’لاڈلی بہن‘جیسی اسکیموں کے بعد خواتین کے ووٹوں پر نظر، مودی نے جالنہ میں ’ لکھ پتی دیدی سمیلن‘ میں تحفظ نسواں پر زور دیا، خواتین کیخلاف جرائم سے سختی سے نمٹنے کا عزم۔
EPAPER
Updated: August 26, 2024, 9:53 AM IST | Jalna
’لاڈلی بہن‘جیسی اسکیموں کے بعد خواتین کے ووٹوں پر نظر، مودی نے جالنہ میں ’ لکھ پتی دیدی سمیلن‘ میں تحفظ نسواں پر زور دیا، خواتین کیخلاف جرائم سے سختی سے نمٹنے کا عزم۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ابھی مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کی تاریخ کا اعلان بھلے ہی نہ کیا ہو مگر حکمراں محاذ الیکشن کیلئے سرگرم ہوچکا ہے۔ خواتین کیلئے ’’لاڈلی بہن ‘‘ اسکیم، مفت سلنڈر اسکیم اور طالبات کی تعلیم سے متعلق اسکیموں کے اعلان کے بعد حکمراں محاذ کی نظر خواتین کے ووٹوں پر ہے جو آبادی کا نصف حصہ ہیں۔ اتوار کو وزیراعظم مودی نے جالنہ میں ’’لکھ پتی دیدی سمیلن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے تحفظ نسواں پر زوردیا اور خواتین کے خلاف جرائم کو ناقابل معافی قراردیا۔
’’ میں بہنوں اور بیٹیوں کےدرد کو سمجھتا ہوں ‘‘
مغربی بنگال میں ۳۱؍ سالہ ریسیڈنٹ ڈاکٹر کی آبروریزی اورقتل کے خلاف ملک گیر مظاہروں اور بدلہ پور میں ایک اسکول میں ۲؍ چھوٹی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے خلاف عوام کی شدید برہمی کے پس منظر میں وزیراعظم مودی نے جالنہ میں اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی حفاظت ملک کی ترجیح ہے۔ میں لال قلعہ سے بار بار یہ معاملہ اٹھا چکا ہوں۔ ملک کی کوئی بھی ریاست ہو میں اپنی بہنوں اور بیٹیوں کے درد کو سمجھتا ہوں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’میں تمام سیاسی پارٹیوں اور ریاستی حکومتوں سے کہنا چاہوں گا کہ خواتین کے خلاف جرم ناقابل معافی ہے، جو بھی اس کا ارتکاب کرے اسے بخشا نہیں جانا چاہئے۔ ‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’’خواتین کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی مدد کرنے والوں کو بھی نہیں بخشا جانا چاہئے چاہے وہ اسپتال میں ہو، اسکول میں ہو، حکومتی سطح پر ہو یا پھر پولیس اسٹیشن میں ہو۔ ‘‘ مودی نے کہا کہ ’’جس سطح پر بھی لاپروائی ہو، اسے اس کی سزا ملنی چاہئے۔ ‘‘
خواتین کیلئے اپنی حکومت کے کام گنوائے
وزیراعظم مودی نے خودکو خواتین کے حقوق کا علمبردار قراردیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ۱۰؍ سال میں ان کی حکومت نے خواتین کیلئے جو کچھ کیا ہے اُتنا آزادی کے بعد ۲۰۱۴ء تک نہیں ہواتھا۔ ان کے مطابق’’۲۰۱۴ء تک خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ۲۵؍ ہزار کروڑ سے بھی کم قرض دیا گیا تھا مگر گزشتہ ۱۰؍ برسوں میں ۹؍ لاکھ کروڑ روپے کی مدد کی گئی ہے۔ ‘‘وہ اپنی حکومت کے ’سکھی منڈل‘ پروگرام کا حوالہ دے رہے تھے۔
’لکھ پتی دیدیوں ‘سے گفتگو
جلگاؤں میں لکھ پتی سمیلن سے خطاب کے ساتھ ہی وزیراعظم نے کاروباری خواتین ’لکھ پتی دیدیوں ‘ سے گفتگو بھی کی۔ اس موقع پر حکومت کی جانب سے ۴ء۳؍ لاکھ سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ ۴۸؍ لاکھ خواتین کیلئے ۲۵؍ ہزار کروڑ کا فنڈ بھی جاری کیا گیا۔ مودی نے کہا کہ ’’لکھ پتی دیدی اسکیم کا مقصد صرف خواتین کی آمدنی بڑھانا نہیں ہے بلکہ مستقبل کی نسل کو بااختیار بنانا بھی ہے۔ ‘‘ انہوں نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ نے سنا ہوگا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے والا ہے، اس میں خواتین کا اہم رول ہوگا۔ ‘‘اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے سابقہ حکومتوں کا رونا روتے ہوئے کہا کہ چند برس پہلے تک صورتحال یہ نہیں تھی۔
جرائم روکنے کیلئے قوانین کو سخت کیا جارہا ہے
وزیر اعظم نریندر مودی نےکہا کہ ان کی حکومت خواتین پر ہونے والے مظالم کے خلاف کارروائی کیلئےقوانین کو مزید سخت بنا رہی ہے اور خواتین کے خلاف جرم کے بارے میں ایف آئی آر کے اندراج کو آسان بناتے ہوئے الیکٹرانک ذرائع سے ایف آئی آر کے انتظامات بھی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مرکزی حکومت خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے کیلئےہر طرح سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ ہے۔ وزیراعظم نےکہا کہ ’’ ہمیں ہندوستانی معاشرے سے اس مذموم ذہنیت کو ختم کرنے کے بعد ہی رُکنا ہے۔ ‘‘
بی جےپی کیلئے ووٹنگ کی اپیل
’’لکھ پتی دیدی سمیلن‘‘ میں وزیراعظم کے ساتھ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار بھی موجود تھے۔ مہاراشٹر حکومت نے حالیہ چند دنوں میں خواتین کیلئے یکے بعددیگرے کئی اسکیمیں نافذ کی ہیں۔ بی جےپی اوراس کے اتحادیوں کو امید ہے کہ اس کے بدلے خواتین حکمراں محاز کے حق میں ووٹنگ کریں گی۔ سرکاری پروگرام میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے بھی مہاراشٹر میں آئندہ ۵؍ برسوں تک بی جے پی کی قیادت میں مہایوتی کی سرکار کے قائم رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ مہاراشٹر ملک کا چمکتا ہوا ستارہ ہے جس کا مستقبل سرمایہ کاری اور ملازمتوں میں اضافہ پر منحصر ہے۔ ‘‘