کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے اور سابق صدرراہل گاندھی کی بی جے پی پر تنقید، مودی کی تقریر کو نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: April 22, 2024, 3:00 PM IST | Agency | New Delhi
کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے اور سابق صدرراہل گاندھی کی بی جے پی پر تنقید، مودی کی تقریر کو نشانہ بنایا۔
اِس وقت ملک میں موسم کی گرمی کی ساتھ ہی سیاسی درجہ حرارت بھی اپنے عروج پر ہے۔ بی جے پی کسی بھی صورت میں اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے ہاتھ پیر مار رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کی گھیرا بندی کے ساتھ ہی اب حکمراں محاذ کے لیڈران ہندو مسلم کا کھیل بھی کھیلنے لگے ہیں جس پر کانگریس نے سخت تنقید کی ہے۔ کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے اس طرح کے بیانات کو وزیراعظم مودی کی مایوسی قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ’انڈیا‘ اتحاد کی یقینی جیت کو دیکھ کر وزیر اعظم مودی مایوس ہوگئے ہیں، اس لئے بوکھلاہٹ میں ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ’’مودی جی کی بوکھلاہٹ سے بھری تقریر نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ پہلے مرحلے کے نتائج میں انڈیا اتحاد جیت رہا ہے۔مودی جی نے جو کچھ کہا، اسے ’ہیٹ اسپیچ‘ کہا جاتا ہے۔ یہ توجہ ہٹانے کی ایک دانستہ چال ہے۔ وزیر اعظم نے آج وہی کیا جو انہیں سنگھ کی اقدار سے ملا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ڈی گوکیش عالمی شطرنج چیمپئن شپ کے سب سے کم عمر دعویدار بن گئے
کانگریس سربراہ نے مزید کہا کہ ’’اقتدار کیلئے جھوٹ بولنا، چیزوں کا جھوٹا حوالہ دینا اور مخالفین پر جھوٹے الزامات لگانا آر ایس ایس اور بی جے پی کی تربیت کا خاصہ ہے لیکن ملک کے۱۴۰؍ کروڑ عوام اب اس جھوٹ کا شکار نہیں ہوں گے۔ ہمارا منشور ہر ہندوستانی کیلئے ہے۔ سب کیلئے برابری کی بات کرتا ہے اور سب کیلئے انصاف کی راہ ہموار کرتا ہے۔‘‘
اسی طرح گاندھی نے بھی وزیراعظم مودی کو آڑے ہاتھوں لیاہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں مایوسی ہاتھ لگنے کے بعد مودی کے جھوٹ کی سطح اتنی گر گئی ہے کہ گھبراکر وہ اب عوام کو موضوعات سے بھٹکانا چاہتے ہیں۔ کانگریس کے ’انقلابی منشور‘ کی بے پناہ حمایت کے رجحانات آنے لگے ہیں۔ ملک اب اپنے موضوعات پر ووٹ دے گا، اپنے روزگار، اپنے خاندان اور اپنے مستقبل کیلئے ووٹ کرے گا۔ ہندوستان ان کے گمراہ کن بیانات کے جھانسے میں نہیں آئے گا۔‘‘انہوں نے کہا کہ عوام نے مودی کو باہر کا راستہ دکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔