• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لوور پریل: کثیر منزلہ پارکنگ اور تارکول جانچ کی لیب کیلئے ٹینڈر جاری

Updated: October 01, 2024, 11:22 PM IST | Mumbai

بنا سوچےسمجھے اور پیسوں کا حساب لگائے بغیر کار پارکنگ کے پروجیکٹوں کو منظوری دینے کا الزام

Such a building will be constructed to park vehicles in the Louvre. (File Photo)
لوور پریل میں گاڑیاں پارک کرنے کیلئے اس طرح کی عمارت تعمیر کی جائیگی۔(فائل فوٹو)

 ’برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن‘ (بی ایم سی) نے لوور پریل میں گاڑیوں کی پارکنگ اور تارکول کی جانچ کیلئے لیب کے قیام کیلئے کثیر منزلہ عمارت تعمیر کرنے کیلئے ۵۲۰؍ کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا ہے لیکن سماجی رضاکارنے نشاندہی کی ہے کہ اس طرح کی پارکنگ کیلئے پہلے جو عمارتیں تعمیر کی گئی تھیں وہ ناکام ثابت ہوئی ہیں جن سے ۳۰۰؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے اس لئے اس پروجیکٹ کو منسوخ کیا جانا چاہئے۔
 اطلاع کے مطابق بی ایم سی نے ورلی میں ۲۹؍ منزلہ عمارت تعمیر کرنے کیلئے ٹینڈر جاری کیا ہے۔ اس عمارت کے ابتدائی ۱۳؍ منزلے میکانیکل پارکنگ کیلئے استعمال کئے جائیں گے۔ یہاں ۵۴۸؍گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے جگہ دستیاب ہوگی۔  اس کے اوپر کے منزلوں پر دفاتر ہوں گے جن میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے استعمال ہونے والے چارکول کی جانچ کیلئے لیباریٹری بھی ہوگی۔
 البتہ حق معلومات کے رضاکار انل گلگلی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اس پروجیکٹ کو رد کردیا جائے۔
 ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں ماٹونگا، ممبادیوی، فورٹ اور ورلی میں اس طرح کی جو ’ایڈوانسڈ ملٹی لیویل الیکٹرو میکانیکل کار پارکنگ سسٹم‘ (شٹل اینڈ روبو پارکر سسٹم) تعمیر کئے گئے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے انہوں نے انہیں بند کرنے کی درخواست دی تھی لیکن ان کی شکایت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور اب اسی طرز کی نئی کار پارکنگ تعمیر کی جارہی ہے۔
 انہوں نے اپنے خط میں نشاندہی کی ہے کہ ۵۴۸؍ گاڑیوں کے پروجیکٹ کیلئے ۵۲۰؍ کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے جس کے حساب سے ایک گاڑی کی پارکنگ کیلئے تقریباً ۹۵؍ لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔
 انل گلگلی نے دیگر پروجیکٹ کے تعلق سے بھی اسی طرح کا حساب پیش کیا ہے۔ ان کے مطابق اپسرا پین فلورا فائونٹین پر ۷۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے ۱۷۶؍ کاروں کی پارکنگ کے انتظام کیلئے ٹینڈر جاری کیا گیا ہے جس کا حساب ۳۹؍ لاکھ روپے سے زائد قیمت فی کار کا خرچ بنتا ہے۔ورلی میں بی ایم سی کی انجینئرنگ ہب بلڈنگ میں ۶۴۰؍ کاروں کی پارکنگ کے سسٹم کے انتظام کیلئے ۲۱۶ء۹۴؍ کروڑ روپے کو منظوری دی گئی ہے جس کے حساب سے فی کار تقریباً ۳۳ء۹۰؍لاکھ روپے فی کار خرچ آئے گا۔ سینٹرل ریلوے کے قریب ماٹونگا میں ۴۷۵؍ کاروں کی پارکنگ کے لئے ۱۰۳ء۸۷؍ کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے جس کے حساب سے فی کار تقریباً ۲۱ء۸۷؍ لاکھ روپے  پارکنگ پر خرچ آئےگا۔
 اسی طرز پرممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نے مالونی ملاڈ میں ۶۶۹؍ کاروں کی پارکنگ کیلئے ۱۵۰؍ کروڑ روپے منظور کئے ہیں جس سے فی پارکنگ پر ۲۲ء۴۲؍ لاکھ روپے خرچ آرہا ہے۔
 آر ٹی آئی رضاکار کے مطابق سرکاری محکموں  کی جانب سے بغیر سوچے سمجھے اور پیسوں کا حساب لگائے بغیر کار پارکنگ کے پروجیکٹوں کو منظوری دی جارہی ہے جبکہ دیگر ریاستوں میں اسی طرح کے پروجیکٹوں پر اس سے کئی گنا کم قیمت پر کام ہورہا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی ایم سی افسران عوام کے پیسوں سے تنخواہیں لے رہے ہیں اور عوام کے ہی پیسوں سے کانٹریکٹروں کی بھی خوب کمائی ہورہی ہے لیکن عوام کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK