لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں سنیچر کو راجدھانی دہلی میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل انتخابات کیلئے مشینوں اور انتخابی سازو سامان کی تقسیم کے مراکز پر بڑے پیمانے پر افراتفری کی شکایت ملی ہے۔
EPAPER
Updated: May 25, 2024, 9:43 AM IST | Agency | New Delhi
لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں سنیچر کو راجدھانی دہلی میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل انتخابات کیلئے مشینوں اور انتخابی سازو سامان کی تقسیم کے مراکز پر بڑے پیمانے پر افراتفری کی شکایت ملی ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں سنیچر کو راجدھانی دہلی میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل انتخابات کیلئے مشینوں اور انتخابی سازو سامان کی تقسیم کے مراکز پر بڑے پیمانے پر افراتفری کی شکایت ملی ہے۔ جس کی وجہ سے انتخابی کارکنوں کو شدید گرمی میں سامان لانے کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ راجدھانی میں چلچلاتی گرمی کی وجہ سے ان مراکز میں افراتفری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چاندنی چوک پارلیمانی حلقہ کے سروودیا کنیا ودیالیہ بھارت نگر ٹریننگ سینٹر میں انتخابی سامان کے انتظار میں بیٹھا ایک ٹیچر بے ہوش ہو گیا اور اسے اسٹریچر پر اسپتال لے جانا پڑا۔ اس سینٹر پر آئے الیکشن ورکر رمیش کمار نے ٹیلی فون پر بتایا کہ گھبراہٹ اور گرمی کی وجہ سے کئی گھنٹے انتظار میں بیٹھی ٹیچر اچانک بے ہوش ہوگئیں۔ ایک اور ٹیچر رچنا نے بتایا کہ تقریباً ۴۵؍ ڈگری کے درجہ حرارت میں انتخابی کارکن صرف ایک خیمے کے نیچے ۳؍ سے ۵؍ گھنٹے انتظار کر رہے ہیں۔ الیکش سینٹر پہنچنے والے کئی انتخابی کارکنوں نے شکایت کی کہ ریاستی الیکشن دفتر نے انتخابی سازوسامان کی تقسیم کیلئے مناسب انتظامات نہیں کئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جب انتخابی کارکن شکایت کرتے ہیں تو سازوسامان تقسیم کرنے والے اہلکار وقفے وقفے سے اعلان کرتے ہیں کہ وہ انتظار کریں۔ کارکنوں نے بتایا کہ ان کے ساتھیوں نے ٹیلی فون پر بتایا ہے کہ کم و بیش تمام سینٹروں پر افراتفری ہے۔ دہلی الیکشن آفس نے جمعرات کو تمام انتخابی کارکنوں کو ایک پیغام بھیجا تھا اور انہیں انتخابی سازوسامان کی تقسیم کے لیے صبح اور دوپہر کی دو شفٹوں میں ان مراکز پر بلایا تھا۔ اس سینٹر میں مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے صبح کی شفٹ میں بلائے گئے انتخابی کارکنوں کو سامان مکمل طور پر تقسیم نہیں کیا جا سکا یہاں تک کہ دوپہر کی شفٹ شروع ہو گئی۔ دوسری شفٹ میں آنے والے انتخابی کارکنوں کا کہنا ہے کہ انہیں بھی اس چلچلاتی دھوپ میں کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑے گا۔ انہیں بھیجے گئے پیغام میں لکھا گیا ہے کہ اگر حکم پر عمل نہیں کیا تو عوامی نمائندگی ایکٹ۱۹۵۱ء کے تحت قانونی کارروائی کی جائیگی۔