مالیگائوں کی جامع مسجد میں’ درس قرآن‘ کا طویل سلسلہ تکمیل کو پہنچا، عظیم مرحلے کا گواہ بننے جم غفیر امڈ پڑا۔
EPAPER
Updated: February 15, 2025, 11:50 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
مالیگائوں کی جامع مسجد میں’ درس قرآن‘ کا طویل سلسلہ تکمیل کو پہنچا، عظیم مرحلے کا گواہ بننے جم غفیر امڈ پڑا۔
’’قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمت ہے جسے سمجھ کر پڑھنے، سننے اور اس پر عمل آوری سے دنیا وآخرت میں کامیابیاں ملتی ہیں۔ قرآن کریم ہدایت کی کتاب ہے۔ اس کی روحانیت کا انداز کرنا انسان کے بس میں نہیں ہے۔ ‘ اِن خیالات کااظہار مولانا محمد ادریس عقیل ملّی نے مالیگائوں کی جامع مسجد میں منعقدہ درس قرآن کریم کی تکمیل کی مناسبت سے منعقدہ خصوصی تقریب میں کیا۔ یاد رہے کہ جامع مسجد میں درس قرآن کا یہ سلسلہ گزشتہ ۳؍ دہائی سے جاری ہے۔ مولانا محمد ادریس نے کہا کہ ’’خدمات کا اعتراف کرنا احسن روایات کا حصہ ہے۔ جامع مسجد کے خطیب وامام مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے درسِ قرآن کریم کا سلسلہ شروع کیا اور اسے بحسن وخوبی تکمیل تک پہنچایا۔ قرآن پاک کے درس سے مسلمانوں کے بڑے طبقے نے استفادہ کیا۔ مفتی اسماعیل کی خدمات قابل تحسین ولائق تقلید ہیں۔ ‘‘
تکمیل سے قبل نمائندئہ انقلاب سے خصوصی ملاقات کے دوران مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ ’’درس قرآن کا سلسلہ ۱۹۸۶ء یا ۱۹۸۷ء میں شروع ہوا۔ اُس دوران بحیثیت خطیب وامام جامع مسجد میری تقرری عمل میں آئی تھی۔ ٹرسٹیانِ نے درس قرآن کی ذمہ داری بھی مجھے تفویض کی۔ تب سے تاحال اس ذمہ داری کو پوری کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ بحمدہ تعالیٰ تکمیل کی منزل بھی آپہنچی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’غیر ملکی اسفار چھوڑ کر بات کروں تومَیں نے ہمیشہ کوشش کی ہےکہ ہندوستان کے کسی بھی کونے میں رہوں جمعرات کودرس قرآن کی مجلس میں شریک ہو سکوں۔ ایک مرتبہ آسام گیا تھا وہاں سے مالیگائوں آنے میں مجھے یکے بعد دیگرے ۶؍ایئرٹکٹ خریدنے پڑے۔ براہِ راست پرواز نہ ملنےسے بالواسطہ پروازوں سے ممبئی پہنچا اور یہاں سے بذریعہ سڑک بغیر رُکے سفرکرتا سیدھے جامع مسجدپہنچ کر نمازِ عشاء پڑھائی اورمعمول کے مطابق مصلیان کے روبروتفسیر بیان کی۔ ‘‘
تقریب کی مناسبت سےمدعو مولانا سیّد قاری عارف الدین (استاد حدیث، تفسیر وفقہ، جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا)نے کہا کہ ’’ایک مقام پر طویل عرصے تک کلام مجید کا درس دینااللہ تعالیٰ کے برگزیدہ بندوں ہی کے حصے میں آتا ہے۔ کلام پاک کا درس دینا عظیم سعادت ہے۔ اس سے اُمّت کے بڑے حصے نے فیض پایا ہے۔ اسکی تکمیل بہت ہی مبارک موقع ہے۔ ‘‘مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی (سیکریٹری، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) نے کہا کہ ’’کلام مجید سے اپنا تعلق مضبوط کرنے والے کامیاب ہوئے ہیں۔ کامیابی کا راز قرآن سے وابستگی میں مضمر ہے۔ امّت کو کامیابی پانے کیلئے کلام ربّا نی پڑھنے، سمجھنے، سیکھنے اور دوسروں کو سکھانے کےساتھ اس پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘‘مفتی محمد حامد ظفر رحمانی (ناظم تعلیمات، مدرسہ معہد ملّت)نے کہا کہ ’’جس استقامت کےساتھ حضرت مفتی اسماعیل نے درس قرآن کے سلسلے کو رواں رکھا وہ اپنے آپ میں تاریخ ساز عمل ہے۔ انہوں نے نئی نسل کے علماء، حفاظ اورائمہ کو اپنے عمل کے ذریعے راہ دِکھائی ہے۔ ‘‘
مفتی اسماعیل۔ تصویر: آئی این این
درس قرآن کی تکمیل کے موقع پر دعائیہ مجلس کاانعقاد جامع مسجد میں عمل میں آیا جہاں ۵؍ہزار افراد کی گنجائش تھی اس سے کئی گنا زائد تعداد میں سامعین وسامعات مسجد کے چہار جانب جمع تھے۔ مستورات کیلئے علاحدہ انتظام تھا، جبکہ مسجد سے ۵؍ سومیٹردوری پرکھلے میدان میں پارکنگ کا انتظام تھا۔ ٹریفک کوقابو کرنے کیلئے جامع مسجد کے نوجوان مصلیوں نے خدمات انجام دیں۔ دعائیہ تقریب میں کلام پاک کی سورۃ ناس کی آخری آیات کا درس دینے کےبعددعاکیلئے مفتی اسماعیل نے ہاتھ بلند کئےتوپورا جم غفیرسسکیوں سے گونج اٹھا۔ آمین آمین ثم آمین کی صدائوں سے ماحول رُوح پرور ہوگیا۔