  نے کہا کہ’’کانگریس لیڈر منی شنکر ایّر اور انڈیا تحاد کے لیڈر فاروق عبداللہ پاکستان کا احترام کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں کیونکہ اس کے پاس ایٹم بم ہے۔ ہم کیوں کریں پاکستان کا احترام۔ ‘‘ انہوں نے راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’راہل بابا اگر آپ کو ایٹم بم سے ڈرنا ہے تو ڈرو۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ پی او کے ہندوستان کا حصہ ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے۔ ‘‘ وزیر داخلہ نے الزام لگایاکہ’’۲؍شہزادے ہیں اکھلیش اور راہل جو اقتدار میں آنے پر آرٹیکل۳۷۰؍ واپس لانے کا دعویٰ کرتے ہیں  کوشامبی کے لوگوں کو طے کرنا چاہئے کہ آرٹیکل ۳۷۰؍ واپس آنا چاہئے یا نہیں ؟
سونیا گاندھی نے ۷۰؍ فیصد فنڈ مسلمانوں پر خرچ کیا: امیت شاہ
  وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی رائے بریلی میں بی جےپی کے امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کیلئے انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران ہندو مسلم کارڈ کھیلا اور سونیا گاندھی پر مسلم نوازی کا الزام عائد کیا۔ وزیراعظم مودی پر عائد ہورہے دروغ گوئیوں  کے الزامات کے بیچ امیت شاہ نے گاندھی پریوار کو’’جھوٹ بولنے میں  ماہر‘‘ قراردیتے ہوئے کہا کہ ’’شہزادہ یہاں  ووٹ مانگنے آیا ہے، آپ لوگ کئی برسوں سے ووٹ دے رہے ہیں، کیا آپ کو ایم پی فنڈسے کچھ ملا؟اگر آپ کو نہیں  ملا تو پھر گیا کہاں ؟یہ دراصل ان کے ووٹ بینک(مسلمانوں ) کو ملا۔ سونیا گاندھی نے اپنا ۷۰؍ فیصد سے زیادہ ایم پی فنڈ اقلیتوں  پر خرچ کیا۔ ‘‘ یاد رہے کہ سونیا گاندھی کے الیکشن نہ لڑنے کے اعلان کے بعد اب راہل گاندھی رائے بریلی  سے امیدوار ہیں۔ رائے بریلی میں ۲۰؍ مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ 

ملکارجن کھرگے نے اتوار کو دھولیہ میں  انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ تصویر: پی ٹی آئی 
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار کو دھولیہ میں  ’انڈیا‘اتحاد کے امیدواروں  کیلئے انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے دلتوں  اور پسماندہ طبقات کو متنبہ کیا کہ اگر مودی اور امیت شاہ تیسری بار اقتدار میں  آگئے تو دلتوں، غریبوں  اور قبائلیوں  کے ساتھ غلاموں   جیسا برتاؤ ہوگا۔ دھولیہ میں  جہاں سے کانگریس نے رکن اسمبلی شوبھا بچاؤ کو لوک سبھا کیلئے امیدوار بنایاہے، ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ ’’آزادی سے قبل غریب، دلت اور قبائلیوں  کے ساتھ غلاموں  جیسا برتاؤ ہوتا تھا، اگر آپ نے مودی ا ور شاہ کو تیسری میعاد کیلئے اقتدار سونپا تو وہی دور پھر لوٹ آئےگا۔ ہم پھر غلام ہوجائیں گے۔ ‘‘ کھرگے نے عوام کو آگاہ کیا کہ ’’آپ کو اپنے لئے اور اپنے لوگوں  کیلئے سمجھداری سے ووٹنگ کرنی ہے، ملک کے آئین کو بچانا ہے۔ یہ الیکشن ملک کا مستقبل طے کرے گا اس لئے بہت اہم ہے۔ ‘‘
ملکارجن کھرگے نے وزیراعظم کی دروغ گوئیوں کا حوالہ دیا
 ملکارجن کھرگے نے یاد دہانی کرائی کہ ۲۰۱۵ء میں  آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہاتھا کہ ملک کے آئین کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس صدر نے متنبہ کیا کہ ’’اگر آئین نہ رہا تو آپ کو بچانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ ‘‘ انہوں  نے وزیراعظم مودی کی دروغ گوئیوں  کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’’جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ ‘‘انہوں  نے یاد دلایا کہ مودی سینہ ٹھوک کر کالادھن واپس لانے کی بات کررہے تھےمگر یہ وعدہ کبھی وفا نہیں  ہوا۔ انہوں نے ہر سال ۲؍ کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا مگر کبھی نہیں  دیں۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کا وعدہ کیا مگر ایسی غلط پالیسیاں نافذ کیں  کہ زراعت مہنگی ہوگئی۔ واضح رہے کہ دھولیہ پارلیمانی حلقے میں  ووٹنگ پانچویں  مرحلے میں ۲۰؍ مئی کو ہوگا۔ یہاں سے بی جےپی کے امیدوار مرکزی وزیر سبھاش بھامرے ہیں۔ 

پرینکا گاندھی رائے بریلی میں ایک معمر شخص سے گفتگو کرتے ہوئے۔تصویر: پی ٹی آئی 

کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی رائے بریلی اور امیٹھی کی انتخابی مہم کیلئے وہیں  خیمہ زن ہیں۔ اتوار کو انہوں  نے رائے بریلی میں   اپنے بھائی راہل گاندھی کی حمایت میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ترقی کے دعویٰ پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا۔ ا نہوں  نے بی جےپی کے اشتہارات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ ٹی وی پر جو بھی ترقی دکھائی جا رہی ہے وہ زمین پر نظر نہیں  آتیں۔ گمراہ کن اور غلط چیزیں دکھائی جا رہی ہیں۔ ‘‘ وہ نیائے سنکلپ ریلی سے خطاب کررہی تھیں۔ وزیراعظم مودی کی معاشی پالیسیوں  کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ پرائیویٹائزین اپنے آپ میں  برا نہیں ہے مگر وزیراعظم مودی نے ملک کی دولت چار ۵؍ لوگوں  کو سونپ دی ہے۔ یہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی اپنے ارب پتی دوستوں کا قرض معاف کرتے ہیں، ۱۶؍ہزار کروڑ کے طیارے میں گھومتے ہیں لیکن عوام غریبی میں جی رہے ہیں۔ 
’ کیامودی کبھی کسی گاؤں  میں  گئے، غریبوں  کا حال چال پوچھا؟‘
  سابق وزرائے اعظم راجیو گاندھی اور اندرا گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے پرینکا گاندھی واڈرا نے یادہانی کرائی کہ یہ لوگ گاؤں  دیہات میں  جاکر لوگوں  کی خیر خیریت دریافت کیا کرتے تھے۔ ا نہوں نے سوال کیا کہ ’’کیا مودی کبھی کسی گاؤں  میں  گئے اور غریبوں  کا حال چال پوچھا؟‘‘ کانگریس کی جنرل سیکریٹری نے وزیراعظم پر گزشتہ ۱۰؍ برسوں  میں  غریبوں   اور عا م لوگوں  کیلئے کچھ نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی کہتے ہیں  کہ اگر کانگریس آگئی تو آپ کا منگل سوتر چرالے گی اوربھینس چھین لے گی۔ عوام ان کی ایسی باتوں   پر ہنس رہے ہیں۔ وہ یہ سب اس لئے کہہ رہے ہیں  کہ انہوں  نے ۱۰؍ برسوں  میں  کوئی کام ہی نہیں  کیا ہے۔ ‘‘انہوں نے متنبہ کیا کہ بی جے پی لیڈر اور امیدوار کسی ترقی کی بات نہیں کریں گے، لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کریں گے اور مذہب کی بات کریں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK