• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہاراشٹرالیکشن: ۴؍ اہم ایشوز پر وضاحت کا مطالبہ

Updated: December 05, 2024, 9:40 AM IST | New Delhi

کانگریس کے وفد کی الیکشن کمیشن کے حکام سے ملاقات ،ووٹر لسٹ میںلاکھوںناموںکی شمولیت اوراخراج پرڈیٹاجاری کرنے کی اپیل کی۔

Abhishek Manosinghvi and other Congress leaders while talking to reporters. Photo: INN
ابھیشیک منوسنگھوی اور کانگریس کے دیگر لیڈران نامہ نگاروںسے گفتگو کے دوران۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں کانگریس کے ایک وفد نے یہاںمنگل کو الیکشن کمیشن کے افسران سے ملاقات کی اور پورےانتخابی عمل میں گڑبڑی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔کانگریس نے جو مسائل کمیشن کےسامنے رکھے ان میںووٹر لسٹ  میںلاکھوں نئے نام شامل کرنے اورنکالنے کا بھی مسئلہ شامل تھا۔ملاقات کے دوران کانگریس لیڈروں نے ووٹنگ فیصد سمیت ۴؍ اہم نکات پر الیکشن کمیشن سے وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے حقائق کی تصدیق کیلئے اعدادوشمار جاری کرنے کابھی مطالبہ کیا ۔الیکشن کمیشن کےحکام  سے ملاقات کرنے والے کانگریس کے وفد میں اراکین پارلیمنٹ(راجیہ سبھا) ابھیشیک منو سنگھوی ،مکل واسنک ،مہاراشٹر کانگریس چیف نانا پٹولے ،گردیپ سنگھ  سپل  ،پروین  چکرورتی  اور پون کھیڑا شامل تھے۔  کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’ہم نے تفصیل سے اپنی بات رکھ دی ہے، پہلا موضوع یہ ہے کہ لاکھوں لوگوں کے نام ووٹر فہرست سے ہٹائے گئے ہیں جس کے اعداد و شمار ظاہر کئے جانے چاہئیں۔‘‘ ابھیشیک منو سنگھوی نےکہا کہ ’’ہم نے الیکشن کمیشن سے بہت تفصیلی بات چیت کی ہے۔ اگر انتخاب ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ پر نہ ہو تو یہ جمہوریت اور آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہے۔‘‘ابھیشیک منو سنگھوی نے میڈیا کے سامنے الیکشن کمیشن سے ملاقات کے دوران اٹھائے  گئے۴؍اہم نکات کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے جو اہم نکات تھے، الیکشن کمیشن کو اس کا ڈیٹا جاری کرنا چاہئے۔‘‘ 
جو ۴؍ نکات کانگریس نے پیش کئے وہ اس طرح ہیں: مہاراشٹر میں بہت بڑی تعداد میں ووٹروں کی کمی ہوئی ہے۔ ہمیں بوتھ اور انتخابی حلقہ کی بنیاد پر اس کا مکمل ڈیٹا چاہیے، جو ابھی موجود نہیں ہے۔ اس سے پتہ چلے گا کہ مہاراشٹر میں اتنی بڑی تعداد میں جو ووٹرس کو کم کیا گیا اس کی وجہ کیا ہے۔لوک سبھا انتخاب اور اسمبلی انتخاب کے درمیا ن ۵؍ ماہ میں تقریباً۴۷؍ لاکھ ووٹروںکو شامل کیاگیا ہے،اس کی بنیاد کیا ہے؟ ہمیں اس کا ڈیٹا چاہئے۔الیکشن کمیشن کے خود کے دیے گئے اعداد و شمار کی بنیاد پر مہاراشٹر میں شام۵؍ بجے ووٹر ٹرن آؤٹ۵۸ء۲۲؍فیصد تھا مگر رات ساڑھے ۱۱؍ بجے ۶۵ء۰۲؍فیصد اوردو دن بعد ۶۷؍ فیصد بتایا گیا۔ سوال پوچھنے پر جواب ملا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ ایک الگ طریقۂ کار ہے اور۱۷؍ سی  ایک الگ طریقۂ کار ہے۔۱۱۸؍ایسے انتخابی حلقے ہیں جہاں لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب کے درمیان ۲۵؍ہزار زیادہ ووٹوں کا فرق ہے۔ ان میں بیشتر مقام پر برسراقتدار پارٹی کی جیت ہوئی ہے۔
کانگریس وفد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب سے متعلق سنگین خامیوں کو پیش کیا گیا ۔ اس کے ساتھ ہی گزارش کی گئی ہے کہ شفافیت کو یقینی بنانے، عدم اعتماد کو دور کرنے کیلئے تفصیلی اعداد و شمار جاری کئے جائیں۔
 واضح رہےکہ گزشتہ دنوں کانگریس نے ایک عرضداشت پیش کر کے الیکشن کمیشن سے گزارش کی تھی کہ پارٹی لیڈران کو ملاقات کا موقع دیاجائے تاکہ مہاراشٹر میں انتخابی عمل میں سنگین خامیوں اور  انتخاب سے جڑے کچھ اہم مسائل  پر بحث ہوسکے۔ اس گزارش کو پیش نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے۳؍ دسمبر کو ملاقات کا وقت دیا تھا۔  کانگریس کو اب انتظار ہےکہ الیکشن کمیشن اس کے مطالبات پرکب جواب دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK