مرنے والوں کی تعداد ۱۱؍ ہوگئی۔ ۱۰۰؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا ؤں کے سبب آگ پر قابو پانا مشکل ہو تا جارہا ہے۔
EPAPER
Updated: January 12, 2025, 11:05 AM IST | Washington
مرنے والوں کی تعداد ۱۱؍ ہوگئی۔ ۱۰۰؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا ؤں کے سبب آگ پر قابو پانا مشکل ہو تا جارہا ہے۔
لاس اینجلس میں تباہ کن جنگلات کی آگ کے دوران پانی کی قلت ہوگئی ہے جس سے آگ بجھانےمیں شدید دشواری ہورہی ہے۔ اس سلسلے میں کیلیفورنیا کے گورنر نیوسیم نے بتایا کہ پانی کی قلت نے لاس اینجلس کے علاقے میں لگنے والی آگ کیخلاف لڑائی کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس کی آزادانہ تفتیش ہونی چاہئے۔ دریں اثناء مرنے والوں کی تعداد ۱۱؍ ہو گئی ہے۔ اسی دوران ۱۰۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے۔ تیز ہواؤں کے سبب آگ پر قابو پانا خاصا مشکل ہوتا جارہا ہے۔ آگ نے لاس اینجلس کے مرکز کے شمال میں ۲۵؍میل (۴۰؍کلومیٹر) کے گنجان آباد علاقے میں ۱۲؍ ہزار سے زیادہ گھروں اور عمارتوں کو اپنی زدمیں لے لیا ہے۔ تقریباًایک لاکھ۵۰؍ ہزار ا فراد کو اپنے گھر چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس علاقے میں ۸؍ماہ سے زائد عرصے سے بارش نہیں ہوئی جس سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ خوفناک آگ ۴؍ روز بعد بھی بجھائی نہیں جاسکی ہے۔ ۲۹؍ ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ آگ سے متاثر ہے۔ ایک لاکھ۸۰؍ہزار افراد نقل مکانی پر مجبورہوگئے۔ ابتدائی تخمینوں میں ۶۰؍ہزار عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا گیا ہے۔ موسمی حالات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے سبب خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ان شعلوں کی شدت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک اندازے کےمطابق ۱۰؍ ہزار فائر فائٹرز ایک ہزار فائر انجن کے ساتھ آگ بجھانے کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔