• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت ۲۱؍ہزار سے زائد اساتذہ کا مستقبل خطرے میں

Updated: August 01, 2024, 1:40 PM IST | Lucknow

سرکار کی جانب سے اساتذہ کے ایڈجسٹمنٹ سے انکار پر سماجوادی پارٹی کے لیڈر شیوپال یادو کا بیان، کہا:  حکومت بجٹ خرچ نہیں کرپارہی ہے اور مدرسوں کو بند کررہی ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

اترپردیش کے مدرسہ جدید کاری اسکیم سے وابستہ ۲۱؍ ہزار سے زائد اساتذہ کے مستقبل کے امکانات معدوم ہوتے نظرآرہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ان اساتذہ کو کسی اور محکمہ میں منتقل کرنے سے انکار پر سماجوادی پارٹی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ریاستی حکومت کو عوام دشمن قرار دیا ہے۔  دراصل مرکزی حکومت کی جانب سے مدرسہ جدید کاری اسکیم کوبند کئے جانے کے فیصلے سے ہزاروں اساتذہ کے سامنے روزگار کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ 
سماجوادی پارٹی کے جنرل سیکریٹری شیو پال سنگھ یادو نے یوپی کی بی جے پی حکومت کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوپی کے مانسون اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ کی قطعی ضرورت نہیں تھی۔  ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف پہلے سے موجود بجٹ کو حکومت خرچ نہیں کرپارہی ہے اور دوسری طرف سپلیمنٹری بجٹ لاکر عوام پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے۔ 
شیو پال یادو نے مدارس کے بندکئے جانے کے حکومت کے منصوبہ پر بھی سوال اٹھایا ہے۔   واضح رہے کہ یوپی حکومت نے امداد یافتہ مدرسوں کےلئے جاری فنڈ کوبوجھ قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا جس پر ۵؍اپریل ۲۰۲۴ءکو عدالت نے اسٹے دیتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ دے دی تھی لیکن ابھی تک اس پر شنوائی نہیں ہوسکی ہے۔  دوسری جانب مدرسہ جدیدکاری اسکیم کو گزشتہ سال مرکزی حکومت نے بند کردیا ہے جس کی وجہ سے مذکورہ مد میں کل خرچ کا مرکز سے ملنے والا ۶۰؍ فیصد حصہ یوپی حکومت کو دستیاب نہیں ہو پارہا ہے،  اسلئے یوپی حکومت نے بھی اپنے حصے کا ۴۰؍ فیصد فنڈ جاری کرنے سے منع کردیا ہے۔ 
یادرہےکہ مرکزی اورریاستی حکومتوں کی جانب سے مدرسہ جدیدکاری اسکیم کیلئے فنڈز جاری نہ ہونےسے ۲۱۱۲۶؍اساتذہ بےروزگار ہوچکے ہیں اور ان کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ 
 اس مسئلے پر سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی محبوب علی نے مانسون اجلاس کے دوران ایوان میں سوال کیا کہ ریاست میں مدرسہ جدیدکاری اسکیم بند ہونے سے بےروزگار ہو نے والے اساتذہ کے ایڈجسٹمنٹ یا دوبارہ تقرر کیلئے حکومت کیاکسی منصوبہ پر غور کررہی ہے؟
محبوب علی کےاس سوال پر اتر پردیش حکومت کے اقلیتی بہبود اور اوقاف کے کابینی وزیر اوم پرکاش راج بھر نے اسمبلی میں جواب دیا کہ حکومت کا بے روزگار مدرسہ اساتذہ کے ایڈجسٹمنٹ پر غور کرنےکا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس دوران راج بھر کوایک بار سبکی کا بھی سامنا کرنا پڑا جب وہ حکومتی آرڈر پڑھ کر سنا رہےتھے اور متن کا کچھ حصہ انگریزی میں تھا جسے وہ صحیح سے نہیں پڑھ سکے۔ راج بھر کی انگریزی سن کر ارکان اسمبلی ہنسنے لگے، راج بھر بھی موقع کی نزاکت کو سمجھتے ہوئےاپنی نشست پر بیٹھ گئے اورکہا کہ آرڈر کی کاپی سبھی ار اکین کومہیا کرا دی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK