Updated: March 21, 2024, 5:32 PM IST
الیکشن کمیشن نے آج وزرات برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کوحکم جاری کیا ہے کہ وہ فوری طوررپر وہاٹس ایپ پر وکست بھارت کے پیغام کی روانگی کا سلسلہ موخر کرے اور حلف نامہ بھی داخل کرے۔ وزرات نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان اور ضابطۂ اخلاق نافذ کرنے سے قبل یہ پیغامات بھیجے جارہے تھے جو تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے شہریوں کو تاخیرسے موصول ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے وزرات برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ فوری طورپر وہاٹس ایپ پر سے ’’وِکست بھارت ‘‘ کے پیغام کی روانگی کے سلسلے کو موخر کرے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے وزرات کو فوری طور پر تعمیلی رپورٹ داخل کرنے کا بھی حکم دیاہے۔
الیکشن کمیشن کو متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں کہ۲۰۲۴ء لوک سبھاانتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کو نافذ کرنے کے بعد بھی شہریوں کو حکومت کے اقدامات کی نشاندہی کرنے والے پیغامات روانہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اس کے جواب یمں کاکرنے کے بعد بھی شہریوں کو روانہ کئے جا رہے ہیں ۔وزرات نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہے کہ یہ پیغامات ضابطۂ اخلاق کے نفاذ سے قبل بھیجے جا رہے تھے لیکن ہو سکتا ہے کہ نیٹ ورک کی کمی اور سسٹم میں کچھ مسائل ہونے کے سبب یہ پیغام شہریوں کو دیر سے موصول ہو رہے ہوں گے۔خیال رہے کہ یہ الیکشن کمیشن کے مشترکہ لوک سبھا انتخابات منعقد کرنے کے اقدامات میں سے ایک ہے۔
وہاٹس ایپ پر شہریوں کو موصول ہونے والا وکست بھارت کا پیغام۔ تصویر: ایکس
آج الیکشن کمیشن نے آسام اور پنجاب کے ریاستی پولیس کے چیف کا تبادلہ کیا ہے جبکہ کچھ ریاستوں میں ’’نان کیڈر‘‘ ریاستی مجسٹریٹ اور ریاستی پولیس سپریٹنڈینٹ کو ہٹا دیا گیاہے۔
الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں کہا ہے کہ نان کیڈرریاستی مجسٹریٹ آف سپریٹنڈینٹ آف پولیس کو ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ یہ عہدے آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ جہاں بھی اہم سیاستدانوں کے رشتہ دار ڈی ایم اور ایس پی کے عہدے سنبھالے ہوئے ہیںان کا بھی تبادلہ کیا گیا ہے۔ ایسے افسران میں آسام اور پنجاب کے ایس ایس پی باتھینڈہ(پنجاب) اور ایس پی سونیت پور(آسام) شامل ہیں۔ای ڈی نے مزید کہا ہے کہ پیشگی اقدامات کے تحت ان افسران کا تبادلہ کیا گیاہے۔