• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنگنا رناوت کو منڈی سے ٹکٹ، ورون گاندھی کو پیلی بھیت سے ٹکٹ نہیں

Updated: March 25, 2024, 10:25 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

لوک سبھا الیکشن کیلئے بی جے پی کی تازہ لسٹ میں مشہور اداکارہ کنگنا رناوت کا نام شامل ہے جنہیں ہماچل پردیش کے پارلیمانی حلقہ منڈی سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔

Kangana Ranaut. Photo: INN
کنگنا رناوت۔۔ تصویر : آئی این این

لوک سبھا الیکشن کیلئے بی جے پی کی تازہ لسٹ میں مشہور اداکارہ کنگنا رناوت کا نام شامل ہے جنہیں ہماچل پردیش کے پارلیمانی حلقہ منڈی سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ پارٹی ہائی کمان کا یہ فیصلہ توقع کے خلاف نہیں ہے۔ خود کنگنا الیکشن لڑنے پر آمادگی ظاہر کرچکی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی انہیں ٹکٹ دیتی ہے تو وہ انتخابی میدان میں اترنا چاہیں گی۔ کنگنا کا تعلق منڈی ہی سے ہے۔ ان کی پیدائش منڈی ضلع کے قصبہ بھامبلا میں ہوئی تھی۔  ۲۰۱۹ء میں اس پارلیمانی حلقے سے کانگریس فتحیاب ہوئی تھی۔ پارٹی کی پانچویں فہرست میں نام منظر عام پر آجانے کے بعد کنگنا نے ایکس پر اپنی امیدواری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ میرے پیارے بھارت اور بھارتیہ جنتا کی اپنی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کو میری غیر مشروط حمایت ہمیشہ حاصل رہی ہے۔ آج پارٹی کی قومی قیادت نے میرے پیدائشی مقام منڈی سے لوک سبھا الیکشن کیلئے  میرے نام کا اعلان کیا ہے، میں پارٹی کے اس فیصلے کو قبول کرتی ہوں۔ ایکس پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی میں باقاعدہ شمولیت میرے لئے اعزاز ہے اور اس اعزاز پر میں مسرت محسوس کررہی ہوں۔ یاد رہے کہ کنگنا اپنے سیاسی نظریات کی وجہ سے کافی عرصہ سے موضوع بحث رہی ہیں۔ ٹکٹ کے اعلان، جو اتوار کو ہوا، سے ایک دن قبل ان کی سالگرہ تھی جو انہوں نے ہماچل ہی میں منائی۔ ان کے مداحوں نے لوک سبھا کا ٹکٹ ملنے کو ان کی سالگرہ کا تحفہ قرار دیا۔ ابھی اس حلقہ، منڈی، سے کانگریس نے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ یہاں سے ایک بار پھر پرتبھا سنگھ کو ٹکٹ ملے گا جنہوں نے اپنے شوہر اور سابق وزیراعلی ویر بھدر سنگھ کے انتقال کے بعد ضمنی الیکشن جیتا تھا، مگر چند روز قبل انہوں نے لوک سبھا الیکشن نہ لڑنے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا۔ وہ کانگریس کی ریاستی اکائی کی صدر بھی ہیں۔ اس الیکشن سے دوری کی بابت پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کی ریاستی صدر ہونے کے ناطے اسمبلی کی چھ سیٹوں کے الیکشن میرے لئے اہم ہیں۔ اگر میں لوک سبھا کا الیکشن لڑوں گی تو اسمبلی انتخابات کی ساتھ انصاف نہیں کر پاؤنگی۔
بہرکیف کنگنا کے نام کے اعلان کے بعد اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کانگریس ان کے مقابلے کیلئے کس کو میدان میں اتارتی ہے۔ ہماچل پردیش سے لوک سبھا کے چار نمائندے منتخب کئے جاتے ہیں۔ ان چار حلقوں کے نام ہیں: منڈی، کانگڑا، ہمیر پور اور شملہ۔ یہاں یکم جون کو لوک سبھا کے تمام چار حلقوں کے علاوہ اسمبلی کی چھ سیٹوں کیلئے بھی پولنگ ہوئی۔ تمام انتخابات کے نتائج چار جون کو ظاہر کئے جائینگے۔ 
دریں اثناء یوپی کے پارلیمانی حلقہ پیلی بھیت سے ورون گاندھی کا ٹکٹ کٹ گیا ہے۔ سلطانپور سے ان کی والدہ مینکا گاندھی کا نام فائنل ہونے کے باوجود اس بات کی امید کم ہی تھی کہ ورون کے نام پر مہر لگے گی۔ وہی ہوا۔ بی جے پی کی تازہ لسٹ میں ان کا نام نہیں ہے بلکہ پیلی بھیت سے جتن پرساد کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سیٹ پر یا تو مینکا نے الیکشن جیتا یا ورون گاندھی نے۔ ۱۹۸۹ء کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب پیلی بھیت سے کوئی غیر گاندھی الیکشن لڑے گا۔ دلچسپ ہے کہ جتن پرساد، جو یوپی کی یوگی سرکار میں وزیر ہیں، کم و بیش دو سال قبل کانگریس سے نکل کر بی جے پی میں گئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK