• Fri, 21 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مدنپورہ: انجمن خیر الاسلام اسکول میں بی ایم سی کی جانب سےٹی بی بیداری لیکچر

Updated: February 19, 2025, 10:25 AM IST | Mumbai

میونسپل ای وارڈ کے محکمہ صحت کی جانب سے منگل کو طالبات میں ٹی بی ( تپ دق) کی بیماری کے تعلق سے بیداری کیلئے انجمن خیر الاسلام گرلز ہائی اسکول، مدنپورہ میں ایک لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ 

Municipal officials lecturing female students about TB. Photo: INN
میونسپل اہلکار طالبات کو ٹی بی کے بارے میں لیکچر دیتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

میونسپل ای وارڈ کے محکمہ صحت کی جانب سے منگل کو طالبات میں ٹی بی ( تپ دق) کی بیماری کے تعلق سے بیداری کیلئے انجمن خیر الاسلام گرلز ہائی اسکول، مدنپورہ میں ایک لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ 
اس لیکچر کی بابت بتاتے ہوئے سینئر ٹریٹمنٹ سپر وائزر ( ایس ٹی ایس ) اکشے واڈوندے نے کہاکہ تپ دق سے مکمل طور سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے قومی سطح پر مہم چلائی جا رہی ہے اسی کے پیش نظر بی ایم سی نے بھی ۱۰۰؍ روزہ مہم شروع کی ہے۔ اس سلسلہ میں ہم اسکول، کالج، دفاتر اور فیکٹریوں میں خصوصی لیکچر کا اہتمام کر رہے ہیں۔ ہیلتھ ورکر ورشا مہاترے نے طالبات کو ٹی بی کی بیماری کے تعلق سے بتاتے ہوئے کہا کہ ٹی بی۲؍ اقسام کی ہوتی ہیں۔ پھیپھڑوں اور جسم کے دیگر حصوں میں ٹی بی ہوتی ہے۔ یہ مرض متعدی ہوتا ہے۔ پھیپھڑوں میں ٹی بی کے مریض جب کھانستے ہیں اور تھوکتے ہیں تو اس سے جراثیم پھیل جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ مرض بروقت علاج سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ ۸؍ ماہ کے معالجہ سے ٹھیک ہوتا ہے مگر بے احتیاطی سے یہ مرض پھیلنے لگتا ہے جس سے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ادویات کام نہیں کرتیں اس لئے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کورس مکمل کیا جائے۔ انہوں نے تشخیص کے مراحل بھی بتائے۔ 
اسکول کی پرنسپل مومن قیصر جہاں نے کہاکہ ہم اپنے آس پاس دیکھتے ہیں کہ کئی لوگ ٹی بی کا شکار ہیں۔ یہ متعدی مرض ضرور ہے مگر اس کا علاج ممکن ہے اور سرکاری اسپتالوں میں مفت میں علاج ہوتا ہے۔ انہوں نے طالبات کو صحت بخش غذائیں کھانے کا مشورہ دیا اور اپنی خوراک میں گھر کے کھانے کے ساتھ پھلوں کو شامل کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK